سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائشگاہ زمان پارک کے باہر ان کی سکیورٹی پر 6 سو سے زیادہ پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا : ذرائع
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی طرف سے ڈاکٹر عثمان انور کو انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی ) پنجاب جبکہ بلال صدیق کمیانہ کو سی سی پی او لاہور تعینات کردیاگیا ہے جس کے بعد پنجاب اور لاہور پولیس کے نئے سربراہوں کی طرف سے سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک کے باہر ان کی سکیورٹی کیلئے تعینات کیے گئے اہلکاروں کی تعداد میں کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت میں سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائشگاہ زمان پارک کے باہر ان کی سکیورٹی پر 6 سو سے زیادہ پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا جس پر سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کے دور میں اپوزیشن کی طرف سے حد سے زیادہ سکیورٹی تعینات پر اعتراض بھی کیا گیا تھا جبکہ اب پنجاب اور لاہور پولیس کے نئے سربراہوں کی تعیناتی کے بعد زمان پارک کے باہر تعینات نفری کا ازسرنو جائزہ لینے کا فیصلہ ہوا ہے۔
ڈاکٹر عثمان انور کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے چن چن کر افسران لگانے کے بیان پر کہا کہ تمام افسران وفاقی حکومت کے ملازم ہیں جنہوں نے آئین وقانون کے تحفظ کی قسم کھا رکھی ہے۔
احتجاج کرنا ہر سیاسی جماعت کا حق ہے لیکن قانون توڑنے کی کسی کو اجازت نہیں دے سکتے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اپنی ذمہ داریاں بھرپور طریقے سے ادا کرے گی، قانون کی عملداری قائم کریں گے کسی کو بدمعاشی کرنے کی اجازت نہیں دینگے۔
دریں اثنا سابق وزیراعظم عمران خان کا سکیورٹی خدشات بارے کہنا تھا کہ میں اب خود کو محفوظ نہیں سمجھتا، آئندہ مزید احتیاط کروں گا، ریلیو اور انتخابی جلسوں میں بلٹ پروف سکرین کا استعمال کروں گا۔ چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا چھپ کر بیٹھنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، میں انتخابی مہم کے لیے باہر نکلوں گا۔