سینٹ انتخابات درست تھے، نثار کھوڑو نے سینٹ سیشن میں شرکت بھی کی اب عدالت کی طرف سے ایسا فیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے۔
تفصیلات کے مطابق رکن صوبائی اسمبلی ورہنما پاکستان پیپلزپارٹی سعید غنی نے سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے نثار کھوڑو کی سینیٹر شپ کا نوٹیفیکیشن واپس لیا جانا انتہائی عجیب بات ہے جبکہ یہ ثابت ہو چکا ہے کہ فیصل واوڈا نے الیکشن کیلئے غلط معلومات فراہم کی تھیں جس کی وجہ سے انہیں نااہل بھی قرار دیا گیا لیکن اب عدالت کی طرف سے کہا جا رہا ہے کہ وہ ایوان بالا جائیں اور اپنا استعفیٰ جمع کرائیں۔
عدالت کا یہ فیصلہ نثار کھوڑو کے ساتھ ناانصافی، ایسے فیصلوں سے سے ملک کو بھی نقصان پہنچتا ہے، سینٹ انتخابات درست تھے، نثار کھوڑو نے سینٹ سیشن میں شرکت بھی کی اب عدالت کی طرف سے ایسا فیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے۔
اس سے قبل الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے 10 مارچ 2021ء کو فیصل واوڈا کے سندھ کی نشست پر سینیٹر منتخب ہونے کا نوٹیفیکیشن عدالت نے بحال کیا تھا۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے رہنما پاکستان پیپلزپارٹی نثار کھوڑو کی سینٹ کی نشست پر کامیابی کا نوٹیفیکیشن واپس لے لیا گیا ہے اور عدالتی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ پی ٹی آئی کے سابق رہنما فیصل واوڈا بحالی کے بعد سینیٹ سے استعفیٰ دیں گے جس کے بعد الیکشن کمیشن کی طرف سے سندھ کی جنرل نشست پردوبارہ سے انتخاب کروایا جائے گا۔
دوسری طرف آج سپریم کورٹ آف پاکستان نے ریکوڈک معاہدے کو قانونی قرار دیتے ہوئے اپنی رائے پر مشتمل محفوظ کا فیصلہ سنایا جس میں قرار دیا گیا کہ ریکوڈک معاہدے سپریم کورٹ کے 2013ء کے فیصلے کے خلاف نہیں، وفاقی و صوبائی حکومتوں نے ماہرین کی رائے لے کر ہی معاہدہ کیا ہےجس پر تبصرہ کرتے ہوئے رہنما پاکستان پیپلزپارٹی سعید غنی نے کہا کہ اس کیس میں سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخار احمد چوہدری کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔