عمران خان پر کیسز اور پابندیاں،کرنسی متاثر ہوئی: عالمی میڈیا کی کوریج

imran-khan-int-media-the-wall-st-jr.jpg


عالمی میڈیاپاکستان کے ہر پل بدلتے ماحول کو بغور دیکھ رہا ہے۔ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے کامیاب ہونے سے ان کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج ہونے تک بین الاقوامی میڈیا کی اس تمام معاملے پر گہری نظر ہے۔

نیویارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ عمران خان کی شخصیت خود کو اور اپنی پارٹی کو سیاسی مرکز میں رکھنے میں کامیاب رہی۔ اس سے قبل ایسی مقبولیت صرف پاکستانی مذہبی رہنماؤں کو حاصل رہی ہے۔

عالمی جریدے بلومبرگ نے لکھا ہے کہ حکومت کی جانب سے عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی سے پاکستان کے اثاثوں اور سکوک بانڈز کو جھٹکا لگا ہے۔ اس کے ساتھ ملکی کرنسی اور اسٹاک مارکیٹ بھی متاثر ہوئی۔


کولمبیا اسکول آف جرنلزم کے مطابق ہفتے کے روز عمران خان نے ایک احتجاجی ریلی میں شہبازگل اور دیگر کے خلاف کیس سننے والی جج اور پولیس کے اعلیٰ افسران کے خلاف کارروائی کا عندیہ دیا۔ اگلے ہی دن عمران خان کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔

https://twitter.com/x/status/1562646800657416192
وائس آف امریکا نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومتی اقدامات سے عمران خان کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ مبصرین کراچی انتخابات میں کامیابی گرفتاری کی خبروں کے بعد عوامی ردعمل کو عمران خان کے بیانیے کی مضبوطی کے طور پر دیکھتے ہیں۔

امریکی خبر رساں ویب سائٹ ایگزیئس کے مطابق پاکستانی امور کے ماہر مائیکل کیگل مین کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان کی عمران خان کو کمزور کرنے کی کوششیں انہیں اور مضبوط بنائیں گی۔ حکومتی جابرانہ پالیسیاں عمران خان کو قوت بخشتی ہیں اور انہیں عوامی غصے کو استعمال کرنے کا موقع دیتی ہیں۔

ٹائمز میگزین نے کہا ہے کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ عمران خان پر لگائی گئی میڈیا سے متعلق پابندیاں کتنی مؤثر ہوں گی۔ کیونکہ عمران خان کے صرف ٹوئٹر پر ایک کروڑ 70 لاکھ سے زائد فالوورز موجود ہیں۔ جو کہ پاکستان کے کسی بھی بڑے نیوز شو کی ریٹنگ سے زیادہ ہیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے فنانشل ٹائمز کے مطابق عمران خان کو اپریل میں عدم اعتماد کے نتیجے میں ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا جس کے بعد پاکستان مسلم لیگ ن کی قیادت اتحادی جماعتوں کے ساتھ ملکر حکومت میں آئی تھی۔ لیکن سابق کرکٹر کو اقتدار سے نکالے جانے کے بعد ان کی مقبولیت میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔

امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے لکھا کہ وزیراعظم شہبازشریف کی قیادت میں بنی مخلوط اور متزلزل حکومت کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت انتخابات کرنے کے خلاف ہے۔ کیونکہ اس وقت معیشت کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ لیکن قبل از وقت انتخابات ہوتے ہیں تو اس میں بہت کم شک موجود ہے کہ عمران خان ہی حکومت بنائیں گے۔

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے لکھا ہے کہ سابق کرکٹ اسٹار نے اپنی مضبوط سیاسی بنیاد کو برقرار رکھا اور بلدیاتی انتخابات میں زور پکڑا، اس کے مقابل وزیراعظم شہبازشریف کو سنگین معاشی بحران سے نمٹنے میں بہت کم کامیابی ملی۔ جبکہ اشیائے خورونوش کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں۔
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
imran-khan-int-media-the-wall-st-jr.jpg


عالمی میڈیاپاکستان کے ہر پل بدلتے ماحول کو بغور دیکھ رہا ہے۔ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے کامیاب ہونے سے ان کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج ہونے تک بین الاقوامی میڈیا کی اس تمام معاملے پر گہری نظر ہے۔

نیویارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ عمران خان کی شخصیت خود کو اور اپنی پارٹی کو سیاسی مرکز میں رکھنے میں کامیاب رہی۔ اس سے قبل ایسی مقبولیت صرف پاکستانی مذہبی رہنماؤں کو حاصل رہی ہے۔

عالمی جریدے بلومبرگ نے لکھا ہے کہ حکومت کی جانب سے عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی سے پاکستان کے اثاثوں اور سکوک بانڈز کو جھٹکا لگا ہے۔ اس کے ساتھ ملکی کرنسی اور اسٹاک مارکیٹ بھی متاثر ہوئی۔


کولمبیا اسکول آف جرنلزم کے مطابق ہفتے کے روز عمران خان نے ایک احتجاجی ریلی میں شہبازگل اور دیگر کے خلاف کیس سننے والی جج اور پولیس کے اعلیٰ افسران کے خلاف کارروائی کا عندیہ دیا۔ اگلے ہی دن عمران خان کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔

https://twitter.com/x/status/1562646800657416192
وائس آف امریکا نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومتی اقدامات سے عمران خان کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ مبصرین کراچی انتخابات میں کامیابی گرفتاری کی خبروں کے بعد عوامی ردعمل کو عمران خان کے بیانیے کی مضبوطی کے طور پر دیکھتے ہیں۔

امریکی خبر رساں ویب سائٹ ایگزیئس کے مطابق پاکستانی امور کے ماہر مائیکل کیگل مین کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان کی عمران خان کو کمزور کرنے کی کوششیں انہیں اور مضبوط بنائیں گی۔ حکومتی جابرانہ پالیسیاں عمران خان کو قوت بخشتی ہیں اور انہیں عوامی غصے کو استعمال کرنے کا موقع دیتی ہیں۔

ٹائمز میگزین نے کہا ہے کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ عمران خان پر لگائی گئی میڈیا سے متعلق پابندیاں کتنی مؤثر ہوں گی۔ کیونکہ عمران خان کے صرف ٹوئٹر پر ایک کروڑ 70 لاکھ سے زائد فالوورز موجود ہیں۔ جو کہ پاکستان کے کسی بھی بڑے نیوز شو کی ریٹنگ سے زیادہ ہیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے فنانشل ٹائمز کے مطابق عمران خان کو اپریل میں عدم اعتماد کے نتیجے میں ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا جس کے بعد پاکستان مسلم لیگ ن کی قیادت اتحادی جماعتوں کے ساتھ ملکر حکومت میں آئی تھی۔ لیکن سابق کرکٹر کو اقتدار سے نکالے جانے کے بعد ان کی مقبولیت میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔

امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے لکھا کہ وزیراعظم شہبازشریف کی قیادت میں بنی مخلوط اور متزلزل حکومت کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت انتخابات کرنے کے خلاف ہے۔ کیونکہ اس وقت معیشت کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ لیکن قبل از وقت انتخابات ہوتے ہیں تو اس میں بہت کم شک موجود ہے کہ عمران خان ہی حکومت بنائیں گے۔

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے لکھا ہے کہ سابق کرکٹ اسٹار نے اپنی مضبوط سیاسی بنیاد کو برقرار رکھا اور بلدیاتی انتخابات میں زور پکڑا، اس کے مقابل وزیراعظم شہبازشریف کو سنگین معاشی بحران سے نمٹنے میں بہت کم کامیابی ملی۔ جبکہ اشیائے خورونوش کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں۔
عالمی میڈیا بھی پاکستانی کیلا ریاست پر رپورٹنگ کر کے مزے لے رہا ہے
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)


خوابوں کے صدر پاکستان کو ان تمام غداروں کو اسی بات پر تو آگ لگی ہوئی ہے کہ ہم نے پاکستانی میڈیا کو عمران پر بند کیا تو یہ ساری دنیا کا میڈیا اسکے لیے کھڑا ہو گیا ہے . کریں تو کیا کریں ؟؟؟
یہی سوچ سوچ کر انکے مونہوں سے ہلکے کتوں کی طرح بدبودار جھاگ نکل رہی ہے
 

Aristo

Minister (2k+ posts)


خوابوں کے صدر پاکستان کو ان تمام غداروں کو اسی بات پر تو آگ لگی ہوئی ہے کہ ہم نے پاکستانی میڈیا کو عمران پر بند کیا تو یہ ساری دنیا کا میڈیا اسکے لیے کھڑا ہو گیا ہے . کریں تو کیا کریں ؟؟؟
یہی سوچ سوچ کر انکے مونہوں سے ہلکے کتوں کی طرح بدبودار جھاگ نکل رہی ہے
Sadar say yaad aiya yeh Alvi sb vote of confidence kyun nahi demand kar rahay Shebaz say?? Sirf 2 votes ke baat hai VOC atay he yeh zabrdast pressure main ajain gay
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
Sadar say yaad aiya yeh Alvi sb vote of confidence kyun nahi demand kar rahay Shebaz say?? Sirf 2 votes ke baat hai VOC atay he yeh zabrdast pressure main ajain gay

جب تک دو تین دانے اِدھر اُدھر نہیں ہوتے تو اسکا الٹا نقصان ہو گا کیونکہ پھر آئین کے مطابق انکو ٦ مہینے ملک کو مزید لوٹنے کا پکا اختیار مل جائے گا