فوج کے ترجمان، آصف غفور صاحب نے آج پھر ازراہ مذاق کئی چٹکلے چھوڑے ہیں۔ موصوف سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے رو برو پیش ہوئے اور ارشاد فرمایا کہ فوج الیکشن کمیشن کی ہدایات پر چل رہی ہے۔ گویا الیکشن کمیشن نہ ہوا امریکہ بہادر اور چین حضور ہو گیا۔ وزیراعظم کی ہدایت پر چلتے نہیں، آئین کی پروا کرتے نہیں اور الیکشن کمیشن کے ایسے فرماں بردار؟
اسلام آباد ہائی کورٹ کے مطابق تو عدلیہ، میڈیا اور حکومت کو بزور بندوق فوج کی فرماں برداری پر مجبور کیا جارہا ہے۔ تو پھر بے چارا الیکشن کمیشن کس کھیت کی گاجر مولی ہے؟
یہ تو ایسے ہی ہے کہ عمران خان قوم کو بتائے کہ میں نے پنکی کو حکم دیا کہ بابا فرید کے آستانے پر جھکو اور خدائے مزاراں کو سجدہ کرو، چومو، چاٹو اور سونگھ سونگھ کر آگے بڑھو۔ حضرات گرامی، آپ خود انصاف کریں، بنی گالہ میں خان کا حکم چلتا ہے یا پنکی کا؟ پنکی نے دیوداس سے کہا زمان ٹاؤن کا مکان چھوڑ دو، پھر پنکی نے دیوداس کو حکم دیا ریحام کو چھوڑ دو۔۔۔ ایک دن آئے گا پنکی بولے گی بنی گالہ ہی چھوڑ دو۔
آصف غفور کے مطابق لگ بھگ پونے چار لاکھ فوج الیکشن ڈیوٹی سرانجام دے گی۔ اچھا بھائی، ڈیوٹی کیا ہے؟ کیا خود کش بمباروں کو توپ کے منہ پر رکھ کر اڑانے کا ٹاسک دیا گیا ہے؟ فرمایا، کوئی نہیں، ہمارا دماغ خراب ہے؟ بھائی صاحب آپ کی پولیس نااہل ہے، سیلاب آئے تو ہم آتے ہیں، زلزلہ آئے تو ہم آتے ہیں، تو اب الیکشن آرہا ہے تو ہم کیوں نہ آئیں؟ (انڈیا میں سیلاب اور زلزلوں میں فوج نہیں آتی بلکہ بولی ووڈ کی ہاٹ این سیکسی اداکارائیں آتی ہیں؟)۔
ٹھیک ہے جنرل صاحب آپ آئیں، بصد شوق آئیں، مگر آپ کریں گے کیا؟ کیا آپ ہارون بلور، اکرم درانی اور رئیسانی جیسے سیاست دانوں کی حفاظت پر مامور ہوں گے؟
آصف غفور: تمہارا دماغ تو نہیں چل گیا؟ ہم ان سیاست دانوں کے مزارع لگے ہیں کیا؟ ہم تو بس سیکیوریٹی یعنی تحفظ کی غرض سے آرہے ہیں۔
اچھا اچھا سیاست دانوں کی حفاظت کرنا آپ کی ذمہ داری نہیں، آپ کی ذمہ داری ہے عوام کی حفاظت کرنا۔یعنی بلوچستان میں داعش یا اسلامک اسٹیٹ کی موجودگی اور رئیسانی سمیت 130 افراد کی ہلاکت کی وجہ سے آپ کا آنا لازم ہو گیا ہے۔ اب سمجھے ہم کوڑھ مغز لوگ۔
تو پھر بلوچستان جو شدید خطرے کی لپیٹ میں ہے، وہاں اس پونے چار لاکھ نفری میں سے کتنی فوج تعینات کی جارہی ہے؟ (سینیٹر کلثوم پروین)۔
آصف غفور: بھئی آپ اپنے کام سے کام رکھیں۔ سیکیوریٹی ہمارا کام ہے، ہم جو مناسب سمجھیں گے وہ کریں گے (ہم کیوں بتائیں بلوچستان میں کتنی فوج تعینات ہوگی؟)۔۔۔۔
https://www.dawn.com/news/1421094/n...y-25-elections-dg-ispr-tells-senate-committee
اسلام آباد ہائی کورٹ کے مطابق تو عدلیہ، میڈیا اور حکومت کو بزور بندوق فوج کی فرماں برداری پر مجبور کیا جارہا ہے۔ تو پھر بے چارا الیکشن کمیشن کس کھیت کی گاجر مولی ہے؟
یہ تو ایسے ہی ہے کہ عمران خان قوم کو بتائے کہ میں نے پنکی کو حکم دیا کہ بابا فرید کے آستانے پر جھکو اور خدائے مزاراں کو سجدہ کرو، چومو، چاٹو اور سونگھ سونگھ کر آگے بڑھو۔ حضرات گرامی، آپ خود انصاف کریں، بنی گالہ میں خان کا حکم چلتا ہے یا پنکی کا؟ پنکی نے دیوداس سے کہا زمان ٹاؤن کا مکان چھوڑ دو، پھر پنکی نے دیوداس کو حکم دیا ریحام کو چھوڑ دو۔۔۔ ایک دن آئے گا پنکی بولے گی بنی گالہ ہی چھوڑ دو۔
آصف غفور کے مطابق لگ بھگ پونے چار لاکھ فوج الیکشن ڈیوٹی سرانجام دے گی۔ اچھا بھائی، ڈیوٹی کیا ہے؟ کیا خود کش بمباروں کو توپ کے منہ پر رکھ کر اڑانے کا ٹاسک دیا گیا ہے؟ فرمایا، کوئی نہیں، ہمارا دماغ خراب ہے؟ بھائی صاحب آپ کی پولیس نااہل ہے، سیلاب آئے تو ہم آتے ہیں، زلزلہ آئے تو ہم آتے ہیں، تو اب الیکشن آرہا ہے تو ہم کیوں نہ آئیں؟ (انڈیا میں سیلاب اور زلزلوں میں فوج نہیں آتی بلکہ بولی ووڈ کی ہاٹ این سیکسی اداکارائیں آتی ہیں؟)۔
ٹھیک ہے جنرل صاحب آپ آئیں، بصد شوق آئیں، مگر آپ کریں گے کیا؟ کیا آپ ہارون بلور، اکرم درانی اور رئیسانی جیسے سیاست دانوں کی حفاظت پر مامور ہوں گے؟
آصف غفور: تمہارا دماغ تو نہیں چل گیا؟ ہم ان سیاست دانوں کے مزارع لگے ہیں کیا؟ ہم تو بس سیکیوریٹی یعنی تحفظ کی غرض سے آرہے ہیں۔
اچھا اچھا سیاست دانوں کی حفاظت کرنا آپ کی ذمہ داری نہیں، آپ کی ذمہ داری ہے عوام کی حفاظت کرنا۔یعنی بلوچستان میں داعش یا اسلامک اسٹیٹ کی موجودگی اور رئیسانی سمیت 130 افراد کی ہلاکت کی وجہ سے آپ کا آنا لازم ہو گیا ہے۔ اب سمجھے ہم کوڑھ مغز لوگ۔
تو پھر بلوچستان جو شدید خطرے کی لپیٹ میں ہے، وہاں اس پونے چار لاکھ نفری میں سے کتنی فوج تعینات کی جارہی ہے؟ (سینیٹر کلثوم پروین)۔
آصف غفور: بھئی آپ اپنے کام سے کام رکھیں۔ سیکیوریٹی ہمارا کام ہے، ہم جو مناسب سمجھیں گے وہ کریں گے (ہم کیوں بتائیں بلوچستان میں کتنی فوج تعینات ہوگی؟)۔۔۔۔
https://www.dawn.com/news/1421094/n...y-25-elections-dg-ispr-tells-senate-committee