عمران خان کی فتح کے عوامل.

Jugnu786

MPA (400+ posts)
روباہ فارسی زبان میں لومڑی کو کہتے ہیں،اسی روباہ سے روباہی کا لفظ نکالاگیاجسے علامہ اقبال نے یوں استعمال کیا تھا اللہ کے شیروں کو آتی نہیں روباہی مگرمیں اسوقت اللہ کے شیروں کی بات نہیں کر رہامیرا موضوع وہ روباہ مزاج شیر ہیں جوابھی چند دن پہلے مینار پاکستان کے سائے تلے عمران خان کا جلسہ دیکھ کر سہم گئے تھے اور اپنے آپ کو دلاسے دینے کیلئے طرح طرح کی تاویلیں تراشتے رہے ۔حتیٰ کہ یہاں تک کہہ دیا کہ یہ جلسہ آئی ایس آئی کے چیف کے دفتر کی پیدوار ہےجس پر میں دیر تک یہی سوچتا ہے کہ ڈی جی آئی ایس آئی کا دفتر کہیں عمرو عیار کی زنبیل تو نہیں کہ ایک دفتر سے لاکھوں لوگ برآمد ہو گئے۔۔بہر حال عمران خان کے اُس جلسے کے بعد ہفتہ بھر لاہور کی نون گاہ میں کسی مردہ شمشان گھاٹ کاسکوت پھیلا رہا۔کافی دنوں میں۔۔رفتہ رفتہ ۔۔زندگی کے آثار واپس آئے تھے کہ ڈاکٹر طاہر القادری آگئے۔مینارِ پاکستان پھر تاحدِ نظر لوگوں سے بھر گیا۔اور پھر بیچارے خوف زدہ شیروں میں روباہیت جاگ پڑی۔ پھر نئی نئی تاویلیں کی جانے لگیں۔جھوٹ تراشنے کی فونڈری میں دن رات کام ہونے لگا۔کونسا الزام باقی رہ گیا ہوگا جو ڈاکٹر طاہر القادری پر نہیں لگایا گیاصرف اس لئے کہ ڈاکٹر طاہر القادری نے آئین کے مطابق الیکشن کرانے کی بات ہے اور دونوں بڑی حکومتی پارٹیاں جو ایک ہوچکی ہیں۔ چاہتی ہیں الیکشن فوری طور پر ہوں چاہے آئین کے مطابق ہوں یا نہ ہوں۔کہیں اقتدار پر ان کی گرفت کمزور نہ ہوجائے۔
ڈاکٹر طاہر القادری کے جلسے کے فوراًبعدٹیلی ویژن کے ڈرامائی مباحثوں میں عجیب و غریب ڈائیلاگ گونجنے لگے۔ بیک گراوٴنڈ میوزک کے طور پر گالی گلوچ بجنے لگا۔کہیں کرسیاں شمار کی جانے لگیں کہیں فیملیوں کاگنا جانے لگا کہیں فیملیوں کے ساتھ آنے والے بچوں کے اعداد و شمارطے ہونے لگے ۔ کسی نے کہا زیادہ لوگ بڑے شہروں سے نہیں تھے ۔کوئی بولالاہور سے تو کوئی تھا ہی نہیں۔کسی نے گہرافشانی کی زیادہ لوگ ڈاکٹر طاہرالقادری کے ساتھ کینڈا اور برطانیہ سے آئے ہوئے تھے ۔ کئی ریاضی دان بلا لئے گئے جلسے کے اخراجات کا حساب کتاب کرنے کیلئے۔کسی نے خبر دی کہ جلسہ کے اخراجات امریکی ڈالروں کی صورت میں آئے ہوئے تھے کسی کو اختلاف کیاکہ نہیں اس جلسے کی فنڈنگ برطانوی پونڈوں میں وصول کی گئی تھی ۔ایک خبر کے مطابق چیئرمین ایف بی آر کی ہدایت پرجلسہ کے اخراجات کے متعلق تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں بہر حال پیپلز پارٹی کے ریڈیو زپر اور نون لیگ کی ٹیپ ریکارڈز پر جو کچھ بج سکتا تھا بج رہا ہے
مجھے کسی شخص کے کسی الزام پر بھی کوئی اعتراض نہیں ۔ میں تو صرف اتنا جانتا ہوں کہ ڈاکٹر طاہر القادری کی آواز پر لیبک کہتے ہوئے یہ جو لاکھوں لوگ اکٹھے ہوئے تھے۔وہ کم از کم نون لیگ یا پیپلز پارٹی ووٹر نہیں تھے بلکہ وہ تواس لئے جمع ہوئے تھے کہ اس خستہ بدن ملک کوشریف اور بدمعاش راجہ گدھوں سے نجات دلائی جائے ۔اس کے زخم زخم کو پوری دیانت داری سے رفو کیا جائے ۔لوگوں کو جمہوریت کی اصل خوشبو اور روشنی کا راستہ دکھایا جائے اور انتخابات کے نتائج مکمل طور پر عوامی امنگوں کے مطابق ہوں اس کے ساتھ اس جلسہ میں شریک ہونے والے لوگوں یہ بھی علم تھا کہ ڈاکٹر طاہر القادری خودتو الیکشن لڑنے کا ارادہ بھی نہیں رکھتے۔یعنی یہ تمام لوگ جو اس جلسہ میں جمع تھے وہ کسی تیسری قوت کے ووٹر تھے ۔ میرے خیال میں اس عوامی طاقت کا نام عمران خان ہے ۔ پھرڈاکٹر طاہر القادری نے بھی اپنا جو ایجنڈا پیش کیا وہ وہی تھاجوایجنڈا عمران خان رکھتے ہیں۔اس کا مطلب یہ ہوا کہ اگر غور سے دیکھاجائے تو یہ جلسہ عمران کی انتخابی مہم کا ایک جلسہ تھااور اس بات کو نون لیگ یعنی شریف فیملی اچھی طرح جان چکی ہے۔شریف فیملی کایہ دعوی بھی ہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری کو ان سے زیادہ کوئی نہیں جانتا ممکن ہے ان کا دعویٰ درست ہو مگر تھوڑی سی آشنائی میری بھی ہے۔
میں ڈاکٹر طاہرالقادری کو اس زمانے سے جانتا ہوں جب وہ گورنمنٹ کالج عیسیٰ خیل میں لیکچررہوا کرتے تھے۔ وہ میرے بڑے بھائی مرحوم محمد اشفاق چغتائی کے دوست تھے ۔ جھنگ سے میانوالی تشریف لاتے تھے تو ہمارے گھر قیام فرماتے تھے اور صبح عیسیٰ خیل جا کر شام کو واپس آجاتے تھے۔پھر انہیں پنجاب یونیورسٹی کے لاء کالج میں ملازمت مل گئی وہ وہاں پڑھانے لگے اوراشفاق بھائی نے شاید ان کے کہنے لا ء میں داخلہ لے لیا حالانکہ وہ اس سے پہلے ایم اے اسلامیات اور ایم اے اردو بھی کرچکے تھے۔انہی دنوں ڈاکٹر طاہر القادری نے اتفاق مسجد میں جمعہ کا خطبہ دینا شروع کیاتھاانہوں نے وہاں اتفاق اکیڈمی بنیاد رکھی، اشفاق بھائی اس اکیڈمی کے پہلے ناظم اعلیٰ بنائے گئے ۔مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ وہاں اشفاق بھائی نے بڑی محبت سے ایک وسیع و عریض لائبریری بنائی تھی۔اور بھی بہت سا کام کیا تھاجس جمعہ کو ڈاکٹرطاہر القادری کسی مصروفیت کی بناپر خود خطبہ نہیں دے سکتے تھے تو وہاں اشفاق بھائی خطبہ دیاکرتے تھے۔وہاں اشفاق بھائی کے دفتر میں اکثر اوقات سہہ پہر کی نماز کے بعد نواز شریف بھی آکر بیٹھا کرتے تھے اور گپ شپ کیا کرتے تھے اس وقت نواز شریف پنجاب کے وزیر خزانہ تھے۔نواز شریف کے ساتھ زندگی جو میری ایک آدھ ملاقات ہوئی وہ اسی دوران ہوئی ۔البتہ میاں شریف کے ساتھ کئی ملاقاتیں ہوئیں ۔وہ ڈاکٹر طاہر القادری کے بہت مداح تھے پھرکسی معاملہ میں اشفاق بھائی اور میاں شریف کے درمیان جھڑپ ہوگئی اور اشفاق بھائی نے ڈاکٹر طاہر القادری سے یہ کہہ کر اکیڈمی کی نظامت چھوڑ دی کہ یہ سرمایہ دارآپ کے کجا کسی کے بھی دوست نہیں ہوسکتے ۔اس وقت تو ڈاکٹر طاہر القادری کو اشفاق بھائی کی بات پر یقین نہیں آیا تھا مگر بہت جلد انہیں اندازہ ہو گیااور انہوں نے ان لوگوں سے فاصلہ پیدا کرلیا جومفادات کیلئے انہیں اپنے کندھوں پر بیٹھاکرپہاڑی سفر کیا کرتے تھے اور آج اسی کے قصے لوگوں کو سناکر اپنی بڑائی بیان کرتے ہیں۔نواز شریف اور طاہر القادری کے اس پرانے تعلق پر مولانا عبدالستار خان نیازی کا فرمایا ہوا یہ جملہ بڑی معنویت کاحامل ہے۔ ماناطاہر القادری نوازشریف کیلئے بال ہماثابت ہواہے مگرشامِ سیاہ بھی یہی ثابت ہوگااور میں اسوقت مولانا نیازی کی اس پیش گوئی کا وقت قریب آتے ہوئے دیکھ رہا ہوں۔
عمران خان کے ساتھی یہ تسلیم کریں یا نہ کریں مگرمیں یہ بھی دیکھ رہا ہوں کہ انتخابات میں ،ڈاکٹر طاہرالقادری اور الطاف حسین کے علاوہ شاید جماعت اسلامی بھی تحریک انصاف کے ساتھ ہوگی۔اگرچہ میں ذاتی طور پر جماعت اسلامی کے حق میں نہیں ہوں مگرکچھ ایسے فیصلے بھی ہوتے ہیں جو فرشتے لکھ چکے ہوتے ہیں۔مجھے یہ بھی صاف دکھائی دے رہا ہے کہ بہت سے لوگ نون لیگ اور پیپلز پارٹی سے نکل کر تحریک انصاف شامل ہونے کیلئے پر تول چکے ہیں بس حکومت ختم ہونے کا انتظار کر رہے ہیں جن میں سے بیشتر کو شامل نہیں کیا جائے گااور ہاں کچھ اہم ترین لوگ سندھ اور پختون خواہ سے بھی تحریک انصاف میں شامل ہونے والے ہیں، بلوچستان کے مسائل میں بھی تحریک ِ انصاف اہم ترین کردار ادا کرنے والی ہے ۔لیکن عمران خان کی الیکشن میں فتح کے اسباب یہ نہیں ہونگے۔ عمران خان کی فتح کے اسباب تو خود نون لیگ اور پیپلز پارٹی نے پیدا کر رکھے ہیں۔
انہیں شاید ابھی تک کسی نے بتایا نہیں کہ عمران خان کی جیت کااہم ترین سبب وہ نفرت ہے ۔جس نے لوگوں کے دلوں میں پیپلز پارٹی اور نون لیگ کی تکلیف دہ حکومتوں سے جنم لیا ہے جو اہل اقتدار کی اجتماعی کرپشن کی کوکھ سے نکلی ہے۔جسے بھوک نے پروان چڑھایا ہے ۔جس کی مہنگائی نے تربیت کی ہے ۔جو نا انصافیوں میں جوان ہوئی ہے ۔جو لوڈ شیڈنگ میں پلی ہے ۔یعنی عمران خان کی فتح میں حبِ علی کے ساتھ ساتھ بغضِ معاویہ بھی اہم کردار ادا کرے گا۔
 

MansoorJaved

Politcal Worker (100+ posts)
Very well written. Great article. I agree with all the points except one which is Tahirul Qadri as real opposition one. I think he came with some agenda. His all of sudden entry is not without any pre planned preparation.. Sometime I think.. USA launched him to defame Imran Khan a little bit.. or sometime he seems just a man who can support Imran Khan. But whoever he is... Imran Khan will never take any support from MQM.. its for sure!!


But anyway.... article is very well written and full of facts.
 

M javed

Banned
سیاسی دنگل


باقی سب کٹ پتلیاں ہیں

لڑائی صرف دو کے درمیان
ہے
١) زرداری(٢ نواز شریف

زرداری کبھی عمران خان کا ماسک کبھی الطاف حسسیں کا ماسک کبھی چوہدری شجاعت کا ماسک اور کبھی طاہر قادری کا ماسک پہن کر آ جاتا ہے

پیسے بھی یہی دیتا ہے سازش بھی یہی کرتا ہے

حقیقت یہ ہے باقی سب ایک ہیں

طاہر قادری دین کی خدمت سے دوبارہ سیاست میں آ گے

نو سال مشرف کی حکومت میں کوئی دخل اندازی نہیں کی اور پانچ سال زرداری کو حکومت کرنے دی

ابہ قوم الیکشن کی طرف جا رہی ہے تو طاہر قادری مللان سے مسٹر کی طرف آ رہے ہیں

دنیا اور دولت چیز ہی ایسی ہے بڑوں بڑوں کے وضو ٹوٹ جاتے ہیں

قادری نے بہت غلط وقت کا چناو کیا

لگتا ہے بہت ایمرجنسی میں آنا پرا یا آنے پر مجبور ہو گیا

یہ بات ملک کے مفادات کے خلاف انتہائی گنا ونی سازش ہے

قادری، زرداری،اور موٹی گردن والے الطاف حسین سازشے کی یہ سازش کسی شکل میں کامیاب نہیں ہونی چاہے

زرداری جانا نہیں چاہتا لیکن اپنا ہر داؤ کھیلنا چاہتا ہے

یہی کچھ بھٹو نے کیا تھا چکر دے کر پوری قوم کو بیوقوف بنا یا کرسی پر قبضہ کر لیا لیکن پاکستان کے دو ٹکرے کر دیے

 

Azizan

MPA (400+ posts)
165071_442428699155601_1809704096_n.jpg
 

Azizan

MPA (400+ posts)
سیاسی دنگل


باقی سب کٹ پتلیاں ہیں

لڑائی صرف دو کے درمیان
ہے
١) زرداری(٢ نواز شریف



Nawaz Zardari aik hi sikey ke dow Rukh hai, Aik dusre ko Bacha rahe hai.

Asal Laraee to
Nawaz-Zardari aur Imran Khan ke darmian hai...
;)


16619_442264352505369_1916370272_n.jpg


268151_443872689011202_1963135538_n.jpg
 

jagga9

Chief Minister (5k+ posts)

Nawaz Zardari aik hi sikey ke dow Rukh hai, Aik dusre ko Bacha rahe hai.

Asal Laraee to
Nawaz-Zardari aur Imran Khan ke darmian hai...
;)


16619_442264352505369_1916370272_n.jpg


268151_443872689011202_1963135538_n.jpg

bhai g M Javed jesy TA TTU kabhi haqeeqat nahi manahin ge .... ye sirf wohi propaganda kerain ge jo in ko feed karaya gya hai aur jis k paisy in ko mil rahay hain ......

in jesy gad hon ko punjab govt nazar nahi aati ... .. jo in ko zardari ne murreee k pact k baad di hai
 

Just_one

Banned
Tum tu yehi chaho ge ke awam ko gumrah kar sako ke battle Nooraay aur Mr. 10% ke darmaain hai.

Lekin ab tum gumrah nahi kar saktay! Nooray aur Zardari mein sirf eik battle hai - NooraKushti ki, jhoot ki, aur corruption ki.

Nooraa aur Zardari eik sikay ke do rukh hain. Nooraay ka mask utaro ge to Zardari nazar aye ga aur Zardari ka utaaro ge to Nooraa nazar aye ga.

5 saal tak Nooraay ne Zardari ki hakumaat ko support kia. Ab hamain na batana ke NOoraaa Zardari ka kitna bara mukhaalif hai.

Jahan tak "katputli" bannay ka taulaq hai, tu batana pasand karo ge ke Zia-ul-Haq ka Malishiya kon tha? IJI mein kon shaamil tha aur kon sab se bara beneficiary tha? Kis ne 35 lac rupay liye? Kon agencies ki najaiz siasi paidawaar hai?

Ab jhoot nahi chale ga.

Asali battle Status Quo vs. Change hai.

Status quo = PPP, PMLN, MQM, JUIF, ANP and other ruling parties.

Change = PTI.

Tahir ul Qadri eik drama hai jo jald dum tor jaye ga.

سیاسی دنگل


باقی سب کٹ پتلیاں ہیں

لڑائی صرف دو کے درمیان
ہے
١) زرداری(٢ نواز شریف

زرداری کبھی عمران خان کا ماسک کبھی الطاف حسسیں کا ماسک کبھی چوہدری شجاعت کا ماسک اور کبھی طاہر قادری کا ماسک پہن کر آ جاتا ہے

پیسے بھی یہی دیتا ہے سازش بھی یہی کرتا ہے

حقیقت یہ ہے باقی سب ایک ہیں

طاہر قادری دین کی خدمت سے دوبارہ سیاست میں آ گے

نو سال مشرف کی حکومت میں کوئی دخل اندازی نہیں کی اور پانچ سال زرداری کو حکومت کرنے دی

ابہ قوم الیکشن کی طرف جا رہی ہے تو طاہر قادری مللان سے مسٹر کی طرف آ رہے ہیں

دنیا اور دولت چیز ہی ایسی ہے بڑوں بڑوں کے وضو ٹوٹ جاتے ہیں

قادری نے بہت غلط وقت کا چناو کیا

لگتا ہے بہت ایمرجنسی میں آنا پرا یا آنے پر مجبور ہو گیا

یہ بات ملک کے مفادات کے خلاف انتہائی گنا ونی سازش ہے

قادری، زرداری،اور موٹی گردن والے الطاف حسین سازشے کی یہ سازش کسی شکل میں کامیاب نہیں ہونی چاہے

زرداری جانا نہیں چاہتا لیکن اپنا ہر داؤ کھیلنا چاہتا ہے

یہی کچھ بھٹو نے کیا تھا چکر دے کر پوری قوم کو بیوقوف بنا یا کرسی پر قبضہ کر لیا لیکن پاکستان کے دو ٹکرے کر دیے

 

Darik

MPA (400+ posts)
Before caretaker government all the analyst will predict that IK is a looser. Things will change dramatically in three months, then all the analyst will change their mind for IK. We must wait and see this interesting movement.
 

Back
Top