Afaq Chaudhry
Chief Minister (5k+ posts)
لاہور(نمائندہ خصوصی) امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے ناٹو سپلائی کھولنے پر پاکستانی حکومت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ حکمرانوں نے غلامی کی دستاویز پر دستخط کر دیے ہیں۔ بدھ کے روز منصورہ سے جاری کیے گئے اپنے بیان میں سید منور حسن نے کہاکہ حکومت نے ناٹو سپلائی بحال کر کے امریکی غلام ہونے پر مہر تصدیق ثبت کر دی ہے اور اسلام و پاکستان دشمن قوتوں کے ہاتھ مضبوط کیے ہیں اب قوم کو اپنا وجود برقرار رکھنے اور پاکستان کے جوہری اثاثوں کے تحفظ کے لیے باہر نکلنا ہوگا۔ ناٹو سپلائی بحال کر کے حکومت نے اپنی موت کے پروانے پر دستخط کر دیے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ حکمرانوں نے امریکا کی مداخلت ختم کرنے کے بجائے اس کو بڑھانے کا انتظام کیاہے اور پاکستان کے مفادات کو پس پشت ڈال کر امریکی مفادات کو تقویت دی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ قومی سلامتی کمیٹی کی سفارشات اور پارلیمنٹ کی قرار داد میں ناٹو سپلائی کھولنے کے لیے پیش کی گئی دو بڑی شرائط میں ڈرون حملے ختم کرنے اور سلالہ چیک پوسٹ حملے پر معافی شامل تھیں ، امریکی وزیرخارجہ کی طرف سے معافی لیپا پوتی کے سوا کچھ نہیں اور ڈرون حملے بند کرنے کاذکر تک نہیں کیا گیا۔ انہوںنے کہاکہ حکمرانوں کو امریکی مفادات کا اتنا زیادہ خیال ہے کہ 5ہزار ڈالر فی کنٹینر کے مطالبے سے بھی دستبردار ہو گئے ہیں۔ اس کی کیا وجوہات ہیں اور دوران خانہ کیا طے ہواہے خدابہتر جانتاہے ۔ سید منور حسن نے کہاکہ حکمرانوں نے ڈرون حملے بند کرنے کی شرط پر خاموشی اختیار کر کے عملاً امریکا کو قبائلی عوام کے قتل کا کھلا لائسنس دے دیاہے ۔ اب ڈرون حملوں میں جتنے معصوم پاکستانی قتل ہوں گے ، ان کے ذمہ دار موجودہ حکمران ہوں گے ۔انہوں نے کہاکہ حکمرانوں نے تو اپنی آزادی و خود مختاری ڈالروں کے عوض امریکا کو فروخت کر دی ہے اب یہ عوام کا فرض ہے کہ وہ متحد ہو کر اس ملک دشمن فیصلے کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن جائیں اور سپلائی کے تمام راستے بند کردیں ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے تو اسلام و پاکستان دشمنوں کے ہاتھ مضبوط کرنے اور انہیں اسلحہ سپلائی کرنے کا سامان کردیاہے اب یہ قوم کا فرض ہے کہ وہ اپنے ایٹمی اثاثوں کا تحفظ کرے اور ملک کو امریکی غلامی سے نجات دلانے کے لیے اتحاد کا مظاہرہ کرے۔ سید منورحسن نے کنٹینرزکے ڈرائیوروں سے بھی اپیل کی کہ وہ حب الوطنی کا ثبوت دیتے ہوئے کنٹینرزچلانے سے انکار کر دیں۔ انہوں نے کہاکہ دفاع پاکستان کونسل کے اجلاس میں آئندہ کا لائحہ عمل تیار کیاجائے گا۔