عاطف میاں نے یوتھیا حکومت کا اپریشن کردیا

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
پاکستان کے مایہ ناز ماہر معاشیات اور پی ٹی آی کے سب سے پہلے اکنامک ایڈوائزر عاطف میاں نے یوتھیا حکومت کا اپریشن کرتے ہوے کہا ہے کہ جب عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں بڑھ گئیں تو یوتھیا حکومت نے ملکی مفاد کی بجاے سیاسی مفاد کو ترجیح دیتے ہوے آئل کی قیمتیں کم کردیں کیونکہ عدم اعتماد سر پر تھی۔
اگر یہ ملک سے مخلص ہوتے تو کسی قیمت پر ملک کے ساتھ اتنا بڑا فراڈ نہ کرتے جس سے پچیس کروڑ عوام کا یہ دیس واحد مسلمان ایٹمی طاقت دیوالیہ ہونے کے قریب پنہچ گیا
عاطف میاں نے ملک کی اکانومی کو بہتر کرنے کی قابل قدر تجاویز بھی دی ہیں جن پر حکومت کو ایمرجنسی لگا کر فوری طور پر عمل کرنا چاہئے۔ ملک کا دیوالیہ ہونے کو ہے اور سیاستدان طاقت کے حصول کیلئے برسرپیکار ہیں بولیاں لگ رہی ہیں اور انہیں کل کی فکر ہی نہیں
عاطف میاں نے مزید کہا کہ توانای اور خوراک کیلئے ہمیں دوسروں پر انحصار کرنا پڑتا ہے ان ضروریات کیلئے ہمیں ڈالرز کی ضرورت ہے جو حکومت کے پاس نہیں ہیں۔ یعنی سری لنکا والی سیچویشن پیدا ہوچکی ہے بس یہ اللہ کا کوی معجزہ ہے کہ ہم بچتے جارہے ہیں
عاطف میاں اور ان جیسے دوسرے حب الوطنی سے سرشار پاکستانیوں کو کمینے اور حرامی یوتھئیے (زیادہ تر وہ جو زنا کی پیداوار اور اس کو حلال کہتے ہیں) ننگی گالیاں دیتے ہیں عاطف میاں پر تو شائد مذہبی تلوار بھی چلای جاے مگر سلام ہے اس مرد کے بچے کو جس نے سچ بات کہہ دی ہے اور ملک کی خاطر اب گالیاں کھا رہا ہے
عاطف میاں نے یہ کہہ کے دل جیت لیا ہے کہ اسے گالم گلوچ کی پرواہ نہیں پاکستان کی اکانومی درست کرنی چاہئے اور ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانا چاہئے
کاش کہ پاکستان کے طاقتور طبقے پاکستان کی بقا کی خاطر مذہبی تفریق سے نکلنے کا فیصلہ کرلیں اور میاں عاطف جیسے دانشوروں اور دنیا میں اپنے آپ کو منوانے والے زہین ترین دماغوں کو پاکستان واپس لائیں اور پاکستان کی تقدیر ان حرامی سیاستدانوں کے ہاتھوں سےنکال کے ان کے حوالے کریں جو ملک کو بچا سکتے ہیں
اب وقت نہیں ہے آج ہی مل بیٹھ کر کوی فیصلہ کرلیں تو ملک بچ پاے گا ورنہ دیوار پر لکھا ہمیں تو دکھای دے رہا ہے آپ کو ابھی بھی کوی غلط فہمی لگتی ہے
راقم
ببر شیر
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
معروف ماہر معیشت عاطف میاں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں پاکستان کے حالیہ معاشی بحران پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے معیشت کو سیاسی مقاصد کے لیے قربان کیے جانے کی بات کی ہے۔ اس کے علاوہ انھوں نے ایک حکومت کی جانب سے آنے والی حکومت کے لیے بارودی سرنگیں بچھانے، معیشت کے لیے ایک وسیع البنیاد مکالمے اور سیاست میں مذہب کارڈ کے استعمال کے نکات اٹھائے ہیں اور اس سلسلے میں کچھ تجاویز بھی پیش کی ہیں۔

عاطف میاں کے مطابق پاکستان اس وقت شدید معاشی بحران میں پھنس چکا ہے اور پاکستان حقیقی طور پر نجی سرمایہ کاری مارکیٹ سے کٹ چکا ہے کیونکہ تین مہینے میں پاکستان کے روپے کی قدر میں بیس فیصد کی کمی ہو چکی ہے جب کہ جاری کھاتوں کا خسارہ منفی ہوچکا ہے۔ عاطف میاں نے اپنے پیغام میں کہا کہ معاشی بحران بہت شدید ہے اور وہ ماضی میں بھی سٹرکچرل مسائل پر کئی بار بات کر چکے ہیں۔

موجودہ معاشی صورتحال کتنی خراب ہے؟

عاطف میاں نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان مکمل طور پر بیرونی امداد کے رحم وکرم پر ہے اور یہی پاکستان کے سیاستدانوں کا سب سے بڑا گناہ ہے۔ انھوں نے کہا توانائی کی ضروریات درآمدات سے پوری کی جاتی ہیں اور دوائیں بھی زیادہ تر باہر سے آتی ہیں حتٰی کہ کھانے پینے کی چیزیں بھی باہر سے آتی ہیں کیونکہ بدقسمتی سے پاکستان اس میں خودکفیل نہیں ہے۔ انھوں نے کہا ایسی صورتحال میں راشننگ ایک اہم ایشو ہوگا کیونکہ پاکستان ضرورت کی یہ چیزیں پیدا نہیں کر سکتا اور یہ بات اقتدار میں رہنے والوں کو پتا ہونی چاہیے تھی۔ ابھی تک ملک میں کھانے پینے اور ایندھن کی کمی دیکھنے میں نہیں آئی ہے لیکن بعض دیگر ماہرین نے بھی اس سے پہلے راشننگ کی بات کی ہے۔ راشننگ میں مصنوعات کی ایک خاص مقدار صارفین کو دی جاتی ہے۔ مثال کے طور پر ایک فرد کو مہینے کے لیے پٹرول کے مخصوص لیٹر دیے جاتے ہیں ۔ اسی طرح ایک فرد یا خاندان کو چینی کی ایک مخصوص مقدار دی جاتی پے۔ راشننگ نظام کے تحت چیزوں کی فراہمی پر کنٹرول رکھا جاتا ہے اور کسی کو قوت خرید کی بنیاد پر زیادہ چیزیں خریدنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔
عاطف میاں نے بحران میں پھنسی معیشت کے اسباب کا جائزہ لیتے ہوئے لکھا کہ خرابی بہت گہری ہے اور اس کی جڑیں ماضی میں بہت پیچھے تک پھیلی ہوئی ہیں۔ ان کے مطابق روس کے یوکرین پر حملے کے بعد بین الاقوامی مارکیٹ میں جب تیل کی قیمتیں بڑھیں تو پاکستان نے مقامی قیمتوں کو کم کر دیا۔ واضح رہے کہ تحریک انصاف کی حکومت نے اس سال مارچ کی پہلی تاریخ کو چار مہینوں کے لیے پٹرول و ڈیزل کی قیمتوں کو منجمد کر دیا تھا اور بین الاقوامی اور مقامی قیمت میں فرق کو پورا کرنے کےلیے سبسڈی دینا شروع کی جو مئی کے اختتام تک دو سو ارب روپے سے زائد ہو گئی تھی۔
عاطف میاں کے مطابق یہ فیصلہ سیاسی بنیادوں پر لیا گیا تاکہ سیاسی فائدہ اٹھایا جا سکے اور آنے و الی پاکستان مسلم لیگ نواز کی حکومت کی راہ میں بارودی سرنگ بچھائی جائے۔ ان کے مطابق سیاست نے قومی مفاد کو روند ڈالا۔ انھوں نے کہا اگر پاکستان مسلم لیگ نواز عقل مند ہوتی تو وہ عمران حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے پیچھے ہٹ جاتی۔ انھوں نے کہا نواز لیگ کو ایسی صورت حال میں ملک کے دیوالیہ ہونے اور تیل کی قیمتیں بڑھانے میں سے ایک فیصلہ کرنا تھا۔ نواز لیگ نے تیل کی قیمتیں بڑھانے کا فیصلہ کیا اور اس کے نتیجے میں عوامی غم و غصے کا سامنا کیا۔
 

Bebabacha

Senator (1k+ posts)
معروف ماہر معیشت عاطف میاں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں پاکستان کے حالیہ معاشی بحران پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے معیشت کو سیاسی مقاصد کے لیے قربان کیے جانے کی بات کی ہے۔ اس کے علاوہ انھوں نے ایک حکومت کی جانب سے آنے والی حکومت کے لیے بارودی سرنگیں بچھانے، معیشت کے لیے ایک وسیع البنیاد مکالمے اور سیاست میں مذہب کارڈ کے استعمال کے نکات اٹھائے ہیں اور اس سلسلے میں کچھ تجاویز بھی پیش کی ہیں۔

عاطف میاں کے مطابق پاکستان اس وقت شدید معاشی بحران میں پھنس چکا ہے اور پاکستان حقیقی طور پر نجی سرمایہ کاری مارکیٹ سے کٹ چکا ہے کیونکہ تین مہینے میں پاکستان کے روپے کی قدر میں بیس فیصد کی کمی ہو چکی ہے جب کہ جاری کھاتوں کا خسارہ منفی ہوچکا ہے۔ عاطف میاں نے اپنے پیغام میں کہا کہ معاشی بحران بہت شدید ہے اور وہ ماضی میں بھی سٹرکچرل مسائل پر کئی بار بات کر چکے ہیں۔

موجودہ معاشی صورتحال کتنی خراب ہے؟

عاطف میاں نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان مکمل طور پر بیرونی امداد کے رحم وکرم پر ہے اور یہی پاکستان کے سیاستدانوں کا سب سے بڑا گناہ ہے۔ انھوں نے کہا توانائی کی ضروریات درآمدات سے پوری کی جاتی ہیں اور دوائیں بھی زیادہ تر باہر سے آتی ہیں حتٰی کہ کھانے پینے کی چیزیں بھی باہر سے آتی ہیں کیونکہ بدقسمتی سے پاکستان اس میں خودکفیل نہیں ہے۔ انھوں نے کہا ایسی صورتحال میں راشننگ ایک اہم ایشو ہوگا کیونکہ پاکستان ضرورت کی یہ چیزیں پیدا نہیں کر سکتا اور یہ بات اقتدار میں رہنے والوں کو پتا ہونی چاہیے تھی۔ ابھی تک ملک میں کھانے پینے اور ایندھن کی کمی دیکھنے میں نہیں آئی ہے لیکن بعض دیگر ماہرین نے بھی اس سے پہلے راشننگ کی بات کی ہے۔ راشننگ میں مصنوعات کی ایک خاص مقدار صارفین کو دی جاتی ہے۔ مثال کے طور پر ایک فرد کو مہینے کے لیے پٹرول کے مخصوص لیٹر دیے جاتے ہیں ۔ اسی طرح ایک فرد یا خاندان کو چینی کی ایک مخصوص مقدار دی جاتی پے۔ راشننگ نظام کے تحت چیزوں کی فراہمی پر کنٹرول رکھا جاتا ہے اور کسی کو قوت خرید کی بنیاد پر زیادہ چیزیں خریدنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔
عاطف میاں نے بحران میں پھنسی معیشت کے اسباب کا جائزہ لیتے ہوئے لکھا کہ خرابی بہت گہری ہے اور اس کی جڑیں ماضی میں بہت پیچھے تک پھیلی ہوئی ہیں۔ ان کے مطابق روس کے یوکرین پر حملے کے بعد بین الاقوامی مارکیٹ میں جب تیل کی قیمتیں بڑھیں تو پاکستان نے مقامی قیمتوں کو کم کر دیا۔ واضح رہے کہ تحریک انصاف کی حکومت نے اس سال مارچ کی پہلی تاریخ کو چار مہینوں کے لیے پٹرول و ڈیزل کی قیمتوں کو منجمد کر دیا تھا اور بین الاقوامی اور مقامی قیمت میں فرق کو پورا کرنے کےلیے سبسڈی دینا شروع کی جو مئی کے اختتام تک دو سو ارب روپے سے زائد ہو گئی تھی۔
عاطف میاں کے مطابق یہ فیصلہ سیاسی بنیادوں پر لیا گیا تاکہ سیاسی فائدہ اٹھایا جا سکے اور آنے و الی پاکستان مسلم لیگ نواز کی حکومت کی راہ میں بارودی سرنگ بچھائی جائے۔ ان کے مطابق سیاست نے قومی مفاد کو روند ڈالا۔ انھوں نے کہا اگر پاکستان مسلم لیگ نواز عقل مند ہوتی تو وہ عمران حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے پیچھے ہٹ جاتی۔ انھوں نے کہا نواز لیگ کو ایسی صورت حال میں ملک کے دیوالیہ ہونے اور تیل کی قیمتیں بڑھانے میں سے ایک فیصلہ کرنا تھا۔ نواز لیگ نے تیل کی قیمتیں بڑھانے کا فیصلہ کیا اور اس کے نتیجے میں عوامی غم و غصے کا سامنا کیا۔
Noon league ko bund panga leney ko kis ne kha tha? agr khan ne mines bechaye thi tu yh sare phudoo ku aye govt mey.. Khan ko phasnay detey apney jaal me...
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
Patwari choutioon ka naya abba??
نیا کہاں ہے سب سے پہلے تو یوتھیوں کا ابا بنا تھا پھر مذہبی رولا پڑ گیا ورنہ ابھی تک یوتھیوں کا ابا ہی ہوتا۔ ویسے اچھا ہی تھا ملک تو بہتر ہوتا
کوی کسی بھی مذہب کا ہو پاکستان کا بھلا کرے تو ببر شیر اس کا مشکور رہے گا
 
Last edited:

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
Noon league ko bund panga leney ko kis ne kha tha? agr khan ne mines bechaye thi tu yh sare phudoo ku aye govt mey.. Khan ko phasnay detey apney jaal me...
بیبے بچے تو ہنس سکتا ہے کیونکہ شہباز شریف کو گھیر کے عدم اعمتاد کی طرف لایا گیا تھا اسے ڈرایا گیا تھا کہ تم دونوں باپ بیٹا نیب کی پیشی پر واپس گھر نہیں آو گے لہذا عدم اعتماد پر اڑے رہنا ان کی مجبوری تھی اور یہی پی ٹی آی چاہتی تھی کہ یہ کامیاب ہوجائین اور ہم مظلوم بھی بن جائیں اور بارودی سرنگ جو بچھا ی ہے وہ بھی ان کے سرہانے پھٹے
لیکن سوال یہ ہے کہ ملک کا تو کسی نے نہ سوچا
 

bilal6516

Senator (1k+ posts)
Rubber shair Pakistani awam puuri sharif mafia ko woh danda dia hai jo kabi ne42 saalon mein establishment ko nahin dia. Na Allah SWT is sharif mafia ke saath hai na Pakistani awam..

Lakin tere jaise paid janawar Noon league ki rahi sahi kasar bhi nikal de gein.

Lag raha hai PTI ki opposition mein bhi koi nahin ho ga..
 

stranger

Chief Minister (5k+ posts)
pehle qatri ka sahara
phir fuzlay ka sahara
phir zardari ka sahara
phir donald loo - amrika ka sahara
phir israel ka sahara
.
.
.
ab qadiani ka sahara

nooni kahan tak giray ga ?

hor manno mariam nani ki baatain.. ab bhugto
 

Sn Sunny

Chief Minister (5k+ posts)
Agr itna bara issue thay to pmln nay zabardasti hakoomat Kyu Le? Aur wo be mehngai Kay naam pr
 

Sn Sunny

Chief Minister (5k+ posts)
پاکستان کے مایہ ناز ماہر معاشیات اور پی ٹی آی کے سب سے پہلے اکنامک ایڈوائزر عاطف میاں نے یوتھیا حکومت کا اپریشن کرتے ہوے کہا ہے کہ جب عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں بڑھ گئیں تو یوتھیا حکومت نے ملکی مفاد کی بجاے سیاسی مفاد کو ترجیح دیتے ہوے آئل کی قیمتیں کم کردیں کیونکہ عدم اعتماد سر پر تھی۔
اگر یہ ملک سے مخلص ہوتے تو کسی قیمت پر ملک کے ساتھ اتنا بڑا فراڈ نہ کرتے جس سے پچیس کروڑ عوام کا یہ دیس واحد مسلمان ایٹمی طاقت دیوالیہ ہونے کے قریب پنہچ گیا
عاطف میاں نے ملک کی اکانومی کو بہتر کرنے کی قابل قدر تجاویز بھی دی ہیں جن پر حکومت کو ایمرجنسی لگا کر فوری طور پر عمل کرنا چاہئے۔ ملک کا دیوالیہ ہونے کو ہے اور سیاستدان طاقت کے حصول کیلئے برسرپیکار ہیں بولیاں لگ رہی ہیں اور انہیں کل کی فکر ہی نہیں
عاطف میاں نے مزید کہا کہ توانای اور خوراک کیلئے ہمیں دوسروں پر انحصار کرنا پڑتا ہے ان ضروریات کیلئے ہمیں ڈالرز کی ضرورت ہے جو حکومت کے پاس نہیں ہیں۔ یعنی سری لنکا والی سیچویشن پیدا ہوچکی ہے بس یہ اللہ کا کوی معجزہ ہے کہ ہم بچتے جارہے ہیں
عاطف میاں اور ان جیسے دوسرے حب الوطنی سے سرشار پاکستانیوں کو کمینے اور حرامی یوتھئیے (زیادہ تر وہ جو زنا کی پیداوار اور اس کو حلال کہتے ہیں) ننگی گالیاں دیتے ہیں عاطف میاں پر تو شائد مذہبی تلوار بھی چلای جاے مگر سلام ہے اس مرد کے بچے کو جس نے سچ بات کہہ دی ہے اور ملک کی خاطر اب گالیاں کھا رہا ہے
عاطف میاں نے یہ کہہ کے دل جیت لیا ہے کہ اسے گالم گلوچ کی پرواہ نہیں پاکستان کی اکانومی درست کرنی چاہئے اور ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانا چاہئے
کاش کہ پاکستان کے طاقتور طبقے پاکستان کی بقا کی خاطر مذہبی تفریق سے نکلنے کا فیصلہ کرلیں اور میاں عاطف جیسے دانشوروں اور دنیا میں اپنے آپ کو منوانے والے زہین ترین دماغوں کو پاکستان واپس لائیں اور پاکستان کی تقدیر ان حرامی سیاستدانوں کے ہاتھوں سےنکال کے ان کے حوالے کریں جو ملک کو بچا سکتے ہیں
اب وقت نہیں ہے آج ہی مل بیٹھ کر کوی فیصلہ کرلیں تو ملک بچ پاے گا ورنہ دیوار پر لکھا ہمیں تو دکھای دے رہا ہے آپ کو ابھی بھی کوی غلط فہمی لگتی ہے
راقم
ببر شیر
Lame excuses
Seedhi se baat ha pti ko 5 sal mukamal krnay chayiee thay
 

Back
Top