فواد چودھری جیسے وزیروں کی وجہ سے کئی معاملات خراب ہوجاتے ہیں،عامر لیاقت

12aamirfwad.jpg

حکومت اور کالعدم تنظیم کے درمیان معاہدے طے پاجانے کے معاملے پر عامر لیاقت حسین نے اپنی پارٹی اور وزراء کو ہی تنقید کا نشانہ بنا ڈالا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایکسپریس نیوز کے پروگرام ٹو دی پوائنٹ میں عامر لیاقت حسین سے پروگرام کے میزبان منصور علی خان نے سوال کیا کہ ایک جانب وفاقی وزیراطلاعات ونشریات فواد چوہدری کہتے ہیں کہ کالعدم تنظیم کو بھارت سے مدد مل رہی ہے پھر اسی تنظیم سے حکومت معاہدہ کرلیتی ہے تو کیا الزامات غلط تھے؟

عامر لیاقت حسین نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری کو جب کسی بات کاعلم نہیں ہوتا تو انہیں اس بارے میں بات بھی نہیں کرنی چاہیے،فواد چوہدری صاحب جیسے وزیروں کی وجہ سے کئی معاملات خراب ہوجاتے ہیں تو ان جیسے لوگوں کو ایسے معاملات میں نہیں بولنا چاہیے۔ عامر لیاقت نے فواد چودھری اور شیخ رشید کو غلط قرار دے دیا۔


انہوں نے کہا کہ مجھے افسوس ہوا کہ فواد چوہدری نے 35 لاکھ ٹویٹس کو مہم کا نام دیدیا، یہ 35 لاکھ ٹویٹس اگر ہوئی بھی ہیں اور اگر بھارت سے ہوئی ہیں تو ان ٹویٹس میں حضوراکرم ﷺ کی شان اقدس بیان کی گئی ہے تو اس میں اتنا پریشان ہونے والی کون سی بات ہے، بھارت سے ہونے والی ٹویٹس بھی مسلمانوں نے ہی کی ہوں گی۔

عامر لیاقت حسین نے کہا کہ ان لوگوں کو شرپسند کہنے والی بات پر بھی مذمت کرتا ہوں یہ درود ﷺ پڑھنے والے لوگ ہیں بارودی نہیں ہیں اور یہ عاشقان رسول ہیں۔

میزبان منصور علی خان کی جانب سے 16 نومبر 2020 کو کالعدم تنظیم کےساتھ ہونے والے معاہدے کے وزیراعظم کے علم میں ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں عامر لیاقت حسین نے فواد چوہدری اور شیخ رشید کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ فیصل واوڈا بالکل ٹھیک کہہ رہے ہیں وزیراعظم کے علم میں نہیں تھا کہ ایسا کوئی معاہدہ ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے وزیراعظم عمران خان سے اس معاملے پر خود بات کی تھی کہ حضوراکرم ﷺ نے خود سفیروں کو پناہ دی تھی نکالا نہیں تھا تو یہ معاہدہ تو غلط ہوا ہے تو وزیراعظم نے خود مجھے کہا تھا کہ میرے علم میں نہیں ہے کہ یہ معاہدہ کس نے کیا ہے۔
 

brohiniaz

Chief Minister (5k+ posts)
فواد چودھری جیسے وزیروں کی وجہ سے کئی معاملات خراب ہوجاتے ہیں اورعامر لیاقت کی وجہ سے سارے معاملات حل ہو جاتے ہیں