سمندر پار پاکستانیوں سے بھیک مانگنی ہے، لوگوں کو ٹیکسٹ میسجز کر کے 20، 20 روپے کی خیرات مانگنی ہے۔ ٹی وی چینلز پر لاکھوں روپوں کے اشتہارات چلا کر شوکت خانم کے لیے زکوٰۃ خیرات مانگنی ہے۔ ان بے شرموں سے اتنا نہیں ہوتا کہ وزیراعظم اعلان کرے کہ میں، میری کابینہ بلکہ تمام ممبران اسمبلی آدھی تنخواہ پر گزارہ کریں گے جب تک کرونا کا بحران چل رہا ہے۔ ثاقب نثار جیسے حرام خور جو 8 لاکھ سے زائد پینشن کی رقم ہر مہینے کھا رہے ہیں، ان کی پینشن میں سے 50 فیصد کٹوتی کر کے کرونا ریلیف میں کیوں نہیں ڈالتے؟ لاکھوں روپے کمانے والے حرام خور سرکاری افسران کی تن خواہوں میں سے کٹوتی کیوں نہیں کرتے؟ جن لوگوں کو تم نوکریاں نہیں دیتے، ان سے ہی بھیک مانگو گے؟
اور سب سے بڑھ کر قوم کا پیسہ کھاجانے والی فوج سے بجٹ کی آدھی رقم واپس کیوں نہیں لیتے؟ انہوں نے کون سے محاذوں پر جانا ہے؟ کرونا کا مقابلہ جے ایف 17 سے کرنا ہے یا جرنیلوں کی گیدڑ بھبکیوں سے؟
اور سب سے بڑھ کر قوم کا پیسہ کھاجانے والی فوج سے بجٹ کی آدھی رقم واپس کیوں نہیں لیتے؟ انہوں نے کون سے محاذوں پر جانا ہے؟ کرونا کا مقابلہ جے ایف 17 سے کرنا ہے یا جرنیلوں کی گیدڑ بھبکیوں سے؟