کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع کیچ میں قطری شہزادوں کو تلور کے شکار کی غرض سے زمین الاٹ کیے جانے کے خلاف کسانوں اور قبائلی افراد نے مظاہرہ کیا۔
عرب شہزادوں کو شکار کے لیے ایک پوری تحصیل الاٹ کرنے پر ڈسٹرکٹ چیئرمین سردار خان رند کی سربراہی میں کسانوں نے گنداواہ کو شوران سے ملانے والے لنک روڈ پر مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا، جس کے باعث کئی گھنٹوں تک ٹریفک کی روانی معطل رہی۔
اس دوران مظاہرین ثانی شوران تحصیل کو شکار کے لیے قطری شہزادوں کو الاٹ کرنے پر حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بلوچستان چیپٹر کے سربراہ سردار خان رند نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا، 'ہم غاصبوں کے سامنے سر نہیں جھکائیں گے'۔
کسانوں اور قبائلی افراد کا کہنا تھا کہ تحصیل ثانی میں یہ فصل کا سیزن تھا لیکن ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت پوری تحصیل قطری شہزادوں کے حوالے کردی گئی اور لوگوں کو ان کے روزگار سے محروم کردیا گیا۔
سردار یار محمد رند نے ڈان نیوز سے گفتگو میں بتایا، 'مجھے پی ٹی آئی کا رہنما ہونے کی وجہ سے سزا دی گئی'۔
انھوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت قطری شہزادوں کو تلور کے شکار کی اجازت اور سہولت دینے کے لیے سیکیورٹی فورسز کا استعمال کر رہی ہے، ساتھ ہی انھوں نے خبردار کیا 'اگر کچھ ہوا تو اس کا ذمہ دار تخت لاہور ہوگا'۔
سردار یار رند اس حوالے سے قطر کے سفیر کو خط بھی لکھ چکے ہیں، انھوں نے حکومت پر برستے ہوئے کہا، 'یہ لوگ کسانوں کے منہ سے ان کے نوالے چھین رہے ہیں'۔
مقامی ذرائع کے مطابق عرب شاہی خاندان کے وفد کے ارکان اس علاقے میں تلور کے شکار کی غرض سے پہنچ چکے ہیں۔
گذشتہ دنوں بھی اس حوالے سے رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ قطری شہزادہ شیخ علی بن عبداللہ الثانی شکار کے لیے جب بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقوں ہوشاب اور بالاکتار پہنچے تو انہیں شکار کی اجازت کے سلسلے میں کچھ پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
قطری شہزادے نے شکار کے لیے اجازت نہ ملنے پر وزیراعظم نواز شریف کو فون کیا، ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی حکومت کو قطری شہزادے کو سیکیورٹی اور پروٹوکول فراہم کرنے کی فوری ہدایات جاری کیں، جس کے بعد قطری شہزادہ اپنے خاندان اور عملے کے دیگر ارکان کے ہمراہ تربت پہنچے تھے۔
http://www.dawnnews.tv/news/1048870/
عرب شہزادوں کو شکار کے لیے ایک پوری تحصیل الاٹ کرنے پر ڈسٹرکٹ چیئرمین سردار خان رند کی سربراہی میں کسانوں نے گنداواہ کو شوران سے ملانے والے لنک روڈ پر مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا، جس کے باعث کئی گھنٹوں تک ٹریفک کی روانی معطل رہی۔
اس دوران مظاہرین ثانی شوران تحصیل کو شکار کے لیے قطری شہزادوں کو الاٹ کرنے پر حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بلوچستان چیپٹر کے سربراہ سردار خان رند نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا، 'ہم غاصبوں کے سامنے سر نہیں جھکائیں گے'۔
کسانوں اور قبائلی افراد کا کہنا تھا کہ تحصیل ثانی میں یہ فصل کا سیزن تھا لیکن ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت پوری تحصیل قطری شہزادوں کے حوالے کردی گئی اور لوگوں کو ان کے روزگار سے محروم کردیا گیا۔
سردار یار محمد رند نے ڈان نیوز سے گفتگو میں بتایا، 'مجھے پی ٹی آئی کا رہنما ہونے کی وجہ سے سزا دی گئی'۔
انھوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت قطری شہزادوں کو تلور کے شکار کی اجازت اور سہولت دینے کے لیے سیکیورٹی فورسز کا استعمال کر رہی ہے، ساتھ ہی انھوں نے خبردار کیا 'اگر کچھ ہوا تو اس کا ذمہ دار تخت لاہور ہوگا'۔
سردار یار رند اس حوالے سے قطر کے سفیر کو خط بھی لکھ چکے ہیں، انھوں نے حکومت پر برستے ہوئے کہا، 'یہ لوگ کسانوں کے منہ سے ان کے نوالے چھین رہے ہیں'۔
مقامی ذرائع کے مطابق عرب شاہی خاندان کے وفد کے ارکان اس علاقے میں تلور کے شکار کی غرض سے پہنچ چکے ہیں۔
گذشتہ دنوں بھی اس حوالے سے رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ قطری شہزادہ شیخ علی بن عبداللہ الثانی شکار کے لیے جب بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقوں ہوشاب اور بالاکتار پہنچے تو انہیں شکار کی اجازت کے سلسلے میں کچھ پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
قطری شہزادے نے شکار کے لیے اجازت نہ ملنے پر وزیراعظم نواز شریف کو فون کیا، ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی حکومت کو قطری شہزادے کو سیکیورٹی اور پروٹوکول فراہم کرنے کی فوری ہدایات جاری کیں، جس کے بعد قطری شہزادہ اپنے خاندان اور عملے کے دیگر ارکان کے ہمراہ تربت پہنچے تھے۔
http://www.dawnnews.tv/news/1048870/