عثمان ڈار کی ماں سے شروع ہونے والا ظلم کہا ں رکے گا؟عامرمتین

anm1h1h11.jpg

اپنے پروگرام میں تجزیہ کرتے ہوئے عامرمتین نے سوال اٹھایا کہ عثمان ڈار کی ماں سے شروع ہونے والا ظلم کہا ں رکے گا۔ جب ماں،بہن کا تقدس بھی نہ رہے تو پھر سیاست کس بات کی۔

میاں شفیق آرائیں کے سیاست سے دستبرداری پر عامرمتین نے کہا کہ تیس سال سے سیاست میں رہنے کے باوجود میاں شفیق ارائیں نے عزت بچا کر رکھی تھی۔ اب جہانگیر ترین کو جتوانے کے لیے ان کی بھتیجے کو اٹھا لیا گیا۔ اک جیتے ہوئے ممبر کو مجبور کیا کہ وہ دستبردار ہو جائے۔ اگلا سلوک کچھ بھی ہو سکتا تھا۔ شریف آدمی نے سیاست کو خیر آباد کہہ کے عزت بچا لی۔ مگر یہ نظام کس طرف چل پڑا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ طاقت میں مخمور سیٹھ اپنے بچوں کے لیے کیا سبق چھوڑنا چاہتے ہیں۔ کیا لودھراں کے لوگ بھیڑ بکریاں ہے جو کہ تھانے کے زریعے ہانکے جائیں گیں۔ یہ سفر کہاں رکے گا۔ کون جیتے گا اور کون ہارے گا۔
https://twitter.com/x/status/1737210382471848140
عامرمتین نے جہانگیرترین پر طنز کیا کہ جہانگیر ترین نے بچپن میں خواب دیکھا تھا کہ وہ بڑے ہو کر لودھراں سے ایم این اے ضرور بنیں گے۔ حسن اتفاق 2015 کے ضمنی انتخابات میں وہ خواب شرمندہ تعبیر ہوا ہی تھا کہ نااہلی کی تلوارپہنچ گئی۔
https://twitter.com/x/status/1737206912477995270
عامرمتین کا کہنا ھا کہ مجھے علی ترین سے ہمدردی ہے۔ وہ اک خوبصورت اور قابل نوجوان ہے۔ میں اس کے کرکٹ کے علاوہ انسانیت کے حوالے سے کئ اچھے واقعات کا گواہ ہوں۔ مگر بلاول کی طرح وہ بھی اپنے باپ کا محصور ہے۔ وہ بیچارہ میاں شفیق جیسے لوگوں کے ساتھ نا انصافی کا حساب ساری عمر دیتا رہے گا۔


عامرمتین نے مزید کہا کہ آپ باعزت لوگوں کے بچے اٹھا کے، ان کو تھانہ کچہری کے زریعے مجبور کر کے تسخیر کر لیں گیں مگر لوگ بے عزتی بھولتے نہی۔ ایجنسیاں چلی جاتیں ہیں مقامی لوگ وہیں رہتے ہیں۔ ترین صاحب اتنا ظلم کریں جتنا سنبھال سکیں اور اپنے بچے کے لیے اک با عزت راستہ چھوڑ کر جائیں۔
https://twitter.com/x/status/1737222940205466058
 

Back
Top