عدالت کامحکمہ تعلیم کو اسکولوں میں بچوں کی حفاظت کے قوانین بنانےکا حکم

M A Malik

Moderator
Staff member
Siasat.pk Web Desk

bFV7114Xho.jpg

لاہور ہائیکورٹ نے اسکولوں میں بچوں سے چھیڑخانی اور سوشل میڈیا ٹرولنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات کے خلاف سخت اقدامات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے محکمہ تعلیم کو فوری طور پر نئے قوانین بنانے کی ہدایت کی ہے۔


عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران سیکرٹری اسپیشل ایجوکیشن نے اپنے خیالات کا اظہار کیا، جس پر عدالت نے سوال اٹھایا کہ کیا حکومت یہ نہیں چاہے گی کہ بچے خودکشی جیسے خطرناک حالات سے محفوظ رہیں؟ عدالت نے واضح کیا کہ بچوں کو چھیڑ خانی سے بچانے کے لیے موثر قوانین ہونے چاہئیں۔

سیکرٹری اسپیشل ایجوکیشن نے عدالت کو بتایا کہ موجودہ قوانین میں چھیڑخانی کا ذکر نہیں ہے، تاہم اس موضوع کو شامل کیا جا سکتا ہے۔

اس کے بعد، عدالت نے سیکرٹری خصوصی تعلیم کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی اور اس معاملے پر سفارشات طلب کیں۔ کیس کی مزید سماعت 10 دن کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے، جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ عدالت بچوں کے تحفظ کے لیے سنجیدہ ہے اور اس معاملے پر مزید پیش رفت کی توقع رکھتی ہے۔