عورت کی آزادی کہ خواہش مند مرد

Awanabadi

MPA (400+ posts)

عورت کی آزادی کی بات کرنے والے مرد ہمیشہ سیکشوئلی فرسٹریٹیڈ ہوتے ہین۔۔۔

میں نے اکثر دیکھا ہے وہ لوگ جن کو آسانی سے جنسی لطافت مہیا نہیں ہے۔۔۔ جن کو سیکس گھر کی چوکھٹ پر نہیں مل رہا وہ عورتوں کی آزادی کی بات کرتے ہیں۔۔۔

اصل میں عورت کو آزاد نہیں بلکہ وہ عورت کو گھر سے باہر نکال کر ان سے ملنے کی توقہ کرتے ہیں۔۔
(ہم تو اندر نہیں جا سکتے پر وہ تو باہر آسکتی ہے) جیسا آئیڈیا لیے۔۔۔
اور عورتیں بھی وہی آزادی کی خواہاں ہوا کرتی ہیں جو ایک مرد سے زندگی بھر ازدواجی رشتہ
رکھنے کو بکواسیات میں شمار کرتی ہے۔۔۔

میں نے یہاں صرف ایک بات کہنی ہے۔۔ شاید میری بہنوں کو سمجھ آ جائے کہ عورت اگر مرد بننا چاہے گی تو وہ دوسرے درجے کا مرد بنے گی۔۔ نا کہ مکمل مرد اور وہ نا ہی مکمل عورت رہے گی۔۔۔ پھر وہ لیسبین ٹائیپ کی حرکتیں کرے گی۔۔ جس کو جنسیاتی لطافت سے بھی خاصی پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔۔۔ اور وہ شادی سے بھی گریز کرے گی۔۔۔۔

عورت کی اصل آزادی یہ ہے کہ وہ عورت بن کر رہے نہ کہ دوسرے درجے کا مرد بنے۔۔۔ (گرو رجنیش)

اور وہ حضرات جو عورت کے سر کا درد اپنے متھے میں لیے پھرتے ہیں اصل میں وہ عورت کہ خیرخواہ نہیں بلکہ اپنی جسمانی خواہش کہ لیے کوشاں ہیں۔۔۔۔ کاش کہ ہماری عورتوں کو ان کہ اصلی چہرے نظر آجائیں۔۔۔
 
Last edited by a moderator:

awam

MPA (400+ posts)
What do you call a person married (sex available at home as per your statement) and live in US so sex is out there everywhere (as per desi mind) still believe in Aurat ki azadi. Aurat have lot more to do beside being your sex slave my friend
 

DR.FZAHID

Siasat.pk - Blogger
I don't know what are you trying to say. Which Azadi are you talking about. Your and my mother, sister, wife or daughter goes to get education do you consider it sexual azadi. They go to shop their daily need, they go do earn to support their family when only husband cannot earn enough to support the family in the economical conditions of the country, do you consider that sexual azadi. Please reconsider your views in above article. Please give better training to you family to know difference between right or wrong. Please do not generalize as you did.
 

Bangash

Chief Minister (5k+ posts)
عورت کا پردہ اسلام کے مطابق فرض ہوتا ہے لیکن یہ اسلام میں کہی نہیں لکھا کہ عورت کو گھر تک محدود کرکے جیلوں کی طرح چاردیواری میں بند کرنا چاہئے- اگر کوئی عورت مجبوری کی حالت میں اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ پالنے کے لئے گھر سے باہر جاتی ہے استانی یا ڈاکٹر یا کوئی مہذب پیشہ اختیار کرکے یا تعلیم حاصل کرنے کے لئے تو اس کو مکمل آزادی ملنی چاہئے اور کسی کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ اس عورت کو ہات لگائے یا اس پر بری نگاہ ڈالے- عورت یا مرد میں اس قسم کا کوئی فرق نہیں ہونا چاہئے جو ہمارے معاشرے میں ہوتا ہے جس کی وجہ سے عورتوں کو غلام بنا دیا جاتا ہے اور بہت سی الٹے سیدھے کاموں کے لئے مجبور کیا جاتا ہے​
 

Awanabadi

MPA (400+ posts)
I don't know what are you trying to say. Which Azadi are you talking about. Your and my mother, sister, wife or daughter goes to get education do you consider it sexual azadi. They go to shop their daily need, they go do earn to support their family when only husband cannot earn enough to support the family in the economical conditions of the country, do you consider that sexual azadi. Please reconsider your views in above article. Please give better training to you family to know difference between right or wrong. Please do not generalize as you did.

Thanks reading and giving your feedback.

You have misunderstood the central idea of above article, Its not about that freedom which you mentioned with some examples.


Its about the illusion of freedom, Azaadi-e-Niswaan, As all we can see that what west did with women on the name of freedom, women have become a sex symbol in that society,
 

awam

MPA (400+ posts)
Awan bahi, sounds like all you and other like you know about western women is from Hollywood movies. If I compare point to point I will find Aurat as more sex slave back home as compare to west.
 

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)


آپ کی بات سے اتفاق کرتا ہوں ،اسلام میں مرد اور عورت دونوں برابر ہیں، لیکن ذمہ داریاں مختلف ہیں ، اسلام کوئی پابندی نہیں لگاتا ،لیکن اس دور میں معاملہ ذرا مختلف ہے ،یہاں آزادی کے نام پر کچھ اور مقاصد ہوتے ہیں ، کوئی شادی شدہ عورت ،باحیا اپنے خاندانی وقار کو کبھی نقصان نہیں پہنچاتی .لیکن روشن خیالی کے دور میں اس وقت سب کی گنگا الٹی بہ رہی ہے ، کوئی معاملہ ہو تنقید کے تیر اسلام پر چلا دیئے جاتے ہیں ،اس کو فرسودہ کہا جاتا ہے ، لیکن ایسے لوگ کبھی اپنا اسلامی نام نہیں چھوڑیں گے، میڈیا اس معاملے میں سب سے آگے ہے ،اس کے لئے ایک کاروبار بن گیا ہے ، آپ اشتہارات کو لے لیں ،جس میں عورت کو ذریعہ نہ بنایا جائے وہ اشتہار ہی نہیں چلتا ،اس لئے قوم کو بھی یہ سوچنا چاہئے کہ وہ کس طرف جا رہی ہے،شیطان خوش کیوں نہ ہو گا
 
Last edited:

aimless

Minister (2k+ posts)
plz first can u define what is azadi ? becz if azadi is a good thing the both men and women should have it equally ... and if its bad thing then both should be restricted .
 

tariisb

Chief Minister (5k+ posts)
Log-Orat-Ko-Faqat-Jism-Smjh-Lete-Hein.jpg




جنس ، جنس اور جنس ، مرد نے ہی جب اصول وضع کرنے ہیں ، فطرت کے اصولوں میں اپنی خواہشات کے رنگ بھرنے ہیں تو ؟ ہر طرف جنسیات ہی دکھنی ہے ، دیواروں سے لے کر حجابوں تک
معاشرتی جنسی آوارگی میں مرد سب سے بڑا حصہ دار ہے ، ہر بار عورت کا ہی کان پکڑنا ، عورت کا ہی دامن کھینچنا ، ہماری عادت ہے ،


 

Awanabadi

MPA (400+ posts)
عورت کا پردہ اسلام کے مطابق فرض ہوتا ہے لیکن یہ اسلام میں کہی نہیں لکھا کہ عورت کو گھر تک محدود کرکے جیلوں کی طرح چاردیواری میں بند کرنا چاہئے- اگر کوئی عورت مجبوری کی حالت میں اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ پالنے کے لئے گھر سے باہر جاتی ہے استانی یا ڈاکٹر یا کوئی مہذب پیشہ اختیار کرکے یا تعلیم حاصل کرنے کے لئے تو اس کو مکمل آزادی ملنی چاہئے اور کسی کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ اس عورت کو ہات لگائے یا اس پر بری نگاہ ڈالے- عورت یا مرد میں اس قسم کا کوئی فرق نہیں ہونا چاہئے جو ہمارے معاشرے میں ہوتا ہے جس کی وجہ سے عورتوں کو غلام بنا دیا جاتا ہے اور بہت سی الٹے سیدھے کاموں کے لئے مجبور کیا جاتا ہے​

جس علم کی تاثیر سے زن ہوتی ہے نازن
کہتے ہیں اس علم کو ارباب نظر موت
 

Bangash

Chief Minister (5k+ posts)
جس علم کی تاثیر سے زن ہوتی ہے نازن
کہتے ہیں اس علم کو ارباب نظر موت

لعنت ایسی زندگی پر جس میں صرف غلامی کرنی پڑھے - ایمان رکھنے والے موت سے نہیں ڈرتے لیکن غلامی سے ڈرتے ہیں-حقیقی زندگی صرف موت کے بعد ہے
آزادی انصاف اور حقوق ایسی چیزیں ہیں جس کے لئے ہزار بار بھی مرنا پڑھے تو زیان نہیں انسان امر ہوجاتا ہے​
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
مجهے لگتا هے کے یه خود جنسی مریض هے آزادی کا مطلب جنسی آزادی کہاں سے آ گیا هر عورت اور مرد آزاد پیدا هوتا هے کسی کوحق نہیں کہ کسی کو غلام بناے .آپ بتائیں اگر بیوہ ہو جائے تو کیسے گهر کا خرچ چلائے. اس طرح کئ صورتیں هو سکتی هیں
 

tz00007

Minister (2k+ posts)
shows the thread starter is actually himself a sexually frustrated paindo...


aurat ki azaadi ka matlab kya hay??? aurat ki azaadi ka matlab hay k wo job kar sake apni marzi k... wo taleem hasil kar sakey... osko wohi right miley jo aik mard ko milte hein...

lekin tere jese gandi zehniat waaley aurat ki azaadi ka matlab aik he lete hein..
 

Awanabadi

MPA (400+ posts)
shows the thread starter is actually himself a sexually frustrated paindo...




aurat ki azaadi ka matlab kya hay??? aurat ki azaadi ka matlab hay k wo job kar sake apni marzi k... wo taleem hasil kar sakey... osko wohi right miley jo aik mard ko milte hein...


lekin tere jese gandi zehniat waaley aurat ki azaadi ka matlab aik he lete hein..






لعنت ایسی زندگی پر جس میں صرف غلامی کرنی پڑھے - ایمان رکھنے والے موت سے نہیں ڈرتے لیکن غلامی سے ڈرتے ہیں-حقیقی زندگی صرف موت کے بعد ہے
آزادی انصاف اور حقوق ایسی چیزیں ہیں جس کے لئے ہزار بار بھی مرنا پڑھے تو زیان نہیں انسان امر ہوجاتا ہے




مجهے لگتا هے کے یه خود جنسی مریض هے آزادی کا مطلب جنسی آزادی کہاں سے آ گیا هر عورت اور مرد آزاد پیدا هوتا هے کسی کوحق نہیں کہ کسی کو غلام بناے .آپ بتائیں اگر بیوہ ہو جائے تو کیسے گهر کا خرچ چلائے. اس طرح کئ صورتیں هو سکتی هیں




گلیاں دینے سے پہلے پہلے اگر مضمون کو سمجھ لیا جاتا تو بہتر ہوتا

باقی یہاں اس آزادی کی بات ہو رہی ہے جس کی ترغیب مغرب زدہ لوگ دیتے ہیں

مغرب میں آزادی نسواں کا جو تصور اُبھرا ہے وہ افراد و تفریظ کا شکا ر ہونے کے باعث بہت غیر متوازن ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ ایک طویل عرصہ تک دیگر معاشروں کی طرح مغرب میں بھی عورت کو کسی قسم کا کوئی معاشرتی حق حاصل نہیں تھا اور اس کی حیثیت مرد کے غلام کی سی تھی۔ اسی ردعمل کے طور پر وہاں آزادی نسواں کی تحریک شروع ہوئی اور اس کی بنیاد مر دوزن کی مساوات پر رکھی گئی مطلب یہ تھا کہ ہر معاملہ میں عورت کومرد کے دوش بدوش لایا جائے ۔ چنانچہ معاشرت، معیشت ، سیاست اور زندگی کے ہر میدان میں عورت کو بھی ان تمام ذمہ داریوں کا حق دار گردانا گیا جواب تک صرف مرد پوری کیا کرتا تھا۔ ساتھ ہی عورت کو وہ تمام حقوق بھی حاصل ہوگئے جو مرد کو حاصل تھے ۔ اسی بات کو آزادی نسواں یا مساوات مرد وزن قرار دیا گیا ۔ اس کا نتیجہ اس بے بنیاد آزادی کی صورت میں برآمد ہوا کہ عورت تمام فطری اور اخلاقی قیود سے بھی آزاد ہو گئی۔
 
Last edited:

Bangash

Chief Minister (5k+ posts)

گلیاں دینے سے پہلے پہلے اگر مضمون کو سمجھ لیا جاتا تو بہتر ہوتا

باقی یہاں اس آزادی کی بات ہو رہی ہے جس کی ترغیب مغرب زدہ لوگ دیتے ہیں

مغرب میں آزادی نسواں کا جو تصور اُبھرا ہے وہ افراد و تفریظ کا شکا ر ہونے کے باعث بہت غیر متوازن ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ ایک طویل عرصہ تک دیگر معاشروں کی طرح مغرب میں بھی عورت کو کسی قسم کا کوئی معاشرتی حق حاصل نہیں تھا اور اس کی حیثیت مرد کے غلام کی سی تھی۔ اسی ردعمل کے طور پر وہاں آزادی نسواں کی تحریک شروع ہوئی اور اس کی بنیاد مر دوزن کی مساوات پر رکھی گئی مطلب یہ تھا کہ ہر معاملہ میں عورت کومرد کے دوش بدوش لایا جائے ۔ چنانچہ معاشرت، معیشت ، سیاست اور زندگی کے ہر میدان میں عورت کو بھی ان تمام ذمہ داریوں کا حق دار گردانا گیا جواب تک صرف مرد پوری کیا کرتا تھا۔ ساتھ ہی عورت کو وہ تمام حقوق بھی حاصل ہوگئے جو مرد کو حاصل تھے ۔ اسی بات کو آزادی نسواں یا مساوات مرد وزن قرار دیا گیا ۔ اس کا نتیجہ اس بے بنیاد آزادی کی صورت میں برآمد ہوا کہ عورت تمام فطری اور اخلاقی قیود سے بھی آزاد ہو گئی۔

گالیاں آپکو کہاں نظر آرہی ہیں- گالی تو اپ نے آغاز میں سب کو دی ہے :عورت کی آزادی کی بات کرنے والے مرد ہمیشہ سیکشوئلی فرسٹریٹیڈ ہوتے ہین اس بڑی گالی اور کیا ہوسکتی ہے؟
مضمون کو سمجھانے کے لئے مضمون کو اچھی طرح سے لکھا جاتا ہے آپکی طرح کوئی مضمون نہیں لکھتا- اگر آپکو بات کرنا نہیں اتا تو آرام سے چھپ کرکے بیٹھ جائیں- اگر کوئی بات کرنہ چاہتے ہیں تو اسکو سہی طریقے سے کریں تاکہ لوگ سمجھ جائیں لیکن جب تک اپ خود کسی چیز کو نہیں سمجھ سکتے دوسروں کو کیا سمجھائیں گے- ہمارے ملک میں دو قسم کے اکسٹریم ہیں ایک طرف یہ یورپی کلچر جو کراچی لاہور اسلام آباد وغیرہ میں بڑھ رہا ہے دوسری طرف طالبان کی کی کلچر ہے یہ دنوں غلط ہیں اور ہمارے کلچر نہیں دونوں کی وجہ سے ہمیں نقصان مل رہا ہے
جیسے خیبر پختون خوا میں پہلے عورتیں مردوں کے ساتھ کھیتوں پر کام کرتی تھی پہاڑوں سے خس و خاشاک لاتی تھی مطلب عورت پر کوئی پابندی نہیں تھی عمر رسیدہ عورتیں مردوں کے ساتھ ہات ملتی تھی اور سب ان کو اپنی ماں بہن کی طرح دیکھتے تھے
محلے کے جوان صرف اپنے گھر کا کام نہیں کرتے بلکہ سارے قریبی عورتوں کے لئے بازار سے اشیاء وغیرہ خریدتے تھے - سب ایک دوسرے کو جانتے تھے اور ایک خاندان کی طرح زندگی بسر کرتے تھے
ضیاء الحق کی دور میں افغان جنگ کی وجہ سے بہت سے افغان مہاجر آگئے تو عورتوں نے گھروں سے باہر نکلنا چھوڑ دیا کیونکہ بہت سے الٹے سیدھے واقعے ہونے لگے اور کسی کو پہچاننا ناممکن ہوگیا اسی طرح مشرف کی دور سے حالات زیادہ خراب ہوئے طالبان پیدہ ہوگئے جس کی وجہ سے عورتوں کے ساتھ ظلم کا آغاز ہوا دھاتوں میں بہت سی عورتیں اپنے لئے پانی اور جلانے کے لئے لکڑیوں سے بھی محروم ہوگئی مال مویشی کے لئے چارہ بھی بند ہوگیا اور ایسی طرح چھوٹے شہروں میں تعلیم حاصل کرنا بھی عورتوں کے لئے جانی خطرہ بن گیا خیر ظلم صرف عورتوں کے ساتھ نہیں بلکہ مردوں کے ساتھ بھی ایسے ہی ہوا لوگ وہاں بھاگنا شورع ہوگئے ہیں- جہاں بھی اس قسم کی جاہلانہ چیزوں کا آغاز ہوتا ہے اسلام کے نام پر وہاں آبادیاں بربادیوں میں تبدیل ہوجاتی ہیں
ان جاہلوں کی اسلام کا آغاز سزاؤں سے ہوتا ہے اور سزاؤں پر ختم ہوتا ہے انسانوں کو بکروں کی طرح ذبح کیا جاتا ہے وہ بھی اکثر بے گناہ لوگوں کو ایک دوسرے کو کافر بنایا جاتا ہے سوائے کلاشن کوف کے اور کچھ نہیں ہوتا - شادی بیاہ اور جنازوں میں کوئی فرق باقی نہیں رہتا زندگی بھوک اور افلاس تاریکی میں بدل جاتی ہے- ایک لفظ ہی کافی ہوگا لعنت ان سب پر جاہلوں پر اللہ کی لعنت
 
Last edited:

Back
Top