قومی کرکٹر امام الحق باتھ روم میں بند ہو کر کیوں روتے تھے؟

10imamamrornananan.jpg

مشہور بلے باز امام الحق نے انکشاف کیا ہے کہ جب جب مجھے پرچی ہونے کا طعنہ سنائی دیتا تھا تو میں باتھ روم میں بند ہوکر روتا تھا۔

تفصیلات کے مطابق سابق کپتان ، لیجنڈ اور سابق چیف سیلکٹر انضمام الحق کے بھتیجے امام الحق نے ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ جب میں نے قومی ٹیم میں ڈیبیو کیا تو میری عمر صرف 23 سال تھی، میرے چچا انضمام الحق اس وقت چیف سیلکٹر تھے، حالانکہ میں ڈومیسٹک کرکٹر میں اچھی پرفارمنس دے کر ٹیم میں آیا تھا مگر اس کے باوجود مجھے پرچی کہا جاتا رہا۔


انہوں نے مزید کہا کہ جب مجھے ایسی باتیں سننے تو ملتی تو میں ٹوررز کے دوران اپنا موبائل فون ٹیم مینجر کو دے کر خود باتھ روم میں شاور کے نیچے کھڑا ہوکر آنسو بہاتا رہتا تھا، تاہم اب یہ چیزیں کچھ حد تک کم ہوگئی ہیں۔

امام الحق نے بتایا کہ آج بھی میں دوران ٹورز سوشل میڈیا استعمال نہیں کرتا، انسٹاگرام ہو یا ٹویٹر میں ان سے دور رہتا ہوں، صرف واٹس ایپ استعمال کرلیتا ہوں، آج بھی اگر میں کسی میچ میں صفر پر آؤٹ ہوجاؤں تو لوگ مجھے پرچی کہنا شروع کردیں گے۔
 

Back
Top