صحافی صالح ظافر کا کہنا ہے کہ عمران خان کو اڈیالہ جیل راولپنڈی سے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل منتقل کرنے کا دوبارہ امکان پیدا ہوگیا
ان کا کہنا ہے کہ حکومت پنجاب نے جیل کے قواعد و ضوابط میں بنیادی تبدیلی کر دی ملزموں/مجرموں کو انکے اقامتی شہر/ضلع میں سزا کاٹنےکے لئے رکھا جا ئے گا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ عمران کو اڈیالہ میں تمام سہولتیں میسر ہیں اسے ایک لمحہ کے لئے بھی موت کی کوٹھڑی یا چکی میں نہیں رکھا گیا،خوراک اور دوسری سہولتیں بلا رکاوٹ حاصل ہیں ۔
عمران خان کی بجلی بند کرنے پر ان کا کہنا تھا کہ دنیا کی کسی جیل میں انتظامیہ کسی بیرک میں روشنی ختم کرنا سو چ بھی نہیں سکتی ایسا کرنا سیکورٹی تھریٹ ہے
انکے مطابق عمران کی لاہور منتقلی سے پہلے کئی معاملات کا جائزہ لینا ہوگا۔
صحافی ثاقب بشیر کا اس پر کہنا تھا کہ یار کیسے کیسے لوگ ہیں او بھائیوں اڈیالہ جیل میں دو ٹرائل چل رہے ہیں ایک کے جج اسلام آباد دوسرے کے راولپنڈی سے جاتے ہیں اور دوران ٹرائل ملزم کا عدالت کے سامنے موجود ہونا ضروری ہوتا ہے کامن سینس کی بات ہے یہ دونوں جج پنڈی اسلام آباد سے کیا کوٹ لکھپت جیل جایا کریں گے ؟ یا ٹرائل روک دئیے جائیں گے ؟ یا ختم کر دیئے جائیں گے ؟ ان میں سے جب کوئی بھی نہیں ہو سکتا تو یہ منتقلی بھی نہیں ہو سکتی
https://twitter.com/x/status/1889546323726311451