دنیا کو بھی سیکھنا چاہہے چھ فیصد سے ترقی کرتی مہیشت منفی ایک اعشاریہ پانچ تک کیسے لائی جاتی ہے - چار فیصد کی مہنگائی کو پچیس فیصد تک لے جانا بھی کم کارنامہ نہیں - ڈالر کو ایک سو اٹھارہ سے ایک سو سرسٹھ تک لے جانا بھی کوئی خان سے سیکھے - ایسی ہوتی ہیں کامیاب پالیسیاں -
دنیا کو بھی سیکھنا چاہہے چھ فیصد سے ترقی کرتی مہیشت منفی ایک اعشاریہ پانچ تک کیسے لائی جاتی ہے - چار فیصد کی مہنگائی کو پچیس فیصد تک لے جانا بھی کم کارنامہ نہیں - ڈالر کو ایک سو اٹھارہ سے ایک سو سرسٹھ تک لے جانا بھی کوئی خان سے سیکھے - ایسی ہوتی ہیں کامیاب پالیسیاں -
Prove above with official documents please.....
Lies are not appreciated here Mr. Darدنیا کو بھی سیکھنا چاہہے چھ فیصد سے ترقی کرتی مہیشت منفی ایک اعشاریہ پانچ تک کیسے لائی جاتی ہے - چار فیصد کی مہنگائی کو پچیس فیصد تک لے جانا بھی کم کارنامہ نہیں - ڈالر کو ایک سو اٹھارہ سے ایک سو سرسٹھ تک لے جانا بھی کوئی خان سے سیکھے - ایسی ہوتی ہیں کامیاب پالیسیاں -
Noon goons economy as per IMF.دنیا کو بھی سیکھنا چاہہے چھ فیصد سے ترقی کرتی مہیشت منفی ایک اعشاریہ پانچ تک کیسے لائی جاتی ہے - چار فیصد کی مہنگائی کو پچیس فیصد تک لے جانا بھی کم کارنامہ نہیں - ڈالر کو ایک سو اٹھارہ سے ایک سو سرسٹھ تک لے جانا بھی کوئی خان سے سیکھے - ایسی ہوتی ہیں کامیاب پالیسیاں -
کلبھوشن کیس میں بھارت نے اپنے حق میں نواز شریف کی تقریر کا حوالہ دیا- ورلڈ اکنامک فورم نے ایک ٹریلین درخت لگانے کی مہم کا اعلان کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کی تقریر کا حوالہ دیا- یہ فرق ہےدنیا کو بھی سیکھنا چاہہے چھ فیصد سے ترقی کرتی مہیشت منفی ایک اعشاریہ پانچ تک کیسے لائی جاتی ہے - چار فیصد کی مہنگائی کو پچیس فیصد تک لے جانا بھی کم کارنامہ نہیں - ڈالر کو ایک سو اٹھارہ سے ایک سو سرسٹھ تک لے جانا بھی کوئی خان سے سیکھے - ایسی ہوتی ہیں کامیاب پالیسیاں -
بلین ٹری اچھا قدم ہے اور قابل تحریف ہے مگر اس اکیلے قدم سے ملک میں لوگوں کو بڑے پیمانے پر روزگار مل سکتا ہے نہ مہنگائی کنٹرول ہو سکتی ہے کلبوشن کا اس بحث سے کوئی تحلق نہیں ہے اگر نواز نے کسی تقریر میں اس کا ذکر نہیں کیا تو خان نے کہاں کیا ہے کسی تقریر میں ؟کلبھوشن کیس میں بھارت نے اپنے حق میں نواز شریف کی تقریر کا حوالہ دیا- ورلڈ اکنامک فورم نے ایک ٹریلین درخت لگانے کی مہم کا اعلان کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کی تقریر کا حوالہ دیا- یہ فرق ہے
کونسی بات یہاں جھوٹ ہے ذرا بتا دیں میں آپ کو ثبوت دونگاLies are not appreciated here Mr. Dar
اسی آئی ایم نے بہت جگہ تحریف بھی کی ہے یہ پتا نہیں کونسے وقت کا پیرا اٹھا کر لگایا ہے پورا سورس دیا کریں -Noon goons economy as per IMF.
جب نون لیگ نے حکومت چھوڑی تو ڈالر ایک سو اٹھارہ پر چھوڑ کر گئی -ڈالر کو بھاگنا پڑا وہ سیاسی آدمی ہے ہی نہیں کبھی الیکشن نہیں لڑا ٹیکنوکریٹ ہے سختیاں برداشت نہیں کر سکتا تھا - باقی اب یہ چور ن نہیں بک رہا کہ ہر چیز مسنوہی تھی - چار فیصد سے پچیس فیصد تک مہنگائی لے گئے عوام کہتی ہے مسنوہی طور پر ہی مہنگائی واپس چار فیصد پر لے آؤجولائی ۲۰۱۸ ميں ڈالر ۱۲۸ پر تھا ، اور اتنی کامياب حکومت کا وزير خزانہ اپنی حکومت ميں فرار ہو چُکا تھا ،نون کی حکومت دُنيا کی واحد حکومت ہے جسکا وزير خزانہ اپنی ہی حکومت ميں مُلک سے فرار ہوا اور آج تک فرار ہے اور اب عدالتوں کو مطلوب ہے۔ڈالر اسحق جس نے ۷ بلين صرف ڈالر کے ريٹ کو مصنوعی طريقے سے کم کرنے پر لگايا، اور پھر فرار ہو گيا ۔
اپنا ريکارڈ چيک کرو جولائی ۲۰۱۸ ميں ڈالر ۱۲۸ پہ تھا ۔، اور اسحاق ڈالر اپنی حکومت کو بيچ ميں چھوڑ کر بھاگ کيا تھا ۔ پاکستان کو بلينز کا مقروض کر کے اُسکے بعد انٹيرمُ گورنمنٹ آئی اسحاق ڈالر اکتوبر ۲۰۱۷ ميں فرار ہوا ، کيونکہ وہ نواز کاُمُنشی تھااور ساری چوريوں سے واقف وہ اپنی حکومت کے ابھی ۹ ماہ باقی تھے کہ وہ فرار ہو گيا۔ کيا بات ہے تمھاری معصوميت کہ وہ سختی نہيں برداشت کر سکتا تھا ۔جب نون لیگ نے حکومت چھوڑی تو ڈالر ایک سو اٹھارہ پر چھوڑ کر گئی -ڈالر کو بھاگنا پڑا وہ سیاسی آدمی ہے ہی نہیں کبھی الیکشن نہیں لڑا ٹیکنوکریٹ ہے سختیاں برداشت نہیں کر سکتا تھا - باقی اب یہ چور ن نہیں بک رہا کہ ہر چیز مسنوہی تھی - چار فیصد سے پچیس فیصد تک مہنگائی لے گئے عوام کہتی ہے مسنوہی طور پر ہی مہنگائی واپس چار فیصد پر لے آؤ
کینیڈا میں بیٹھ کر باتیں کرنا آسان ہے ملک میں جا کر مہنگائی اور بے روزگاری برداشت کرو پھر دیکھتے ہیں خان کی پالیسیاں کیسی ہیں
نون لیگ نے اقتدار جولائی کو نہیں مئی کے آخر میں چھوڑا تھا اور کئیر ٹیکر حکومت نے یکم جون کو حلف اٹھایا اس وقت ڈالر پانچ جون تک ایک سو چودہ تھا - سب سے مستنید ویب سائٹ کا لنک لگایا ہے -اپنا ريکارڈ چيک کرو جولائی ۲۰۱۸ ميں ڈالر ۱۲۸ پہ تھا ۔، اور اسحاق ڈالر اپنی حکومت کو بيچ ميں چھوڑ کر بھاگ کيا تھا ۔ پاکستان کو بلينز کا مقروض کر کے اُسکے بعد انٹيرمُ گورنمنٹ آئی اسحاق ڈالر اکتوبر ۲۰۱۷ ميں فرار ہوا ، کيونکہ وہ نواز کاُمُنشی تھااور ساری چوريوں سے واقف وہ اپنی حکومت کے ابھی ۹ ماہ باقی تھے کہ وہ فرار ہو گيا۔ کيا بات ہے تمھاری معصوميت کہ وہ سختی نہيں برداشت کر سکتا تھا ۔
دنيا کی پہلی کامياب حکومت جسکاُوزير خزانہ اپنی ہی حکومت کو چُونا لگا کر فرار ہوا۔نون کےُاپنےُلوگُکہتے تھے کے اگر اسحاق ڈالر واپس نہی آسکتا تو استِفیٰ دے ۔