عمران خان کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس میں ٹرائل کورٹ نے قاضی فائز عیسیٰ کے ریمارکس کو بھی حصہ بنالیا
احتساب عدالت کے جج نے القادر کیس کا فیصلہ سنادیا ہے جس کے مطابق عمران خان کو 14 سال اور بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ فیصلے کے مطابق القادر ٹرسٹ اور یونیورسٹی کو سرکاری تحویل میں لینے کا حکم دیا گیا ہے۔
حیرت انگیز طور پر 190 ملین پاؤنڈ کیس کا جو فیصلہ ٹرائل کورٹ نے آج 17 جنوری 2025 کو سنایا ہے سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ 23 نومبر 2023 کو سنا چکے ہیں ، اسے جج ناصر جاوید رانا نے اپنے فیصلے کا حصہ بنالیا ہے۔
صحافی ثاقب بشیر کے مطابق 190 ملین پاؤنڈ کیس کا جو فیصلہ ٹرائل کورٹ نے آج 17 جنوری 2025 کو سنایا ہے سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ 23 نومبر 2023 کو سنا چکے ہیں آج احتساب عدالت کے جج نے اس کو باقاعدہ فیصلے کا حصہ بھی بنا دیا ہے حالانکہ اعلی عدلیہ کبھی بھی ایسا نہیں کرتی تاکہ ٹرائل کورٹ اثر نا لے لیکن ایسا ہی ہوا
https://twitter.com/x/status/1880207424532971792
جب قاضی فائز عیسیٰ نے اس قسم کے ریمارکس دئیے تھے ،اس وقت کئی صحافیوں نے کہا تھا کہ سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو ایسا نہیں کرنا چاہئے، انکے مطابق یہ فیصلے پر اثرانداز ہونیکی کوشش ہے۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے مارگلہ ہلز سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران 190 ملین پاونڈ کیس کا تذکرہ کرتے ہوئے ریمارکس دیے تھے کہ 190 ملین پاونڈ والا بھی بلڈر ہی تھا مگر بلڈر کے خلاف کوئی خبر نہیں چلے گی، جب ہم نے حکم دیا تو عدالت کو گالیاں دی گئیں، ہم نے تو صرف عوام کا پیسہ واپس بھیجنے کا حکم دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ایسے مافیا سے مقابلے کے لیے ہمارے پاس کوئی میڈیا ٹیم نہیں، بیرون ملک حکومت نے پیسہ واپس کیا، ہم نے اس کو لوٹا دیا، مستقبل میں وہ ملک کیا سوچے گا؟
جسٹس قاضی فائز عیسی کا کہنا تھا کہ ان کو پیسہ دو تو یہ واپس اسی شخص کو دے دیتے ہیں، سندھ میں بھی اس کیس کو دبا دیا گیا، پیسے کا معاملہ ہے لیکن کوئی احتساب نہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/attachments/ah1h1234-jpg.8898/