پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے سرکاری کوٹے پر حج کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب جانے والے عازمین کو پیش آنے والےمسائل پر نوٹس لے لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں عازمین حج کو سہولیات کے فقدان سے متعلق معاملہ زیر غور آیا، کمیٹی نے اس معاملے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے وزارت مذہبی امور حکام سے جواب طلب کرتے ہوئے 4 جولائی کو پیش ہونے کے ہدایات دیدی ہیں۔
اس موقع پر چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نور عالم خان نے کہا کہ 15 ،15 لاکھ روپے تنخواہیں لینے والوں نے اپنی تنخواہیں تین سو فیصد بڑھالی ہیں، سرکاری کوٹے پر حج کیلئے جانے والے حاجیوں کا برا حال ہے، وفاقی وزیر مذہبی امور اور ان کی پوری وزارت حج پر گئی ہے مگر پھر بھی یہ حالات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میرے پاس ویڈیو ز اور تحریری اطلاعات ہیں، پہلےمفتی صاحب وزیر تھے تو کوئی ایک شکایت بھی نہیں تھی اب تو حاجیوں کا کوئی پرسان حال ہی نہیں ہے، نجی ٹورز آپریٹرز نے ایک حاجی سے 25 لاکھ روپے لیے ہیں ، ایسے آپریٹرز کے لائسنس کینسل ہونے چاہیے۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نور عالم خان نے کہا کہ ایک حاجی حکومت کو 12 لاکھ روپے دے کر گیا ہے، مگر پھر بھی سعودی عرب میں انہیں کھانے پینے، رہائش اور ٹرانسپورٹ جیسے مسائل درپیش ہیں۔