وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں غیر ملکی خاتون سے مبینہ طور پر جنسی زیادتی کے کیس کا ڈراپ سین ہوگیا، خاتون غیر ملکی خاتون لگتی ہی نہیں۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے جی سکس میں ایک خاتون نے سامنے آکر بیان دیا کہ وہ بیلجیئم سے تعلق رکھنے والی سیاح ہے اور پاکستان میں کچھ لوگوں نے انہیں اغوا کرکے پانچ روز تک جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور جب حالت غیر ہوئی تو ہاتھ پیر باندھ کر جی سکس کے علاقے میں پھینک گئے۔
واقعہ سامنے آنے کے بعد وفاقی دارالحکومت کی پولیس نے دوڑیں لگادیں اور فوری طور پر تفتیش شروع کی، دوران تفتیش بیلجیئم کے سفارتخانے اور پورے ملک کے ایئر پورٹس کا ڈیٹا چیک کیا گیا جس میں انکشاف ہوا کہ بیلجیئم کی کوئی خاتون سیاح پاکستان میں موجود نہیں ہے۔
میڈیکل چیک اپ کےدوران خاتون سے جنسی زیادتی کے ثبوت بھی نہیں ملے ، پولیس کی تفتیش کے دوران انکشاف ہوا کہ خاتون پاکستانی ہیں اوران کا نام فروا کیانی ولد سلطان فرید کیانی ہیں اور وہ راولپنڈی کی رہائشی ہیں۔
خاتون اردو بھی نہیں بول سکتی بلکہ پوٹھوہاری زبان بولتی ہیں، مزید تصدیق کیلئے خاتون کا نادرا فنگر پرنٹ اسکین کروایا جائے گا جس سے اس کی مزید شناخت کی تصدیق ہوگی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کی ذہنی حالت درست نہیں ہے، اسے کسی نے باندھ کر جی سکس کے علاقے میں پھینکا، خاتون کے ساتھ کیا ہوااور اس نے کیوں خود کو غیر ملکی خاتون ظاہر کیا اس معاملے پر تحقیقات جاری ہیں۔