عیدِ قربان! بچوں کے سامنے جانور زبح مت کریں

Baadshaah

MPA (400+ posts)
عیدِ قربان قریب ہے۔ اس عید پر ایک بہت بڑی غلطی بلکہ میں تو اس کو جرم کہوں گا، یہ کیا جاتا ہے کہ جگہ جگہ جانوروں کو ذبح کیا جاتا ہے اور اس بات کا قطعاً خیال نہیں کیا جاتا کہ بچے اس ہیبتناک منظر کو مت دیکھیں۔ بلکہ بیشتر گھر والے تو بچوں کے سامنے جانور کوذبح کرتے ہیں۔ ہم اکیسیوں صدی میں رہتے ہیں، اب تو سوشل میڈیا پر کوئی خونی منظر یا خونی تصویر ہو تو اس سے پہلے گرافک وارننگ دی جاتی ہے، مگر ہمارے ملک میں ابھی بھی صدیوں پہلے کی جنگلی تہذیب چل رہی ہے کہ ہم بچوں کے سامنے خون خرابا کرکے ان کی نفسیات میں تشدد شامل کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔

بچوں کے اندر فطری نرم دلی ہوتی ہے، جب ان کے سامنے جانوروں کے گلے کاٹے جاتے ہیں، جانوروں کا خون بہایا جاتا ہے، ان کو تڑپا تڑپا کر مارا جاتا ہے تو اس سے بچوں کی نفسیات پر بہت برا اثر پڑتا ہے، اور جب ہر سال یہ عمل ان کے سامنے کیا جاتا ہے تو نتیجے کے طور پر ایک ایسی نسل وجود میں آتی ہے جن کے لئے پھر خون بہانا ایک نارمل سی بات ہوتی ہے، چاہے وہ خون جانور کا ہو یا انسان کا۔ پاکستان میں صرف عیدِ قربان پر ہی نہیں بلکہ عام دنوں میں بھی کھلے عام جگہ جگہ پر قصائی پھٹے لگا کر مرغیاں ذبح کرکے بیچ رہتے ہوتے ہیں، آپ کسی مہذب ملک میں چلے جائیں آپ کو کہیں جانور قتل ہوتا نظر نہیں آئے گا، بلکہ مہذب ممالک میں جانور چرند پرند آپ کو انسانوں سے ڈرتے نظر نہیں آئیں گے، اسی لئے ان قوموں میں تشدد نہیں پایا جاتا، وہاں یوں دنگے اور قتلِ عام نہیں ہوتا جیسے ہمارے معاشروں میں ہوتا ہے۔۔

اگر آپ چاہتے ہیں کہ پاکستان کی آنے والی نسلیں محبت، امن اور پیار کے جذبے سے سرشار ہوں، لڑائی، مار دھاڑ اور خون خرابے سے دور ہوں تو یہ ضروری ہے کہ عیدِ قربان پر جانوروں کو ہرگز بچوں کے سامنے ذبح مت کریں، بچوں کو جانوروں کا خون تک نہ دکھائیں۔۔
 

NasNY

Chief Minister (5k+ posts)
Children must see what the sacrifice is all about. It hardens them, prepares them to be a man. I did my first Qurbani at 9. I turned out ok. I was watching Qurbani for as far as I can remember. Don’t make your children Wussies with a P.
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
گزشتہ بیس برس کے دوران یورپی بچوں کو مسلمانوں کے خلاف جنگ پر دہشت گردوں کے خلاف جنگ کا لیبل لگا کر جو مناظر دیکھائے گئے اس کے نتائج سامنے آ رہے ہیں
 

AhmadSaleem264

Minister (2k+ posts)
We are not here to raise chickens. A person should have a solid heart but should know that his bravery and boldness are for oppressors and occupiers not for the weak. The slave mentality is already rooted deep inside Pakis.
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
عیدِ قربان قریب ہے۔ اس عید پر ایک بہت بڑی غلطی بلکہ میں تو اس کو جرم کہوں گا، یہ کیا جاتا ہے کہ جگہ جگہ جانوروں کو ذبح کیا جاتا ہے اور اس بات کا قطعاً خیال نہیں کیا جاتا کہ بچے اس ہیبتناک منظر کو مت دیکھیں۔ بلکہ بیشتر گھر والے تو بچوں کے سامنے جانور کوذبح کرتے ہیں۔ ہم اکیسیوں صدی میں رہتے ہیں، اب تو سوشل میڈیا پر کوئی خونی منظر یا خونی تصویر ہو تو اس سے پہلے گرافک وارننگ دی جاتی ہے، مگر ہمارے ملک میں ابھی بھی صدیوں پہلے کی جنگلی تہذیب چل رہی ہے کہ ہم بچوں کے سامنے خون خرابا کرکے ان کی نفسیات میں تشدد شامل کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔

بچوں کے اندر فطری نرم دلی ہوتی ہے، جب ان کے سامنے جانوروں کے گلے کاٹے جاتے ہیں، جانوروں کا خون بہایا جاتا ہے، ان کو تڑپا تڑپا کر مارا جاتا ہے تو اس سے بچوں کی نفسیات پر بہت برا اثر پڑتا ہے، اور جب ہر سال یہ عمل ان کے سامنے کیا جاتا ہے تو نتیجے کے طور پر ایک ایسی نسل وجود میں آتی ہے جن کے لئے پھر خون بہانا ایک نارمل سی بات ہوتی ہے، چاہے وہ خون جانور کا ہو یا انسان کا۔ پاکستان میں صرف عیدِ قربان پر ہی نہیں بلکہ عام دنوں میں بھی کھلے عام جگہ جگہ پر قصائی پھٹے لگا کر مرغیاں ذبح کرکے بیچ رہتے ہوتے ہیں، آپ کسی مہذب ملک میں چلے جائیں آپ کو کہیں جانور قتل ہوتا نظر نہیں آئے گا، بلکہ مہذب ممالک میں جانور چرند پرند آپ کو انسانوں سے ڈرتے نظر نہیں آئیں گے، اسی لئے ان قوموں میں تشدد نہیں پایا جاتا، وہاں یوں دنگے اور قتلِ عام نہیں ہوتا جیسے ہمارے معاشروں میں ہوتا ہے۔۔

اگر آپ چاہتے ہیں کہ پاکستان کی آنے والی نسلیں محبت، امن اور پیار کے جذبے سے سرشار ہوں، لڑائی، مار دھاڑ اور خون خرابے سے دور ہوں تو یہ ضروری ہے کہ عیدِ قربان پر جانوروں کو ہرگز بچوں کے سامنے ذبح مت کریں، بچوں کو جانوروں کا خون تک نہ دکھائیں۔۔
اوئے جھوٹے بادشاہ تمہارے بچپن میں تمہارے سامنے بھی جانوار ذبح کئے جاتے تھے گھر میں مرغی بھی ذبح کی جاتی ہوگی اگر مسلمان نہیں بھی ہو تو پھر بھی بکر عید پہ گلی میں آتے جاتے جانور ذبح ہوتے تو ضرور دیکھے ہونگے تو اب مجھے بتاو کہ تم اپنی بکواس کے مطابق لوگوں کاخون بہاتے ہو لوگوں سے نفرت کرتے ہو اگر ایسی بات ہے تو اپنا دماغی علاج کرواو آ جاتے ہیں فلسفی بن کے
 

Visionartist

Chief Minister (5k+ posts)
ghar meyn aor gali meyn qurbani per pabandi lagayen- her mohalley mey zibah khaney banayen- entry sirf adult ko deyn
 

StarTrooper

MPA (400+ posts)
Children must see what the sacrifice is all about. It hardens them, prepares them to be a man. I did my first Qurbani at 9. I turned out ok. I was watching Qurbani for as far as I can remember. Don’t make your children Wussies with a P.

so after getting hardened how many humans you butchered to prove your hardenness ?
 

StarTrooper

MPA (400+ posts)
اوئے جھوٹے بادشاہ تمہارے بچپن میں تمہارے سامنے بھی جانوار ذبح کئے جاتے تھے گھر میں مرغی بھی ذبح کی جاتی ہوگی اگر مسلمان نہیں بھی ہو تو پھر بھی بکر عید پہ گلی میں آتے جاتے جانور ذبح ہوتے تو ضرور دیکھے ہونگے تو اب مجھے بتاو کہ تم اپنی بکواس کے مطابق لوگوں کاخون بہاتے ہو لوگوں سے نفرت کرتے ہو اگر ایسی بات ہے تو اپنا دماغی علاج کرواو آ جاتے ہیں فلسفی بن کے

That's why there is more bloodshed in Muslim conturies than in non Muslim countries
 

hkniazi

Minister (2k+ posts)
عیدِ قربان قریب ہے۔ اس عید پر ایک بہت بڑی غلطی بلکہ میں تو اس کو جرم کہوں گا، یہ کیا جاتا ہے کہ جگہ جگہ جانوروں کو ذبح کیا جاتا ہے اور اس بات کا قطعاً خیال نہیں کیا جاتا کہ بچے اس ہیبتناک منظر کو مت دیکھیں۔ بلکہ بیشتر گھر والے تو بچوں کے سامنے جانور کوذبح کرتے ہیں۔ ہم اکیسیوں صدی میں رہتے ہیں، اب تو سوشل میڈیا پر کوئی خونی منظر یا خونی تصویر ہو تو اس سے پہلے گرافک وارننگ دی جاتی ہے، مگر ہمارے ملک میں ابھی بھی صدیوں پہلے کی جنگلی تہذیب چل رہی ہے کہ ہم بچوں کے سامنے خون خرابا کرکے ان کی نفسیات میں تشدد شامل کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔

بچوں کے اندر فطری نرم دلی ہوتی ہے، جب ان کے سامنے جانوروں کے گلے کاٹے جاتے ہیں، جانوروں کا خون بہایا جاتا ہے، ان کو تڑپا تڑپا کر مارا جاتا ہے تو اس سے بچوں کی نفسیات پر بہت برا اثر پڑتا ہے، اور جب ہر سال یہ عمل ان کے سامنے کیا جاتا ہے تو نتیجے کے طور پر ایک ایسی نسل وجود میں آتی ہے جن کے لئے پھر خون بہانا ایک نارمل سی بات ہوتی ہے، چاہے وہ خون جانور کا ہو یا انسان کا۔ پاکستان میں صرف عیدِ قربان پر ہی نہیں بلکہ عام دنوں میں بھی کھلے عام جگہ جگہ پر قصائی پھٹے لگا کر مرغیاں ذبح کرکے بیچ رہتے ہوتے ہیں، آپ کسی مہذب ملک میں چلے جائیں آپ کو کہیں جانور قتل ہوتا نظر نہیں آئے گا، بلکہ مہذب ممالک میں جانور چرند پرند آپ کو انسانوں سے ڈرتے نظر نہیں آئیں گے، اسی لئے ان قوموں میں تشدد نہیں پایا جاتا، وہاں یوں دنگے اور قتلِ عام نہیں ہوتا جیسے ہمارے معاشروں میں ہوتا ہے۔۔

اگر آپ چاہتے ہیں کہ پاکستان کی آنے والی نسلیں محبت، امن اور پیار کے جذبے سے سرشار ہوں، لڑائی، مار دھاڑ اور خون خرابے سے دور ہوں تو یہ ضروری ہے کہ عیدِ قربان پر جانوروں کو ہرگز بچوں کے سامنے ذبح مت کریں، بچوں کو جانوروں کا خون تک نہ دکھائیں۔۔
to phir khilaein bhi na. vegetarian banaein. good for environment, good for health.

if the kids want to eat, they must witness the pain poor animal goes through.
 

Hunter_

MPA (400+ posts)
عیدِ قربان قریب ہے۔ اس عید پر ایک بہت بڑی غلطی بلکہ میں تو اس کو جرم کہوں گا، یہ کیا جاتا ہے کہ جگہ جگہ جانوروں کو ذبح کیا جاتا ہے اور اس بات کا قطعاً خیال نہیں کیا جاتا کہ بچے اس ہیبتناک منظر کو مت دیکھیں۔ بلکہ بیشتر گھر والے تو بچوں کے سامنے جانور کوذبح کرتے ہیں۔ ہم اکیسیوں صدی میں رہتے ہیں، اب تو سوشل میڈیا پر کوئی خونی منظر یا خونی تصویر ہو تو اس سے پہلے گرافک وارننگ دی جاتی ہے، مگر ہمارے ملک میں ابھی بھی صدیوں پہلے کی جنگلی تہذیب چل رہی ہے کہ ہم بچوں کے سامنے خون خرابا کرکے ان کی نفسیات میں تشدد شامل کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔

بچوں کے اندر فطری نرم دلی ہوتی ہے، جب ان کے سامنے جانوروں کے گلے کاٹے جاتے ہیں، جانوروں کا خون بہایا جاتا ہے، ان کو تڑپا تڑپا کر مارا جاتا ہے تو اس سے بچوں کی نفسیات پر بہت برا اثر پڑتا ہے، اور جب ہر سال یہ عمل ان کے سامنے کیا جاتا ہے تو نتیجے کے طور پر ایک ایسی نسل وجود میں آتی ہے جن کے لئے پھر خون بہانا ایک نارمل سی بات ہوتی ہے، چاہے وہ خون جانور کا ہو یا انسان کا۔ پاکستان میں صرف عیدِ قربان پر ہی نہیں بلکہ عام دنوں میں بھی کھلے عام جگہ جگہ پر قصائی پھٹے لگا کر مرغیاں ذبح کرکے بیچ رہتے ہوتے ہیں، آپ کسی مہذب ملک میں چلے جائیں آپ کو کہیں جانور قتل ہوتا نظر نہیں آئے گا، بلکہ مہذب ممالک میں جانور چرند پرند آپ کو انسانوں سے ڈرتے نظر نہیں آئیں گے، اسی لئے ان قوموں میں تشدد نہیں پایا جاتا، وہاں یوں دنگے اور قتلِ عام نہیں ہوتا جیسے ہمارے معاشروں میں ہوتا ہے۔۔

اگر آپ چاہتے ہیں کہ پاکستان کی آنے والی نسلیں محبت، امن اور پیار کے جذبے سے سرشار ہوں، لڑائی، مار دھاڑ اور خون خرابے سے دور ہوں تو یہ ضروری ہے کہ عیدِ قربان پر جانوروں کو ہرگز بچوں کے سامنے ذبح مت کریں، بچوں کو جانوروں کا خون تک نہ دکھائیں۔۔
aab bunda kis kis ko raoy, kon ho aap bhai kahan sy aai ho ,0_o
 

1234567

Minister (2k+ posts)
عیدِ قربان قریب ہے۔ اس عید پر ایک بہت بڑی غلطی بلکہ میں تو اس کو جرم کہوں گا، یہ کیا جاتا ہے کہ جگہ جگہ جانوروں کو ذبح کیا جاتا ہے اور اس بات کا قطعاً خیال نہیں کیا جاتا کہ بچے اس ہیبتناک منظر کو مت دیکھیں۔ بلکہ بیشتر گھر والے تو بچوں کے سامنے جانور کوذبح کرتے ہیں۔ ہم اکیسیوں صدی میں رہتے ہیں، اب تو سوشل میڈیا پر کوئی خونی منظر یا خونی تصویر ہو تو اس سے پہلے گرافک وارننگ دی جاتی ہے، مگر ہمارے ملک میں ابھی بھی صدیوں پہلے کی جنگلی تہذیب چل رہی ہے کہ ہم بچوں کے سامنے خون خرابا کرکے ان کی نفسیات میں تشدد شامل کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔

بچوں کے اندر فطری نرم دلی ہوتی ہے، جب ان کے سامنے جانوروں کے گلے کاٹے جاتے ہیں، جانوروں کا خون بہایا جاتا ہے، ان کو تڑپا تڑپا کر مارا جاتا ہے تو اس سے بچوں کی نفسیات پر بہت برا اثر پڑتا ہے، اور جب ہر سال یہ عمل ان کے سامنے کیا جاتا ہے تو نتیجے کے طور پر ایک ایسی نسل وجود میں آتی ہے جن کے لئے پھر خون بہانا ایک نارمل سی بات ہوتی ہے، چاہے وہ خون جانور کا ہو یا انسان کا۔ پاکستان میں صرف عیدِ قربان پر ہی نہیں بلکہ عام دنوں میں بھی کھلے عام جگہ جگہ پر قصائی پھٹے لگا کر مرغیاں ذبح کرکے بیچ رہتے ہوتے ہیں، آپ کسی مہذب ملک میں چلے جائیں آپ کو کہیں جانور قتل ہوتا نظر نہیں آئے گا، بلکہ مہذب ممالک میں جانور چرند پرند آپ کو انسانوں سے ڈرتے نظر نہیں آئیں گے، اسی لئے ان قوموں میں تشدد نہیں پایا جاتا، وہاں یوں دنگے اور قتلِ عام نہیں ہوتا جیسے ہمارے معاشروں میں ہوتا ہے۔۔

اگر آپ چاہتے ہیں کہ پاکستان کی آنے والی نسلیں محبت، امن اور پیار کے جذبے سے سرشار ہوں، لڑائی، مار دھاڑ اور خون خرابے سے دور ہوں تو یہ ضروری ہے کہ عیدِ قربان پر جانوروں کو ہرگز بچوں کے سامنے ذبح مت کریں، بچوں کو جانوروں کا خون تک نہ دکھائیں۔۔
DEAR ARE YOU A HUMAN OR BOT WHO JUST PRODUCE CHAWAL POSTS? IS IT POSSIBLE TO MENTION THE NAMES OF CIVILIZED COUNTRY?
 

Sonya Khan

Minister (2k+ posts)
عیدِ قربان قریب ہے۔ اس عید پر ایک بہت بڑی غلطی بلکہ میں تو اس کو جرم کہوں گا، یہ کیا جاتا ہے کہ جگہ جگہ جانوروں کو ذبح کیا جاتا ہے اور اس بات کا قطعاً خیال نہیں کیا جاتا کہ بچے اس ہیبتناک منظر کو مت دیکھیں۔ بلکہ بیشتر گھر والے تو بچوں کے سامنے جانور کوذبح کرتے ہیں۔ ہم اکیسیوں صدی میں رہتے ہیں، اب تو سوشل میڈیا پر کوئی خونی منظر یا خونی تصویر ہو تو اس سے پہلے گرافک وارننگ دی جاتی ہے، مگر ہمارے ملک میں ابھی بھی صدیوں پہلے کی جنگلی تہذیب چل رہی ہے کہ ہم بچوں کے سامنے خون خرابا کرکے ان کی نفسیات میں تشدد شامل کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔

بچوں کے اندر فطری نرم دلی ہوتی ہے، جب ان کے سامنے جانوروں کے گلے کاٹے جاتے ہیں، جانوروں کا خون بہایا جاتا ہے، ان کو تڑپا تڑپا کر مارا جاتا ہے تو اس سے بچوں کی نفسیات پر بہت برا اثر پڑتا ہے، اور جب ہر سال یہ عمل ان کے سامنے کیا جاتا ہے تو نتیجے کے طور پر ایک ایسی نسل وجود میں آتی ہے جن کے لئے پھر خون بہانا ایک نارمل سی بات ہوتی ہے، چاہے وہ خون جانور کا ہو یا انسان کا۔ پاکستان میں صرف عیدِ قربان پر ہی نہیں بلکہ عام دنوں میں بھی کھلے عام جگہ جگہ پر قصائی پھٹے لگا کر مرغیاں ذبح کرکے بیچ رہتے ہوتے ہیں، آپ کسی مہذب ملک میں چلے جائیں آپ کو کہیں جانور قتل ہوتا نظر نہیں آئے گا، بلکہ مہذب ممالک میں جانور چرند پرند آپ کو انسانوں سے ڈرتے نظر نہیں آئیں گے، اسی لئے ان قوموں میں تشدد نہیں پایا جاتا، وہاں یوں دنگے اور قتلِ عام نہیں ہوتا جیسے ہمارے معاشروں میں ہوتا ہے۔۔

اگر آپ چاہتے ہیں کہ پاکستان کی آنے والی نسلیں محبت، امن اور پیار کے جذبے سے سرشار ہوں، لڑائی، مار دھاڑ اور خون خرابے سے دور ہوں تو یہ ضروری ہے کہ عیدِ قربان پر جانوروں کو ہرگز بچوں کے سامنے ذبح مت کریں، بچوں کو جانوروں کا خون تک نہ دکھائیں۔۔
Yup kids should have unlimited access to Call of duty and every violent video game or film on earth but they shouldn’t do or see Qurbani for Allah SWT ...... Talk about being hypocrites......
No wonder all you ‘disinfolab employees’ wrote in favour of NS ......
 

Baadshaah

MPA (400+ posts)
We are not here to raise chickens. A person should have a solid heart but should know that his bravery and boldness are for oppressors and occupiers not for the weak. The slave mentality is already rooted deep inside Pakis.

تبھی تو آپ حضرات کی اکثریت جنگلی جانورہیں، اسی لئے تو مہذب دنیا میں اسلاموفوبیا پایا جاتا ہے جب وہ دیکھتے ہیں کہ یہ جنگلی قسم کے لوگ کس سیارے کی مخلوق ہیں جن کا کام صرف خون بہانا اور مارنا کاٹنا ہی ہے۔۔۔ اگر مسلمانوں نے تمیز اور تہذیب نہ سیکھی تو وہ دن دور نہیں جب سبھی مسلمانوں کو جانوروں کے ساتھ جنگلوں میں شفٹ کردیا جائے گا کہ یہ لوگ مزید اب انسانوں میں رہنے کے قابل نہیں رہے۔۔۔
 

AhmadSaleem264

Minister (2k+ posts)
تبھی تو آپ حضرات کی اکثریت جنگلی جانورہیں، اسی لئے تو مہذب دنیا میں اسلاموفوبیا پایا جاتا ہے جب وہ دیکھتے ہیں کہ یہ جنگلی قسم کے لوگ کس سیارے کی مخلوق ہیں جن کا کام صرف خون بہانا اور مارنا کاٹنا ہی ہے۔۔۔ اگر مسلمانوں نے تمیز اور تہذیب نہ سیکھی تو وہ دن دور نہیں جب سبھی مسلمانوں کو جانوروں کے ساتھ جنگلوں میں شفٹ کردیا جائے گا کہ یہ لوگ مزید اب انسانوں میں رہنے کے قابل نہیں رہے۔۔۔
No one has ever managed to kill more people than Nato Allies. Sorry your logic fails and stop simping white skin
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
تبھی تو آپ حضرات کی اکثریت جنگلی جانورہیں، اسی لئے تو مہذب دنیا میں اسلاموفوبیا پایا جاتا ہے جب وہ دیکھتے ہیں کہ یہ جنگلی قسم کے لوگ کس سیارے کی مخلوق ہیں جن کا کام صرف خون بہانا اور مارنا کاٹنا ہی ہے۔۔۔ اگر مسلمانوں نے تمیز اور تہذیب نہ سیکھی تو وہ دن دور نہیں جب سبھی مسلمانوں کو جانوروں کے ساتھ جنگلوں میں شفٹ کردیا جائے گا کہ یہ لوگ مزید اب انسانوں میں رہنے کے قابل نہیں رہے۔۔۔
سب سے زیادہ خون تمہاری معاشرت والے نے بہایا پھر خود کو مہذب بھی بتاتے ہیں. اسلاموفوبیا، دہشت گردی کے خلاف جنگ، جمہوریت کے لئے جنگ. مہذب جنگلی جانورں نے خون بہانے کے لئے کیا کیا بہانہ تراش رکھے ہیں
 

jani1

Chief Minister (5k+ posts)
اوئے جھوٹے بادشاہ تمہارے بچپن میں تمہارے سامنے بھی جانوار ذبح کئے جاتے تھے گھر میں مرغی بھی ذبح کی جاتی ہوگی اگر مسلمان نہیں بھی ہو تو پھر بھی بکر عید پہ گلی میں آتے جاتے جانور ذبح ہوتے تو ضرور دیکھے ہونگے تو اب مجھے بتاو کہ تم اپنی بکواس کے مطابق لوگوں کاخون بہاتے ہو لوگوں سے نفرت کرتے ہو اگر ایسی بات ہے تو اپنا دماغی علاج کرواو آ جاتے ہیں فلسفی بن کے
E6bEF-tXoAULnK6