سکول میں تو یہ ڈنگر علم حاصل کرنہیں سکا، کلاس کا نالائق ترین سٹوڈنٹ ہوتا تھا، ساتھی اس کو اِم دی ڈِم کہتے تھے، اب جیل میں کیا چوروں اور لٹیروں سے علم حاصل کررہا ہے؟ جس ڈنگر کی ساری عمر جہالت میں گزر گئی، وہ بڈھا ہوکر کیا علم حاصل کرے گا۔۔ پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ ایسے ڈنگر قسم کے لوگ لیڈر بنے پھرتے ہیں۔۔
بائی دا وے شوکت خانم کی ساری کی ساری گندی اولاد ہی کرپٹ اور علم سے فارغ ہے۔ یہ علیمہ خان کو ہی دیکھ لو، یہ کرپٹ عورت اربوں روپے کا مال سمیٹ کر بیٹھی ہے اور کوئی اس کو پوچھنے والا نہیں۔ اس کے چور بھائی کے ساتھ اس کو بھی اندر کرنا چاہئے اور اس سے چوری کا سارا مال وصولنا چاہئے۔۔