لندن میں سابق چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ پر ہونے والے حملے کے واقعے پر پاکستان ہائی کمیشن نے باقاعدہ طور پر شکایت درج کروا دی ہے، تاہم اس میں کسی کو نامزد نہیں کیا گیا۔
اسکاٹ لینڈ یارڈ نے نجی چینل جیو نیوز کو اس بات کی تصدیق کی ہے کہ انہیں اس واقعے کی اطلاع ملی ہے اور یہ کہ حملہ سٹی آف لندن کے علاقے میں پیش آیا، جس کی پولیسنگ سٹی آف لندن کے دائرے میں آتی ہے۔
ذرائع کے مطابق، ڈپلومیٹک پولیس نے سٹی آف لندن پولیس سے رابطہ کیا ہے، مگر ابھی تک کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے
علاوہ ازیں پاکستانی حکام نے حملے میں ممکنہ طور پر ملوث 23 افراد کی نشاندہی کرکے ان کے نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کر دئیےہیں، اور حملے کے محرک افراد کے خلاف مزید اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں۔
پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شایان علی اور ملیکہ بخاری کے نام بھی شامل ہیں، جبکہ 153 دوسری شہریت کے حامل افراد کے نام بھی پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل ہیں
یادرہے کہ معروف صحافی مظہر عباس نے نجی چینل کے شو میں دعویٰ کیا تھا کہ 26 سے 27 اوورسیز پاکستانیز جنہوں نے قاضی فائز عیسیٰ کی آمد پر احتجاج کیا تھا انہیں ڈی پورٹ کیا جارہا ہے جبکہ بعض اوررسیز صحافیوں اور ڈان نے اسکی تردید کی تھی۔