عربی کیلی گرافی والا لباس پہننے والی خاتون پر حملہ کیس میں دہشتگردی دفعات حذف کرنے کا حکم
پولیس کی طرف سے عادل سرور، ملک خرم شہزاد، محمد علی عرف چاند بٹ، ندیم، التمش ثقلین نامی ملزمان کو گناہگار قرار
پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے علاقے اچھرہ بازار میں عربی کیلی گرافی والا لباس پہننے پر خاتون پر حملے کے کیس کی آج انسداد ددہشت گردی عدالت میں سماعت ہوئی جس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ انسداد دہشت گردی عدالت کی طرف سے عربی کیلی گرافی والا لباس پہننے پر بازار میں خاتون پر حملے کے کیس میں دہششت گردی کی دفعات کو حذف کر کے کیس ٹرائل کے لیے سیشن کورٹ میں منتقل کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے کیس کی سماعت کی اور دہشت گردی دفعات ختم کرنے کے ساتھ ساتھ کیس سیشن کورٹ میں منتقل کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ پولیس کی طرف سے عادل سرور، ملک خرم شہزاد، محمد علی عرف چاند بٹ، ندیم، التمش ثقلین نامی ملزمان کو گناہ گار قرار دیا گیا ہے جن کے خلاف اچھرہ تھانے میں خاتون کو ہراساں کرنے کا مقدمہ درج ہے۔
واضح رہے کہ اچھرہ بازار میں اپنے شوہر کے ساتھ خریداری کے لیے آنے والی خاتون کو عربی کیلی گرافی والے لباس کی وجہ سے مشتعل ہجوم نے مقدس الفاظ کی توہین کے شبہے میں گھیرے میں لے لیا تھا۔ خاتون کے لباس پر عربی کیلی گرافی کے انداز میں حلوہ لفظ تحریر تھا، واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا ویب سائٹ پر وائرل ہو گئی تھی جس میں خاتون کو مشتعل ہجوم نے گھیر رکھا تھا۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد لاہور پولیس کی اے ایس پی شاہ بانو اچھرہ بازار پہنچیں اور مشتعل ہجوم سے بات چیت کرنے کے بعد خاتون کو سیاہ برقع اوڑھا کر اپنے ساتھ لے کر روانہ ہو گئی تھیں۔ چیئرمین پاکستان علماء کونسل طاہر اشرفی نے خاتون کو عربی الفاظ والا لباس پہننے پر ہراساں کرنے کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے پولیس کی کوششوں کو سراہا اور کہا خاتون کو ہراساں کرنے والوں کو معافی مانگنی چاہیے۔
یاد رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے خاتون کو ہراساں کرنے کے الزام میں گرفتار کیے گئے ملزمان میں سے ندیم، عادل اور التمش کی ضمانتیں چند ماہ پہلے منظور کر لی تھیں اور پولیس نے بھی واقعے کے بعد گرفتار کیے گئے 2 ملزموں خالد شہنشاہ اور علیم الدین کو مقدمے میں بے گناہ قرار دیا تھا۔