کچھہ بھاری تجزیہ نگار جو دن بھر اپنی کاروں میں تین کوٹ لٹکائے مختلف ٹیوی چینلز پر دوڑ پھر کر روٹی روزی کمانے میں مصروف پھرتے ہیں انہیں غلط فہمی ہے کہ عدالت عظمی میاؤ کے خلاف بہت جلد فیصلہ دینے جارہی ہے۔
تاریخ پاکستان گواہ ہے کہ پرموٹیڈ وکیل جو اپنے موکلین سے تاریخیں ڈلوانے پر اپنا گھر اور بچوں کا پیٹ پالتے جب عدالت عظمی کی اس پروقار عمارت اور بھیڑ کے بچے کی کھال میں چھپ کر ایسے فیصلے کرتے ہیں جسے وہ بھیڑ کی کھال میں بغیر چھپے کرنے کا حوصلہ تک نہ کرپاتا،اس مرحلے پر اسےاپنے جاہ جلال اور تمکنت میں وہ کیڑے مکوڑے حقیر نظر آتے ہیں۔
اس کھال کو چمڑی سمجھنے کی غلطی پر کئے گئے فیصلے بعض دفعہ آقاؤں کو ناخوش کردیتے ہیں،یہیں سے بندہ مشرف بنا دیا جاتا ہے مستقبل میں پچھتاوہ لنگوٹی اور پکوڑے اسکابعض دفعہ مقدر بن جاتے ہیں۔خدا کرے کہ کوئی راست گو جج ان چیزوں کی پرواہ نہ کرتے فیصلہ دے تو اسکا بھی محسن پاکستان میں شمار ہوگا اور قوم(ہجوم) بھی دعا گو ہوگی۔
تاریخ پاکستان گواہ ہے کہ پرموٹیڈ وکیل جو اپنے موکلین سے تاریخیں ڈلوانے پر اپنا گھر اور بچوں کا پیٹ پالتے جب عدالت عظمی کی اس پروقار عمارت اور بھیڑ کے بچے کی کھال میں چھپ کر ایسے فیصلے کرتے ہیں جسے وہ بھیڑ کی کھال میں بغیر چھپے کرنے کا حوصلہ تک نہ کرپاتا،اس مرحلے پر اسےاپنے جاہ جلال اور تمکنت میں وہ کیڑے مکوڑے حقیر نظر آتے ہیں۔
اس کھال کو چمڑی سمجھنے کی غلطی پر کئے گئے فیصلے بعض دفعہ آقاؤں کو ناخوش کردیتے ہیں،یہیں سے بندہ مشرف بنا دیا جاتا ہے مستقبل میں پچھتاوہ لنگوٹی اور پکوڑے اسکابعض دفعہ مقدر بن جاتے ہیں۔خدا کرے کہ کوئی راست گو جج ان چیزوں کی پرواہ نہ کرتے فیصلہ دے تو اسکا بھی محسن پاکستان میں شمار ہوگا اور قوم(ہجوم) بھی دعا گو ہوگی۔