PATRIOTIC_PAKISTANI
Minister (2k+ posts)
قوم چراغ رگڑ بیٹھی
پاکستان بننے سے لے کر موجودہ دور تک ہمارا معاشرہ اور ملک سیاسی بھوتوں کی بھینٹ چڑھا رہا.. ہتا کے پوری قوم کو اپاہج ارر قومے میں مبتلا کر دیا نہ ابّ سوچنے سمجنے کی صلاحیت رہی اور نہ ہی کوئی مسیحا آیا . الله بھلا کرے محترمہ شوکت خانم کا الله انکو اپنے جوار اے رحمت میں جگہ عطا فرمائیں کے الہ دین کا چراغ رغر گئی اور ان سیاسی بھوتوں کی دھلائی کے لیے انکے نفسوں پر سوار ایک جن چھوڑ گیں ...جب سے یہ جن نکلا ہے ان سیاسی آقاوں اور انکے درباریوں میں خدا جانے کسی کھلبلی مچی ہے .کوئی لیپ ٹاپ بانٹے جا رہا ہے اور کوئی غیر ضروری بھرتیاں کییے جا رہا ہے . مطلب یہ ک اس سیاسی شعور رکھتی نوجوان نسل کی سیل لگ گی ہے .. ترسے ہوے آوارہ پتنگے موسمی پھولوں کے گلستانوں کا رخ تو کرتے ہیں پر نہی جانتے کے وہ پھول موسمی ہوتے ہیں اور ایسے پتنگے انہی موسمی پھولوں کے غایب ہونے کے ساتھ اپنی رنگین موسمی زندگی بھی کھو بیٹھتے ہیں . الله جانے کے انکے قلب اور بصارت کہاں گی پر دل کو تسلی ملتی ہے سوچ کے کہ کیا فرعونوں کے غلام نہی تھے کیا ؟ . یزید نے الله اور معاشرے کی بھلائی کے بجاے سیاسی فائدے کو ترجیح نہ دی اور اسکے برعکس حضرت علی نے حق کا ساتھ نہ دیا ؟ ہماری جو نوجوان نسل نیٹ کیفے میں بیتھ کے برائیاں کرے ، ہر لچوں لفنگوں والا کام کرے ، ہم انسے امید بھی کیا کر سکتے ہیں انکو ایسے ہی سیاسی لیڈر چاہیے جو انکے کرتوتوں کے بعد انکو تھانے کچہری کے معاملات میں مدد دے سکیں .. بہرحال ابّ یہ بیدار نوجوان نسل جو کے تبدیلی کی خوان ہے چراغ رغرتی چلی جاۓگی ابّ یہ جن تمام سیاسی بھوتوں کا پیچھا کرے گی . گو کے عمران مسیحا تو نہی پر خدا جانتا ھے ان باکی سیاسی لنگوروں سے بہتر ہے اور اپنی گذشتہ پشاوارانہ صلاحیتوں کے سببت امید کا واحد راستہ نظر آتا ہے . غریتمند نوجوانوں کو نہی خریدا جا سکتا جو مرضی کر لیں یہ بےغیرت بریگیڈ کے غیرتمند لیڈران کے ابّ یہ لہو بیدار ہے
پیٹریاٹک پاکستان
پاکستان بننے سے لے کر موجودہ دور تک ہمارا معاشرہ اور ملک سیاسی بھوتوں کی بھینٹ چڑھا رہا.. ہتا کے پوری قوم کو اپاہج ارر قومے میں مبتلا کر دیا نہ ابّ سوچنے سمجنے کی صلاحیت رہی اور نہ ہی کوئی مسیحا آیا . الله بھلا کرے محترمہ شوکت خانم کا الله انکو اپنے جوار اے رحمت میں جگہ عطا فرمائیں کے الہ دین کا چراغ رغر گئی اور ان سیاسی بھوتوں کی دھلائی کے لیے انکے نفسوں پر سوار ایک جن چھوڑ گیں ...جب سے یہ جن نکلا ہے ان سیاسی آقاوں اور انکے درباریوں میں خدا جانے کسی کھلبلی مچی ہے .کوئی لیپ ٹاپ بانٹے جا رہا ہے اور کوئی غیر ضروری بھرتیاں کییے جا رہا ہے . مطلب یہ ک اس سیاسی شعور رکھتی نوجوان نسل کی سیل لگ گی ہے .. ترسے ہوے آوارہ پتنگے موسمی پھولوں کے گلستانوں کا رخ تو کرتے ہیں پر نہی جانتے کے وہ پھول موسمی ہوتے ہیں اور ایسے پتنگے انہی موسمی پھولوں کے غایب ہونے کے ساتھ اپنی رنگین موسمی زندگی بھی کھو بیٹھتے ہیں . الله جانے کے انکے قلب اور بصارت کہاں گی پر دل کو تسلی ملتی ہے سوچ کے کہ کیا فرعونوں کے غلام نہی تھے کیا ؟ . یزید نے الله اور معاشرے کی بھلائی کے بجاے سیاسی فائدے کو ترجیح نہ دی اور اسکے برعکس حضرت علی نے حق کا ساتھ نہ دیا ؟ ہماری جو نوجوان نسل نیٹ کیفے میں بیتھ کے برائیاں کرے ، ہر لچوں لفنگوں والا کام کرے ، ہم انسے امید بھی کیا کر سکتے ہیں انکو ایسے ہی سیاسی لیڈر چاہیے جو انکے کرتوتوں کے بعد انکو تھانے کچہری کے معاملات میں مدد دے سکیں .. بہرحال ابّ یہ بیدار نوجوان نسل جو کے تبدیلی کی خوان ہے چراغ رغرتی چلی جاۓگی ابّ یہ جن تمام سیاسی بھوتوں کا پیچھا کرے گی . گو کے عمران مسیحا تو نہی پر خدا جانتا ھے ان باکی سیاسی لنگوروں سے بہتر ہے اور اپنی گذشتہ پشاوارانہ صلاحیتوں کے سببت امید کا واحد راستہ نظر آتا ہے . غریتمند نوجوانوں کو نہی خریدا جا سکتا جو مرضی کر لیں یہ بےغیرت بریگیڈ کے غیرتمند لیڈران کے ابّ یہ لہو بیدار ہے
پیٹریاٹک پاکستان
Last edited: