فیض حمید نے آرمی چیف بننے کیلئےپیغامات بھجوائے اور قسمیں کھائیں،خواجہ آصف

fauzg1u1g113.jpg


وزیر دفاع خواجہ آصف نے فیض حمید کے حوالے سے بڑا انکشاف کردیا, انہوں نے کہا پاکستان میں ہونے والے واقعات میں جنرل ر فیض حمید کا ضرور ہاتھ ہوگا، 9 مئی کے حالات و واقعات کی انگلی فیض حمید کی طرف اشارہ کررہی ہے,انہوں نے آرمی چیف بننے کے لیے لیگی قیادت کو پیغامات بھجوائے اور قسمیں بھی کھائیں۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا جنرل فیض حمید کا ریٹائرمنٹ کے بعد بھی سیاسی واقعات میں ہاتھ رہا، وہ باز آنے والے نہیں تھے۔
https://twitter.com/x/status/1823064049166196852
خواجہ آصف نے مزید کہا اگر 9 مئی کے واقعات میں مداخلت کی بات درست ہے تو یہ اکیلے جنرل فیض حمید کا کام نہیں ہوگا,فوج کا اندرونی احتساب کا نظام بہت موثر ہے، اور میرٹ پر انتہائی سخت فیصلے کیے جاتے ہیں,جنرل باجوہ اور جنرل فیض کا تعلق بہت قریبی ہے، دونوں کے سسر قریبی ساتھی ہیں.

خواجہ آصف نے کہا عمران خان کے دور میں جنرل فیض نے مجھے کہا تھا کہ ہم پہلے آپ کو پنجاب حکومت اور پھر مرکز بھی دے دیں گے۔انہوں نے کہاکہ آرمی چیف کی تعیناتی کے وقت فیض حمید نے مسلم لیگ ن کی قیادت سے رابطہ کیا تھا اور قسمیں کھا کر سر پر ہاتھ رکھنے کی اپیل کی تھی۔خواجہ آصف نے کہاکہ جنرل باجوہ نے اس وقت کہاکہ آرمی چیف کے لیے عاصم منیر اور فیض حمید کے علاوہ تیسرے نام پر اتفاق کرلیتے ہیں۔

فیض حمید 2019 سے 2021 تک آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر فائز رہے۔ وہ اس وقت عالمی منظرنامے پر نمایاں ہوئے جب 2021 میں افغانستان سے امریکی اور مغربی افواج کے انخلا کے بعد طالبان کے زمام اقتدار سنبھالنے کے فوری بعد وہ کابل کے ایک ہوٹل کی لابی میں چائے پیتے ہوئے فلمائے گئے۔

لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) فیض حمید کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ کی دفعات کے تحت مناسب تادیبی کارروائی شروع کر دی گئی

آئی ایس پی آر کا بتانا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی تعمیل کرتے ہوئے، ایک تفصیلی کورٹ آف انکوائری، پاک فوج نے لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) فیض حمید کے خلاف کیے گئے ٹاپ سٹی کے کیس میں شکایات کی درستگی کا پتہ لگانے کے لیے کی تھی۔