حضرت عبداللّٰہ بن عباس رضی اللّٰہ عنہ سے روایت ھے کہ .....!!
"رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے روزوں کو فضول و لایعنی اور فحش باتوں کے اثرات سے پاک صاف کرنے کے لئے اور مسکینوں محتاجوں کے کھانے کا بندوبست کرنے کے لئے صدقہ فطر واجب قرار دیا۔" (سنن ابی داؤد)
تشریح :~
اس حدیث میں صدقہ فطر کی دو حکمتوں اور اس کے دو خاص فائدوں کیطرف اشارہ فرمایا گیا ھے۔ ایک یہ کہ مسلمانوں کے جشن ومسرت کے اس دن میں صدقہ فطر کے ذریعہ محتاجوں ومسکینوں کی بھی شکم سیری اور آسودگی کا انتظام ھوجائے گا۔ اور دوسرے یہ کہ زبان کی بے احتیاطیوں اور بے باکیوں سے روزے پر جو برے اثرات پڑے ھونگے یہ صدقہ فطر ان کا بھی کفارہ اور فدیہ ھوجائے گا۔
(بحوالہ معارف الحدیث۔ ۲۶۵ ۔ کتاب الصلوہ۔ حصہ سوم)
"رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے روزوں کو فضول و لایعنی اور فحش باتوں کے اثرات سے پاک صاف کرنے کے لئے اور مسکینوں محتاجوں کے کھانے کا بندوبست کرنے کے لئے صدقہ فطر واجب قرار دیا۔" (سنن ابی داؤد)
تشریح :~
اس حدیث میں صدقہ فطر کی دو حکمتوں اور اس کے دو خاص فائدوں کیطرف اشارہ فرمایا گیا ھے۔ ایک یہ کہ مسلمانوں کے جشن ومسرت کے اس دن میں صدقہ فطر کے ذریعہ محتاجوں ومسکینوں کی بھی شکم سیری اور آسودگی کا انتظام ھوجائے گا۔ اور دوسرے یہ کہ زبان کی بے احتیاطیوں اور بے باکیوں سے روزے پر جو برے اثرات پڑے ھونگے یہ صدقہ فطر ان کا بھی کفارہ اور فدیہ ھوجائے گا۔
(بحوالہ معارف الحدیث۔ ۲۶۵ ۔ کتاب الصلوہ۔ حصہ سوم)