غلامی

barca

Prime Minister (20k+ posts)
غلامی

دور قدیم ہی سے دنیا میں انسان، اپنے جیسے دوسرے انسانوں کو اپنا غلام بنایا کرتے تھے

غلامی کی متعدد تعریفات کی گئی ہیں۔ جن میں سے چند یہ ہیں:


ایک شخص کو دوسرے کی ملکیت میں مال و جائیداد کی طرح دے دیا جائے۔

ایک شخص کی دوسرے پر قبضے کی ایسی حالت
کہ جس میں قابض کو وہ تمام اختیارات حاصل ہو جائیں
جو اسے اپنے مال و جائیداد پر حاصل ہوتے ہیں۔


مجموعی طور پر ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ غلامی ایسی حالت کا نام ہے
جس میں کوئی انسان دوسرے کے تابع ہو کر
اس طرح سے زندگی بسر کرے کہ اس کے تمام فیصلوں کا اختیار اس کے آقا کے پاس ہو۔



دنیا بھر کے مختلف معاشروں کی تاریخ کا اگر جائزہ لیا جائے
تو غلام بنائے جانے کے یہ طریقے معلوم ہوتے ہیں:


بچوں کو اغوا کر کے غلام بنا لیا جائے۔

اگر کسی کو کوئی لاوارث بچہ یا لاوارث شخص ملے تو وہ اسے غلام بنا لے۔

کسی آبادی پر حملہ کر کے اس کے تمام شہریوں کو غلام بنا لیا جائے۔

کسی شخص کو اس کے کسی جرم کی پاداش میں حکومت غلام بنا دے۔

جنگ جیتنے کی صورت میں فاتحین جنگی قیدیوں کو غلام بنا دیں۔

قرض کی ادائیگی نہ کر سکنے کی صورت میں مقروض کو غلام بنا دیا جائے۔

پہلے سے موجود غلاموں کی اولاد کو بھی غلام ہی قرار دے دیا جائے۔

غربت کے باعث کوئی شخص خود کو یا اپنے بیوی بچوں کو فروخت کر دے۔

پروپیگنڈہ اور برین واشنگ کے ہتھکنڈے استعمال کرتے ہوئے
کسی کو نفسیاتی غلام بنا لیا جائے




غلامی کی بنیادی وجوہات

اگر پوری انسانی تاریخ میں غلامی کا جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوتا ہے
کہ غلامی کی بنیادی طور پر تین وجوہات ہوا کرتی ہیں:
غربت، جنگ، اور جہالت۔

غربت کو اگر غلامی کی ماں کہا جائے تو بے جا نہ ہو گا۔ غربت کے باعث بہت سے انسانوں کو بنیادی ضروریات کے حصول کے لئے دوسروں کا محتاج ہونا پڑتا ہے
۔ دنیا کے بہت سے معاشروں میں یہ رواج رہا ہے کہ امراء، غریبوں کو ان کی بنیادی ضروریات کی فراہمی کے لئے سود پر قرض دیا کرتے تھے
اور ان کی عدم ادائیگی کی صورت میں انہیں اپنا غلام بنا لیا کرتے تھے۔

غلامی کی دوسری بڑی وجہ جنگ ہے۔ معلوم انسانی تاریخ میں طاقتور قومیں کمزور اقوام پر حملہ کر کے انہیں اپنا غلام بناتی رہی ہیں۔ بسا اوقات یہ سلسلہ محض قوموں کی غلامی تک محدود رہا کرتا تھا اور بعض اوقات مفتوح قوم کے ایک ایک فرد کو غلام بنا لیا جاتا تھا۔


جسمانی غلامی کی تیسری وجہ جہالت ہے۔ یہ نفسیاتی غلامی کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ کم تعلیم یافتہ اور ناخواندہ افراد کو طالع آزما اور استحصال کے شوقین افراد

 
Last edited:

Believer12

Chief Minister (5k+ posts)
اب افراد کی بجاۓ بینک اور مالیاتی ادارے قوموں اور ملکوں کو اپنا غلام بناتے ہیں
 

Malik495

Chief Minister (5k+ posts)
[MENTION=26112]barca[/MENTION] yaar tu anni ilmi gal te nahi kr sakda sach das kithon copy kita ee:angry_smile:
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم

جسمانی غلامی کی تیسری وجہ جہالت ہے۔ یہ نفسیاتی غلامی کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ کم تعلیم یافتہ اور ناخواندہ افراد کو طالع آزما اور استحصال کے شوقین افراد

تعلیم ہی انسان کا اصل ہتھیار ہے اور جہالت ہی اصل وجہ ضلالت ہے

غلامی بھی ضلالت کی ہی ایک قسم ہے
 

Haris Abbasi

Minister (2k+ posts)
اس میں جو غلامی کی دوسری وجہ درج ذیل ہے یعنی جنگ اُس غلامی کو قبول کرنے کے بجائے ایسی غلامی کے خلاف جہاد کرنا چاہیے اور آپنی طاقت ،قوت اور آیمان کی طاقت کے ذریعے لڑنا فرض ہوتا ہے.غیر مسلمان قوت ہمیں غلام بنا کر ہمارے ایمان کو کمزور کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتی ہے .اسی لئے آزاد ہو کے جیو
:biggthumpup:
 

Athra

Senator (1k+ posts)
تعلیم ہی انسان کا اصل ہتھیار ہے اور جہالت ہی اصل وجہ ضلالت ہے

غلامی بھی ضلالت کی ہی ایک قسم ہے

تعلیم ڈگری والی بھی ہوتی ہے جس میں ڈگری تو مل جاتی ہے لیکن سمجھ بوجھ اور عقل نہیں اور کبھی کبھی علم زیادہ ہو جاتا ہے کہ بندہ آپے سے ہی باہر ہو جاتا ہے حضور پاک (صلی اللہ علیہ وسلم) کی نبوت کے ابتدائی دور میں عمر بن ہشام مکہ کےچند سب سے زیادہ تعلیم یافتہ لوگوں میں سے تھا لیکن آج تک تاریخ میں ابو جہل کے نام سے جانا جاتا ہے
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم
تعلیم ڈگری والی بھی ہوتی ہے جس میں ڈگری تو مل جاتی ہے لیکن سمجھ بوجھ اور عقل نہیں اور کبھی کبھی علم زیادہ ہو جاتا ہے کہ بندہ آپے سے ہی باہر ہو جاتا ہے حضور پاک (صلی اللہ علیہ وسلم) کی نبوت کے ابتدائی دور میں عمر بن ہشام مکہ کےچند سب سے زیادہ تعلیم یافتہ لوگوں میں سے تھا لیکن آج تک تاریخ میں ابو جہل کے نام سے جانا جاتا ہے


جو تعلیم ذہن کو جلا نہ بخشے ، وہ تعلیم نہی ہوتی ، چاہے وہ دینی تعلیم ہو یا دنیاوی

فضلو بھی تو عالم دین ہے ، جامه اظہر سے بھی پڑھا ہے اس نے ، یہ کس کھاتے میں ہے اللہ ہی جانتا ہے
 

Back
Top