عمران خان کے مشیر ان پر حاوی ہو چکے تھے جن کے غلط مشوروں پر عمل کر کے ہی صوبائی اسمبلیاں تحلیل کر دیں: سابق رہنما پی ٹی آئی
سابق رہنما تحریک انصاف مراد راس نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام آپس کی بات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا شروع دن سے ایک ہی موقف تھا کہ مذاکرات کے ذریعے معاملات کو سلجھایا جائے اور تمام مسائل کا حل نکالا جائے۔ عمران خان پر وزیرآباد میں قاتلانہ حملہ کے بعد جب وہ اپنی رہائشگاہ زمان پارک میں منتقل ہوئے تو ان کے مشیروں نے انہیں غلط مشورے دیئے۔ سارا وقت وہ عمران خان کے کان بھرتے رہتے تھے، اسی لیے ہم آج اس مقام پر ہیں۔
مراد راس کا کہنا تھا کے عمران خان کے مشیر ان پر حاوی ہو چکے تھے جن کے غلط مشوروں پر عمل کر کے ہی انہوں نے صوبائی اسمبلیاں تحلیل کر دیں۔ احتجاج کے لیے سڑکوں پر آنے کا مشورہ بھی مشیروں نے دیا جس کے بعد 9 مئی (یوم سیاہ) کا واقعہ اس کی انتہا تھا۔ عمران خان کے مشیروں کا نام نہیں لوں گا لیکن پچھلے 6 مہینوں سے ان کے ساتھ کون لوگ تھے وہ سب جانتے ہیں۔
یاد رہے کہ چند دن پہلے مراد راس نے پاکستان تحریک انصاف سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ سانحہ 9 مئی کی جتنی بھی مذمت کریں وہ کم ہے۔ آج ہم جہاں پر ہیں سوچا نہیں تھا کہ اس پوزیشن پر ہوں گے۔ لڑائی جھگڑے سے مسائل کا حل نہیں نکلتا مذاکرات کرنا ضروری ہوتا ہے۔ ہمارے ساتھیوں کی تمام جدوجہد ملک کیلئے تھی ، کوئی بھی لڑائی کرنا نہیں چاہتا۔
انہوں نے کہا کہ ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں، پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ مل کر سیاست شروع کی تو امریکہ کی شہرت بھی چھوڑ دی تھی۔ امریکہ سے واپس آنے کا فیصلہ ملک کی خدمت کرنے کیلئے کیا تھا صرف راولپنڈی اور پنجاب کیلئے نہیں۔ تحریک انصاف اور عمران خان سے راستے جدا کر رہے ہیں کیونکہ ہم تشدد والی سیاست پر یقین نہیں رکھتے۔