
کراچی میں طارق روڈ پر واقع مدینہ مسجد میں علما کے ہمراہ بیٹھ کر اہل تشیع مکتبہ فکر سے متعلق توہین آمیز گفتگو کرنے پر سوشل میڈیا صارفین نے تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی اور معروف اینکر ڈاکٹر عامر لیاقت کی گرفتاری کا مطالبہ کر دیا۔
سوشل میڈیا صارفین نے حکومت وقت سے مطالبہ کیا ہے کہ وطن عزیز کی سلامتی و استحکام اور شیعہ سنی یکجہتی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے والے عامر لیاقت کو فوری گرفتار کرکے سخت سزا دی جائے۔
عامر لیاقت کی گرفتاری سے متعلق ہزاروں کی تعداد میں سوشل میڈیا صارفین ٹویٹس کر رہے ہیں جب کہ اداکارہ مشی خان نے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عامر لیاقت حسین کو کسی ڈاکٹر سے اپنے دماغ کا علاج کروانا چاہیے، عامر لیاقت ایک ذہنی بیمار شخص ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کبھی عامر لیاقت ناگن ڈانس کرتے ہیں، کبھی مذہبی اسکالر بن جاتے ہیں تو کبھی اُلٹی سیدھی باتیں کرتے ہیں۔ ان کو شرم آنی چاہیے، یہ تو ہر مسلمان پر فرض ہے کہ وہ ہر عقیدے کی عزت کرے، عامر لیاقت کا منہ ہے کہ کچرے کا ڈبہ جس میں جو آتا ہے آپ بول دیتے ہیں۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ اللہ نے عامر لیاقت کو اتنی عزت دی ہے اور انہوں نے اپنا کیا حال بنا لیا ہے، عامر لیاقت حسین کی ٹیم کو اِنہیں احساس دلانا چاہیے۔
اسی طرح دیگر سوشل میڈیا صارفین نے بھی انہیں اس بیان پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں فوری جیل میں ڈالا جانا چاہیے۔
دوسری جانب کراچی کے تھانہ سچل ایسٹ میں عامر لیاقت کے اس متنازع بیان کی بنیاد پر مقدمے کے اندراج کیلئے درخواست دائر کر دی گئی ہے جس میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ رکن اسمبلی نے27 برس پرانے واقعہ کو بنیاد بنا کر شیعہ مکتبہ فکر سے متعلق توہین آمیز گفتگو کی ہے، درخواستگزار نے استدعا کی ہے کہ فرقہ واریت کی دفعات کے تحت عامر لیاقت کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔