
سوشل میڈیا پر اینکر پرسن اور وی لاگر عمران ریاض کے خلاف دعوے کیے جا رہے ہیں کہ وہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ کے 10 ہزار جعلی اکاؤنٹ چلا رہے تھے۔ جبکہ کچھ سینئر صحافی اس خبر کو ہی جھوٹ اور جعلی قرار دے کر اسے پراپیگنڈہ کہہ رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر مختلف اکاؤنٹس اور کچھ صحافیوں کی جانب سے دعوے کیے جا رہے ہیں کہ عمران ریاض سوشل میڈیا کے 10 ہزار جعلی اکاؤنٹس چلا رہے تھے، جب ایف آئی اے نے تحقیقات کیں تو پتہ چلا کہ ان میں اعتزاز احسن اور ویناملک جیسے معروف لوگوں کے ناموں سے بنائے گئے اکاؤنٹس بھی شامل ہیں۔
اس مبینہ دعوے کے حق میں صحافی اسد علی طور نے بھی لکھا کہ سب کہو سُبحان اللہ، ایک جھوٹی خبریں دینےوالا، رائے میں بد دیانت اور مالی طور پر چور گیلا تیتر جعلی ٹویٹر اکاؤنٹس بھی چلاتا ہے۔ یہ یقیناً so called ففتھ جنریشن وار کا “ٹھیکہ” ہوگا۔ یہ جاننا ضروری ہے اُن دس ہزار اکاؤنٹس سے ٹویٹ کیا کرتا تھا اور اُس کے پیسے کونسا “افسر” ادا کرتا تھا۔
جبکہ سینئر صحافی و تجزیہ کار عمران میر نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عمران ریاض سے اختلاف کیا جاسکتا ہے لیکن یہ دس ہزار فیک اکاؤنٹ چلانے والی خبر ازخود فیک اور پراپیگنڈا ہے۔ ایف آئی اے سے بھی جب پتہ کروایا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ایسا کچھ بھی نہیں۔