عمل اور ایمان میں کیا فرق ہے ؟ ...

swing

Chief Minister (5k+ posts)
Re: عمل اور ایمان میں فرق کیا فرق ہے ؟ امام بخا&#158

اللہ
ڈاکٹر صاحب کو جنت ال فردوس میں جگہ عطا فرماے آمین
 

SachGoee

Senator (1k+ posts)
اللہ تعالٰی ڈاکٹر صاحب کو جنت میں اعلی و افضل مقام عطا کرے۔ اللہ ہمہ آمین۔


ڈاکٹر صاحب نے کوئی 60 سال اپنی زندگی کے کوشس کی کہ خلافت کا نظام قائم ہو جائے مگر انکی خواہش پوری نہ ہو سکی۔ خواہش نیک تھی مگر غیر فطری تھی۔ اللہ نے قرآن میں واضح طور پر فرما دیا ہے کہ میں اللہ خلافت کا نظام قائم کرتا ہوں۔ سو اللہ کا اذم نہ ہو تو کبھی بھی خلافت قائم نہیں ہو سکتی۔ یہی وجہ جب جب انسانوں نے کوشس کی خواہ ملا عمر ہو یا انونکر البغدادی جب تائید خدا نہیں تو ایڑھی چوٹی کا زود لگالو خلافت نہیں قائم ہوگی۔ یہ خدائی نظام ہے۔ یہ نہیں کہ خلامت کمیٹی یا انجمن بنا دی ووٹ دیے خلیفہ بن گیا۔ اتنا آسان ہوتا تو حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہو کے بعد نہ ختم ہوتی خلافت یا کچھ ہی عرصہ بعد دوبارہ شروع ہو جاتی۔

حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ

خلافت علی منہاج النبوہ
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
اللہ تعالٰی ڈاکٹر صاحب کو جنت میں اعلی و افضل مقام عطا کرے۔ اللہ ہمہ آمین۔

ڈاکٹر صاحب نے کوئی 60 سال اپنی زندگی کے کوشس کی کہ خلافت کا نظام قائم ہو جائے مگر انکی خواہش پوری نہ ہو سکی۔ خواہش نیک تھی مگر غیر فطری تھی۔ اللہ نے قرآن میں واضح طور پر فرما دیا ہے کہ میں اللہ خلافت کا نظام قائم کرتا ہوں۔ سو اللہ کا اذم نہ ہو تو کبھی بھی خلافت قائم نہیں ہو سکتی۔ یہی وجہ جب جب انسانوں نے کوشس کی خواہ ملا عمر ہو یا انونکر البغدادی جب تائید خدا نہیں تو ایڑھی چوٹی کا زود لگالو خلافت نہیں قائم ہوگی۔ یہ خدائی نظام ہے۔ یہ نہیں کہ خلامت کمیٹی یا انجمن بنا دی ووٹ دیے خلیفہ بن گیا۔ اتنا آسان ہوتا تو حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہو کے بعد نہ ختم ہوتی خلافت یا کچھ ہی عرصہ بعد دوبارہ شروع ہو جاتی۔

حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ

خلافت علی منہاج النبوہ

انسان کا کام کوشش کرنا ہے اسے کامیابی سے ہمکنار کرنا اللہ کی مرضی پر ہے. جب تک خلافت علی منہاج النبوه قائم نہیں ہوتی جن مسلمانوں کو الله توفیق دے گا وہ غیر خدائی نظام کے خلاف مزاحمت کرتے رہیں گے

عجیب بات ہے قادیانوں کا خلیفہ ہے لیکن خلافت (خدائی نظام) نہیں. خلیفہ جی دین الجمہور کی وفاداری کا حلف اٹھائے زندگی بسر کر رہے ہیں. قادیانوں کو خلفیہ ترکے میں مل جاتا ہے، کتنا آسان ہے خلیفہ بنانا
 

SachGoee

Senator (1k+ posts)

انسان کا کام کوشش کرنا ہے اسے کامیابی سے ہمکنار کرنا اللہ کی مرضی پر ہے. جب تک خلافت علی منہاج النبوه قائم نہیں ہوتی جن مسلمانوں کو الله توفیق دے گا وہ غیر خدائی نظام کے خلاف مزاحمت کرتے رہیں گے

عجیب بات ہے قادیانوں کا خلیفہ ہے لیکن خلافت (خدائی نظام) نہیں. خلیفہ جی دین الجمہور کی وفاداری کا حلف اٹھائے زندگی بسر کر رہے ہیں. قادیانوں کو خلفیہ ترکے میں مل جاتا ہے، کتنا آسان ہے خلیفہ بنانا


یہ آپکا دعویٰ ہے اور آپکا ایمان ہے کہ جنہیں میں خلیفہ مانتا ہوں وہ نعوذ باللہ نعوذباللہ دین الجمہور کے وفادار ہیں۔

یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ ایسے الزامات اس سے بھی گھٹیا الزام آج لاکھوں کروڑوں مسلمان میرے محبوب خلیفہ حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالٰی عنہو کے متعلق لگاتے ہیں مگر انکی عظمت میں رتی برابر کمی واقع نہیں ہوتی۔ آج میرے آقا و متاع محمد عربی خاتم النبیین رحمت اللعالمین محسن انسانیت سرور دو جہاں صلی اللہ علیہ وسلم پر دنیا گندے غلیظ نا پاک الزام لگاتی مگر میرے آقا کی شان میں ایک آنا کمی نہیں آتی نہ کبھی آئے گی اور اللہ اور اسکے فرشتے بھی درود بھیجتے ان پر۔


یہ گالیاں، جھوٹے الزام، بغض، کذب یہ نئی بات نہیں۔ یہ ہزاروں سال کی داستان ہے۔
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
یہ آپکا دعویٰ ہے اور آپکا ایمان ہے کہ جنہیں میں خلیفہ مانتا ہوں وہ نعوذ باللہ نعوذباللہ دین الجمہور کے وفادار ہیں۔

یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ ایسے الزامات اس سے بھی گھٹیا الزام آج لاکھوں کروڑوں مسلمان میرے محبوب خلیفہ حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالٰی عنہو کے متعلق لگاتے ہیں مگر انکی عظمت میں رتی برابر کمی واقع نہیں ہوتی۔ آج میرے آقا و متاع محمد عربی خاتم النبیین رحمت اللعالمین محسن انسانیت سرور دو جہاں صلی اللہ علیہ وسلم پر دنیا گندے غلیظ نا پاک الزام لگاتی مگر میرے آقا کی شان میں ایک آنا کمی نہیں آتی نہ کبھی آئے گی اور اللہ اور اسکے فرشتے بھی درود بھیجتے ان پر۔

یہ گالیاں، جھوٹے الزام، بغض، کذب یہ نئی بات نہیں۔ یہ ہزاروں سال کی داستان ہے۔
جناب، حضرت ابو بکر کی خلافت میں فیصلے حکم الله کے مطابق ہوتے تھے. آپ کا خیلفہ سیکولر آئین کا پابند ہے. حضرت ابوبکر نے شریعت کے مطابق فیصلے کئے خلیفہ قادیانی شریعت کے نفاذ کی بات تک نہیں کر سکتا. عوامی نظام کے پابند خود کو خدائی نظام کے محافظ سے ملانے چلے ہیں
 

SachGoee

Senator (1k+ posts)
جناب، حضرت ابو بکر کی خلافت میں فیصلے حکم الله کے مطابق ہوتے تھے. آپ کا خیلفہ سیکولر آئین کا پابند ہے. حضرت ابوبکر نے شریعت کے مطابق فیصلے کئے خلیفہ قادیانی شریعت کے نفاذ کی بات تک نہیں کر سکتا. عوامی نظام کے پابند خود کو خدائی نظام کے محافظ سے ملانے چلے ہیں


جانتا ہوں آپکا تصور امام مہدی۔ جو ہے خونی امام مہدی اور اسکے خونی خلیفہ جو زید حامد بھی پٹ رہا 15 سال سے۔

اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نہ صلیبیں توڑیں نہ سوور شکار کیے نہ گرجہ گھر تباہ کیے۔

آپکو ایک خونی کا انتظار ہے جو سوروں کا شکار کرے گا اور عیسائیوں کے چرچ اڑائے گا دھماکوں سے یا تلوار سے اور صلیبیں گرائے گا اور یہودیوں کو ڈھونڈ کے انکا شکال کھیلے گا۔

یہ امام مہدی نبی پاک صل اللہ علیہ وسلم کا غلام ہوگا ؟ یہ جانشین ہوگا ؟


جو کام اللہ کے رسول نے نہیں کیے وہ انکے وارث کریں گے ؟


انا للہ وا انا علیہ راجعون۔


آپکو ایسے خونی امام کا انتظار ہے کیجیے انتظار۔ اگلے 1500 سال بھی انتظار کیجیے سو بسم اللہ۔

ہم پر امن ہیں اور پر امن رہیں گے تا قیامت۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا یضع الحرب۔

آپکی خواہشات کے مطانق نہیں چلنا تھا اس نے جو آیا اور چلا گیا۔ الحکم و للہ۔

ہم پر امن طریقے سے قرآن و حدیث سے دلائل دیتے ہیں اور اپنے آپ کو قرآن و حدیث کی تعلیمات کے مطابق ڈھالتے ہیں تاکہ نیک نمونہ بن سکیں۔ جو لوگ قائل ہوتے ہیں وہ قافلے کا حصہ بنتے چلے جارہے ہیں اللہ تعالٰی کے فضل سے۔

اللہ نے سورہ الحاقہ کے وعدہ کے تحت 29 کو کچل دیا انکی زریت مٹا دی۔ دوسری نسل تک انکے ماننے والے نہ رہے۔ سب عذاب میں چکڑے گئے۔ نام و نشان مٹ گئے۔ پر ایک کا ہاتھ اللہ نے تھام لیا اور اسے بڑھاوا دیتا چلا جارہا ہے۔ اگر یہ پودا کسی انسان نے لگایا ہوتا تو تب ہی تناہ ہو جاتا جب افغانستان کا امیر فرعون، نمرود اور یزید بن گیا تھا۔ احمدیت تب نہ مٹی۔


امیر نے حکم دیا کہ صاحبزادہ سید محمد عبد الطیف صاحب کے ناک میں چھید کرکے اس میں رسی ڈال دی جائے اور اسی رسی سے شہید مرحوم کو کھینچ کر مقتل یعنی سنگسار کرنے کی جگہ تک پہنچایا جائے۔ چنانچہ اس ظالم امیرکے حکم سے ایسا ہی کیا گیا اورناک کوچھید کر سخت عذاب کے ساتھ اس میں رسّی ڈالی گئی تب اس رسّی کے ذریعہ شہید مرحوم کونہایت ٹھٹھے ہنسی اور گالیوں او ر لعنت کے ساتھ مقتل تک لے گئے ۔اور امیر اپنے تمام مصاحبوں کے ساتھ اور مع قاضیوں، مفتیوں اور دیگراہل کاروں کے یہ دردناک نظارہ دیکھتا ہوا مقتل تک پہنچا اور شہر کی ہزارہا مخلوق جن کا شمار کرنا مشکل ہے اس تماشا کے دیکھنے کے لئے گئی ۔ جب مقتل پر پہنچے تو شاہزادہ مرحوم کو کمر تک زمین میں گاڑ دیا اور پھر اس حالت میں جبکہ وہ کمر تک زمین میں گاڑ دئے گئے تھے امیر اُن کے پاس گیا اور کہاکہ اگر تو قادیانی سے جو مسیح موعود ہونے کا دعویٰ کرتاہے انکار کر ے تو اب بھی میں تجھے بچا لیتاہوں ۔ اب تیرا آخری وقت ہے اور یہ آخری موقعہ ہے جو تجھے دیا جاتاہے اور اپنی جان اور اپنے عیال پر رحم کر۔ تب شہید مرحوم نے جواب دیا کہ نعوذباللہ سچائی سے کیونکر انکارہو سکتاہے اور جان کی کیاحقیقت ہے اور عیال و اطفال کیا چیزہیں جن کے لئے میں ایمان کو چھوڑ دوں مجھ سے ایسا ہرگز نہیں ہوگا اور میں حق کے لئے مروں گا۔ تب قاضیو ں اور فقیہوں نے شور مچایا کہ کافر ہے ،کافر ہے ،اس کو جلد سنگسار کرو۔ اس وقت امیر اور اس کا بھائی نصراللہ خان اور قاضی اور عبدالاحد کمیدان یہ لوگ سوار تھے اور باقی تمام لوگ پیادہ تھے۔ جب ایسی نازک حالت میں شہید مرحوم نے بارہا کہہ دیا کہ میں ایمان کو جان پر مقدم رکھتاہوں تب امیر نے اپنے قاضی کو حکم دیا کہ پہلا پتھر تم چلاؤکہ تم نے کفر کا فتویٰ لگایا ہے۔ قاضی نے کہا کہ آپ بادشاہ وقت ہیں آپ چلاویں۔ تب امیرنے جواب دیا کہ شریعت کے تم ہی بادشاہ ہو اور تمہارا ہی فتویٰ ہے اس میں میرا کوئی دخل نہیں ۔ تب قاضی نے گھوڑے سے اترکر ایک پتھر چلایا جس پتھرسے شہید مرحوم کو زخم کاری لگا اور گردن جھک گئی۔ پھر بعد اس کے بدقسمت امیر نے اپنے ہاتھ سے پتھر چلایا ۔ پھرکیا تھا اس کی پیروی سے ہزاروں پتھر اس شہید مرحوم پرپڑنے لگے اور کوئی حاضرین میں سے ایسا نہ تھا جس نے اس شہید مرحوم کی طرف پتھر نہ پھینکاہو۔ یہاں تک کہ کثرت پتھروں سے شہیدمرحوم کے سر پر ایک کوٹھہ پتھروں کا جمع ہو گیا۔ پھرامیر نے واپس ہونے کے وقت کہا کہ یہ شخص کہتاتھا کہ میں چھ روز تک زندہ ہو جاؤں گا ا س پرچھ روز تک پہرہ رہنا چاہئے۔

ایک گھنٹہ تک برابر ان پرپتھر برسائے گئے حتی کہ ان کا جسم پتھروں میں چھپ گیا مگرانہوں نے اف تک نہ کی ، ایک چیخ تک نہ ماری۔
جب صاحبزادہ عبد الطیف صاحب کو سنگسار کرنے کے لئے لے جایا جا رہاتھا تو ہاتھوں میں ہتھکڑیاں لگی ہوئی تھیں۔ آ پ راستہ میں تیزی سے اور خوش خوش جا رہے تھے ۔ ایک مولوی نے پوچھا کہ آپ اتنے خوش کیوں ہیں ابھی آپ کو سنگسار کیا جانے والاہے؟ ۔ آپ نے فرمایا یہ ہتھکڑیاں نہیں بلکہ حضرت محمد مصطفیﷺ کے دین کا زیور ہے اور مجھے یہ خوشی ہے کہ میں جلد اپنے پیارے مولیٰ سے ملنے والا ہوں۔حضرت صاحبزادہ صاحب کو کابل کے باہر شرقی جانب ہندوسوزان کے ایک میدان موسومہ بہ سیاہ سنگ میں سنگسار کیا گیا تھا۔ جب امیر حبیب اللہ خان نے حضرت صاحبزادہ پر لگائے گئے فتویٰ کفر اور سنگساری کی سزا کے کاغذ پر دستخط کر دئے تو سردار نصراللہ خان نے کابل میں موجود ملاؤں کو اطلاع کروا دی اور وہ ارک شاہی کے سامنے جمع ہونے شروع ہو گئے۔تب حضرت صاحبزادہ صاحب کو مقتل کی طرف لے جایاگیا ۔ یہ ہجوم وزارت حربیہ کے سامنے سے گزر کر اس سڑک پر روانہ ہوا جو بالا حصار کو جاتی ہے۔ کابل کے شیر دروازہ سے گزر کر شہر سے باہر آئے ۔ بالاحصار کا قلعہ کو ہ آسامائی پر واقعہ ہے ۔ یہ قلعہ اس وقت بطور میگزین استعمال ہوتا تھا ۔ اس کی جانب جنوب ایک پرانا قبرستان ہے جس میں افغانستان کے امراء و رؤوسا کی قبریں ہیں۔ اس کے قریب حضرت صاحبزادہ صاحب کو سنگسار کرنے کے لئے ایک گڑھا قریباً اڑھائی فٹ گہرا کھودا گیا جس میں حضرت صاحبزادہ صاحب کو گاڑ دیا گیا ۔ قاضی عبدالرزاق ملائے حضور نے کہا تھا کہ آج جو آدمی اس پر پتھر پھینکے گا وہ جنت میں مقام پائے گا۔ جب حضرت صاحبزادہ صاحب کی پیشانی پرپہلا پتھر لگا توآپ کا سر قبلہ رخ جھک گیا اور آپ نے یہ آیت پڑھی :اَنْتَ وَلِیّٖ فِی الدُّنْیَا وَالآخِرَۃِ ۔ تَوَفَّنِی مُسْلِمًا وَ اَلحِقْنِی بِالصَّالِحِیْن ۔۔۔ ۔ آپ کی شہادت ۱۷؍ربیع الاول ۱۳۲۱ھ مطابق ۱۴؍جولائی ۱۹۰۳ء واقعہ ہوئی۔
اخبار وطن لاہور میں حضرت مولوی عبداللطیف صاحب افغانی کو شہید کئے جانے کی خبر شائع ہوئی تھی
۔
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم

جانتا ہوں آپکا تصور امام مہدی۔ جو ہے خونی امام مہدی اور اسکے خونی خلیفہ جو زید حامد بھی پٹ رہا 15 سال سے۔
کسی کا غلط تصور تمارے عمل کو درست ثابت نہیں کرتا. اپنے عمل کو اپنے عقیدے کی حقانیت سے درست ثابت کرو
 

SachGoee

Senator (1k+ posts)
کسی کا غلط تصور تمارے عمل کو درست ثابت نہیں کرتا. اپنے عمل کو اپنے عقیدے کی حقانیت سے درست ثابت کرو[/right]


ایک موضوع پہ رہا کیجیے
۔




ڈاکٹر اسرار احمد شاہ صاحب مرحوم کے لونڈیوں کے متعلق نظریہ پہ آ جائیں تھریڈ میں۔ آپ ثابت کریں کہ ڈاکٹر صاحب جو کہہ رہے ہیں یہی قرآن کہتا ہے اور یہ الزامات مخالفین اسلام نہیں لگاتے اسلام اور مقدس ہستیوں پر۔ اور آپ ثابت کریں کہ مرزا غلام احمد علیہ السلام نے سلیوری کے مضمون پر جو لکھا اور جو 59 مناظروں میں عیسائی پادریوں کے اس متعلق قرآن و حدیث سے جواب دیے وہ غیر اسلامی باطل دلائل جواب تھے۔


انتساری صاحب اب آپ موضوع سے کائنڈلی سجے کھبے نہیں ہوئیےگا
۔​
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
ایک موضوع پہ رہا کیجیے۔

ڈاکٹر اسرار احمد شاہ صاحب مرحوم کے لونڈیوں کے متعلق نظریہ پہ آ جائیں تھریڈ میں۔ آپ ثابت کریں کہ ڈاکٹر صاحب جو کہہ رہے ہیں یہی قرآن کہتا ہے اور یہ الزامات مخالفین اسلام نہیں لگاتے اسلام اور مقدس ہستیوں پر۔ اور آپ ثابت کریں کہ مرزا غلام احمد علیہ السلام نے سلیوری کے مضمون پر جو لکھا اور جو 59 مناظروں میں عیسائی پادریوں کے اس متعلق قرآن و حدیث سے جواب دیے وہ غیر اسلامی باطل دلائل جواب تھے۔


انتساری صاحب اب آپ موضوع سے کائنڈلی سجے کھبے نہیں ہوئیےگا
۔​
اپنی فرمائش کے بعد پوسٹ نمبر چار پڑھ کر اپنا منہ خود بھی پیٹ لیں اور مجھے دہشت گرد ہونے کے الزام سے بچا لیں

حضرت عیسی وفات پا چکے لیکن مسیح موعود کا کیا چکر ہے
خلافت، خدا کے حکم اور خدائی نظام سے نتھی ہے تو پھر قادیانوں کے خلیفہ کی کیا حقیت و حیثیت ہے

جواب کا انتظار رہے گا
 
Last edited:

SachGoee

Senator (1k+ posts)

پوسٹ نمبر چار پڑھ کر اپنا منہ خود بھی پیٹ لیں اور مجھے دہشت گرد ہونے کے الزام سے بچا لیں

حضرت عیسی وفات پا چکے لیکن مسیح موعود کا کیا چکر ہے
خلافت، خدا کے حکم اور خدائی نظام سے نتھی ہے تو پھر قادیانوں کے خلیفہ کی کیا حقیت و حیثیت ہے

جواب کا انتظار رہے گا


اگر میں نے جواب دے دیا تو کیا آپ میری آخری پوسٹ کا چیلنج قبول کریں گے ؟
 

Back
Top