عینا آصف کے نئے ڈرامہ "جڑواں" پر سوشل میڈیا صارفین کی تنقید

25414_544761_Aina-Asif_updates.jpg


پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی نوجوان اور ابھرتی ہوئی اداکارہ عینا آصف حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر صارفین کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں، لیکن اس بار ان کی مقبولیت مثبت نہیں بلکہ تنقیدی ردعمل کا نتیجہ ہے۔ ان کے نئے ڈرامے "جڑواں" کے ٹیزر نے جہاں کچھ شائقین کو اپنی طرف متوجہ کیا، وہیں کئی صارفین نے اس پر سخت تنقید کی ہے۔

ڈرامے کے ٹیزر میں عینا آصف پہلی بار ڈبل رول میں نظر آئیں گی، جس میں دو جڑواں بہنوں کی رقابت اور سازش کی کہانی دکھائی گئی ہے۔


سوشل میڈیا پر صارفین کا کہنا ہے کہ صرف 16 سال کی عمر میں عینا آصف کو اتنے پیچیدہ اور بالغ کردار دینا ان کے بچپن اور معصومیت کو چھیننے کے مترادف ہے۔ ایک صارف نے کمنٹ کیا، "30 سالہ اداکاروں کے ہوتے ہوئے نابالغ اداکاراؤں کو کاسٹ کرنا بند کرو۔ یہ غیر مناسب اور غیر اخلاقی معلوم ہوتا ہے۔"

https://twitter.com/x/status/1876070975080456208
https://twitter.com/x/status/1875904475220902012
12113236dc84ef3.jpg


ناقدین کا ایک گروپ یہ دعویٰ بھی کر رہا ہے کہ "جڑواں" درحقیقت بھارتی ڈرامے "عشق میں مرجاواں" کی کاپی معلوم ہوتا ہے، جس نے شائقین کو مایوس کیا ہے۔ صارفین کی یہ رائے ہے کہ پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کو اپنی کہانیوں میں نیا پن اور تخلیقی صلاحیت دکھانی چاہیے، بجائے اس کے کہ وہ بھارتی مواد کی نقل کریں۔

عینا آصف، جنہوں نے ڈرامہ سیریلز "بے بی باجی" اور "مائی ری" کے ذریعے شہرت حاصل کی، اپنے نئے پروجیکٹس کے ساتھ کامیابی کی طرف بڑھ رہی ہیں۔ حالیہ ڈرامہ "وہ ضدی سی" میں ان کی اداکاری کو خوب سراہا گیا ہے۔ ان کی اداکاری کے ساتھ ساتھ عینا اپنی تعلیم پر بھی توجہ دے رہی ہیں، جو انہیں دیگر نوجوان اداکاراؤں سے منفرد بناتا ہے۔
 

Back
Top