قرآن پاک کی بے حرمتی، سوئیڈن حکومت کا موقف سامنے آگیا

Kashif Rafiq

Prime Minister (20k+ posts)
sweidhahaha.jpg


یورپی ملک سوئیڈن میں عیدالاضحیٰ کے روز مسجد کے باہر قرآن پاک کی بے حرمتی کے شرمناک واقعے پر سوئیڈن حکومت کا موقف سامنے آگیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق یورپی ملک سوئیڈن میں عیدالاضحیٰ کے روز مسجد کے باہر قرآن پاک کی بے حرمتی کے شرمناک واقعے کے خلاف جہاں پوری دنیا کے مسلمان سراپا احتجاج ہیں اور مسلم ممالک نے بھی سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے سوشل میڈیا پر سوئیڈن برانڈز بائیکاٹ کا ٹرینڈ ٹاپ پر آگیا ہے۔

دنیا بھر کے مسلمانوں اور مسلم ممالک کے شدید ردعمل اور احتجاج کے بعد اب اس شیطانی فعل پر سوئیڈن حکومت کا موقف بھی سامنے آگیا ہے۔

پاکستان میں سوئیڈن کے سفارت خانے کی جانب سے اپنی حکومت کا بیان ٹوئٹر پر جاری کیا گیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سوئیڈش حکومت اسلامو فوبیا پر مبنی اس عمل کو سختی سے مسترد کرتی ہے۔

سوئیڈش حکومت نے واقعے مکمل لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ ہماری حکومت کا موقف واضح نہیں کرتا ہے۔

سوئیڈن میں عید کے روز ایک بار پھر قرآن پاک کی بے حرمتی پر دنیا بھر کے مسلمانوں میں غم وغصے کی لہر دوڑ گئی ہے اور کئی ممالک میں بھرپور احتجاج کیا جا رہا ہے۔

مسلم ممالک بھی اس معاملے پر یک زبان ہوگئے ہیں اور پاکستان، سعودی عرب، ترکی سمیت دیگر ممالک نے عید پر سوئیڈن کی مسجد کے باہر قرآن پاک کی بے حرمتی کو ’قابل مذمت فعل‘ قرار دیا ہے۔ او آئی سی نے آئندہ ہفتے جدہ میں اجلاس بلا لیا ہے جب کہ مراکش نے تو سوئیڈن سے احتجاجاً اپنا سفیر بھی واپس بلا لیا ہے۔

 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
sweidhahaha.jpg


یورپی ملک سوئیڈن میں عیدالاضحیٰ کے روز مسجد کے باہر قرآن پاک کی بے حرمتی کے شرمناک واقعے پر سوئیڈن حکومت کا موقف سامنے آگیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق یورپی ملک سوئیڈن میں عیدالاضحیٰ کے روز مسجد کے باہر قرآن پاک کی بے حرمتی کے شرمناک واقعے کے خلاف جہاں پوری دنیا کے مسلمان سراپا احتجاج ہیں اور مسلم ممالک نے بھی سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے سوشل میڈیا پر سوئیڈن برانڈز بائیکاٹ کا ٹرینڈ ٹاپ پر آگیا ہے۔

دنیا بھر کے مسلمانوں اور مسلم ممالک کے شدید ردعمل اور احتجاج کے بعد اب اس شیطانی فعل پر سوئیڈن حکومت کا موقف بھی سامنے آگیا ہے۔

پاکستان میں سوئیڈن کے سفارت خانے کی جانب سے اپنی حکومت کا بیان ٹوئٹر پر جاری کیا گیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سوئیڈش حکومت اسلامو فوبیا پر مبنی اس عمل کو سختی سے مسترد کرتی ہے۔

سوئیڈش حکومت نے واقعے مکمل لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ ہماری حکومت کا موقف واضح نہیں کرتا ہے۔

سوئیڈن میں عید کے روز ایک بار پھر قرآن پاک کی بے حرمتی پر دنیا بھر کے مسلمانوں میں غم وغصے کی لہر دوڑ گئی ہے اور کئی ممالک میں بھرپور احتجاج کیا جا رہا ہے۔

مسلم ممالک بھی اس معاملے پر یک زبان ہوگئے ہیں اور پاکستان، سعودی عرب، ترکی سمیت دیگر ممالک نے عید پر سوئیڈن کی مسجد کے باہر قرآن پاک کی بے حرمتی کو ’قابل مذمت فعل‘ قرار دیا ہے۔ او آئی سی نے آئندہ ہفتے جدہ میں اجلاس بلا لیا ہے جب کہ مراکش نے تو سوئیڈن سے احتجاجاً اپنا سفیر بھی واپس بلا لیا ہے۔

یہ لبیک والے کہاں مر گئے ہیں سویڈن کے سفیر کو باہر نکالنے کے لئے انکا ٹڈی دل باہر کیوں نہیں نکل رہا
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
یہ لبیک والے کہاں مر گئے ہیں سویڈن کے سفیر کو باہر نکالنے کے لئے انکا ٹڈی دل باہر کیوں نہیں نکل رہا
وہ لبیک یا رسول اللہ والے ہیں وہ صرف توہین رسالت پر باہر نکلتے ہیں قرآن انکا درد سر نہیں ہے اس کے لئے نئے مولوی پیدا کرنے پڑیں گے اور پھر لگتا ہے اس دفعہ کہیں سے بھی ڈالروں کا دیدار نہیں ہو رہا
 

kayawish

Chief Minister (5k+ posts)
the problem is even if you burrn Bible and Torah openly in sweden still the government wont stop you from burning it.Jaab wo apne muzhab ki parwa nahin karte tu Quran aur muslaman ka tu bool jao.