عورت کی آزادی کی بات کرنے والے مرد ہمیشہ سیکشوئلی فرسٹریٹیڈ ہوتے ہین۔۔۔
میں نے اکثر دیکھا ہے وہ لوگ جن کو آسانی سے جنسی لطافت مہیا نہیں ہے۔۔۔ جن کو سیکس گھر کی چوکھٹ پر نہیں مل رہا وہ عورتوں کی آزادی کی بات کرتے ہیں۔۔۔
اصل میں عورت کو آزاد نہیں بلکہ وہ عورت کو گھر سے باہر نکال کر ان سے ملنے کی توقہ کرتے ہیں۔۔
(ہم تو اندر نہیں جا سکتے پر وہ تو باہر آسکتی ہے) جیسا آئیڈیا لیے۔۔۔
اور عورتیں بھی وہی آزادی کی خواہاں ہوا کرتی ہیں جو ایک مرد سے زندگی بھر ازدواجی رشتہ
رکھنے کو بکواسیات میں شمار کرتی ہے۔۔۔
میں نے یہاں صرف ایک بات کہنی ہے۔۔ شاید میری بہنوں کو سمجھ آ جائے کہ عورت اگر مرد بننا چاہے گی تو وہ دوسرے درجے کا مرد بنے گی۔۔ نا کہ مکمل مرد اور وہ نا ہی مکمل عورت رہے گی۔۔۔ پھر وہ لیسبین ٹائیپ کی حرکتیں کرے گی۔۔ جس کو جنسیاتی لطافت سے بھی خاصی پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔۔۔ اور وہ شادی سے بھی گریز کرے گی۔۔۔۔
عورت کی اصل آزادی یہ ہے کہ وہ عورت بن کر رہے نہ کہ دوسرے درجے کا مرد بنے۔۔۔ (گرو رجنیش)
اور وہ حضرات جو عورت کے سر کا درد اپنے متھے میں لیے پھرتے ہیں اصل میں وہ عورت کہ خیرخواہ نہیں بلکہ اپنی جسمانی خواہش کہ لیے کوشاں ہیں۔۔۔۔ کاش کہ ہماری عورتوں کو ان کہ اصلی چہرے نظر آجائیں۔۔۔
- Featured Thumbs
- http://www.news.mu.edu.pk/data/images/big/880.jpg
Last edited by a moderator: