muhammadadeel
Chief Minister (5k+ posts)

عینک لگا کر دیکھ لے، مگر عقل استمال مت کر
پاکستان اور انڈیا میں 2017 میں2 دن بعد عید ہوئی۔ عرب بھی اس جہالت پر اکتا اٹھے۔ یہ کیسے ہو سکتا ہے۔ چاند ہے کسی حرام زادے کا بچہ تو نہیں کہ باپ کا نام نہ پتہ چلے۔ لیکن ہمارے نام نہاد علماء نے اسلام کی ہر چیز کو کاروبار کی شکل دے دی ہے۔
جس کا مطلب روٹی پیسہ عیاشی یا حکمران کے غلط کام کو درست کہنے کے لیے لڑکی دینا ان کا نظریہ ضرورت ہے۔
مذہب کا تعلق لوگوں کی سوچ سے ہے۔ اگر پاکستانی اسلام چاہتے ہیں تو اس تمام علماء کا فتوا کہ رویت سے زیادہ ضروری رمضان کو ایک ساتھ شروع کرنا ہے۔ لیکن جن کی زبانوں سے اسلام بکتا ہو وہ کسی بھی طرح اسلام کے لیے بات نہیں کریں گے۔
لگتا ہے سارا سلام ڈاڑھی میں ہے ناکہ اُس کتاب اور سنت میں جو حق اور سچ ہے۔ اسلام مولوی علامہ ملاح کی جاگیر نہیں۔
کیا ہم مولوی کے غلام ہیں یا اللہ کے اگر اللہ کے تو ہمیں مولوی کی ضرورت نہیں۔ حکومت یہ کام اُن لوگوں کو سونپیں جن کو چاند کا کچھ پتا تو ہو ناکہ وہ لوگ جن کو اپنا چہرہ نظر نہیں آتا بغیر عینک کے۔
- Featured Thumbs
- http://www.ips.org.pk/wp-content/uploads/2015/12/muftimuneeb.jpg