غروب آفتاب : ہارون رشید

naveed

Chief Minister (5k+ posts)
20497_75169520.jpg


Source
 

Eif-16

Banned
ہارون الرشید کا آدھے سے زیادہ کالم روایتی دروغ گوئی پر مبنی ہے جس کے انجام محرومِ شفاعت ہے۔

ابو بکر کو اپنا خلیل بنانے والی روایت بھی ہزاروں دوسری احادیث کیطرح بنو امیہ کی حدیث میکر فیکٹریوں میں گھڑی گئی۔
رسول اللہ نے مواخات مدینہ کے وقت مہاجرین و انصار کو آپس میں بھائی بھائی بناتے ہوئے سیدنا علی ابن ابی طالب علیہ السلام کو دنیا و آخرت کیلئے اپنا بھائی بنا کر گویا یہ اعلان فرما دیا تھا کہ محمد الرسول اللہ کا بھائی ماسوائے علی ابن ولی اللہ کوئی دوسرا تیسرا نہیں بنایا جاتا۔

سید المرسلین کے دنیا سے پردہ فرمانے سے پہلے کی جو ملغوبہ منظر کشی اِس کالم میں کی گئی ہے وہ بھی زیادہ جھوٹ بلکہ آدھا سچ ہے۔ مزید سچ یہ ہے آنحضرت کی تجہیز و تکفین میں کوئی بھی مبینہ صحابی شریک نہیں* ہوا تھا۔ شدتِ مرض کا جو بیان ہارون الرشید نے یہاں نقل کیا ہے وہ بھی جزوی طور پر بجا ہے لیکن آنحضرت کی تکلیف اور بیماری کے آخری اوقات میں ابوبکر، عمر، عثمان سمیت کوئی بھی موجود نہیں تھے۔ نہ مشہور صحابہ میں سے کسی نے آپکی تکفین، تجہیز اور نمازِ جنازہ میں شرکت کی۔ عین رحلت رسول کے وقت مبینہ صحابی مسقتبل کے حکمران کے انتخاب اور پاور سئیرنگ فارمولے کیلئے "سقیفہ بنی ساعدہ" کے مقام پر گٹھ جوڑ کر رہے تھے البتہ آنحضرت کے اہبیت اور وفا شعار اصحاب سیدنا علی علیہ السلام کی قیادت میں آقا کی تجہیز و تکفین کے انتظامات میں مصروف تھے۔

ہارون الرشید یہ بات بھی ہڑپ کر گیا کہ عمر ابن الخطاب نے رسولِ کریم کو ایذا رسانی کرتے ہوئے آپ پر ہذیان کی تہمت لگا کر آپکی حکم عدولی کرنے کا سلسلہ جاری رکھا۔ باوجود ہزار تحاریف و ترامیم صحیح کتب احادیث آج بھی اس واقعے (ہذیان) کی شہادت دیتی ہیں۔
اللہ ہم سب کو محمد و آل محمد علیہم اجمعین سے مودت نصیب فرمائے اور "حقِ محمد" سمجھنے، قبول کرنے اور حق پر مرنے کی سعادت نصیب فرمائے۔
 

badesaba

Senator (1k+ posts)
ہارون الرشید کا آدھے سے زیادہ کالم روایتی دروغ گوئی پر مبنی ہے جس کے انجام محرومِ شفاعت ہے۔

ابو بکر کو اپنا خلیل بنانے والی روایت بھی ہزاروں دوسری احادیث کیطرح بنو امیہ کی حدیث میکر فیکٹریوں میں گھڑی گئی۔
رسول اللہ نے مواخات مدینہ کے وقت مہاجرین و انصار کو آپس میں بھائی بھائی بناتے ہوئے سیدنا علی ابن ابی طالب علیہ السلام کو دنیا و آخرت کیلئے اپنا بھائی بنا کر گویا یہ اعلان فرما دیا تھا کہ محمد الرسول اللہ کا بھائی ماسوائے علی ابن ولی اللہ کوئی دوسرا تیسرا نہیں بنایا جاتا۔

سید المرسلین کے دنیا سے پردہ فرمانے سے پہلے کی جو ملغوبہ منظر کشی اِس کالم میں کی گئی ہے وہ بھی زیادہ جھوٹ بلکہ آدھا سچ ہے۔ مزید سچ یہ ہے آنحضرت کی تجہیز و تکفین میں کوئی بھی مبینہ صحابی شریک نہیں* ہوا تھا۔ شدتِ مرض کا جو بیان ہارون الرشید نے یہاں نقل کیا ہے وہ بھی جزوی طور پر بجا ہے لیکن آنحضرت کی تکلیف اور بیماری کے آخری اوقات میں ابوبکر، عمر، عثمان سمیت کوئی بھی موجود نہیں تھے۔ نہ مشہور صحابہ میں سے کسی نے آپکی تکفین، تجہیز اور نمازِ جنازہ میں شرکت کی۔ عین رحلت رسول کے وقت مبینہ صحابی مسقتبل کے حکمران کے انتخاب اور پاور سئیرنگ فارمولے کیلئے "سقیفہ بنی ساعدہ" کے مقام پر گٹھ جوڑ کر رہے تھے البتہ آنحضرت کے اہبیت اور وفا شعار اصحاب سیدنا علی علیہ السلام کی قیادت میں آقا کی تجہیز و تکفین کے انتظامات میں مصروف تھے۔

ہارون الرشید یہ بات بھی ہڑپ کر گیا کہ عمر ابن الخطاب نے رسولِ کریم کو ایذا رسانی کرتے ہوئے آپ پر ہذیان کی تہمت لگا کر آپکی حکم عدولی کرنے کا سلسلہ جاری رکھا۔ باوجود ہزار تحاریف و ترامیم صحیح کتب احادیث آج بھی اس واقعے (ہذیان) کی شہادت دیتی ہیں۔
اللہ ہم سب کو محمد و آل محمد علیہم اجمعین سے مودت نصیب فرمائے اور "حقِ محمد" سمجھنے، قبول کرنے اور حق پر مرنے کی سعادت نصیب فرمائے۔
[/QUOTE shia rafzi Abu bakar o umar k bughaz me apni unglian hi chbata rhy ga unka to kuch ni bigrray ga wo to Rasool allah SAW k pahlu me soy hn shia apny ooper matam krta rhy ga.
 

Back
Top