Haidar Ali Shah
MPA (400+ posts)
سپریم کورٹ نے قوم کی امیدیں آسمان پر پہنچا دی ہے. اللہ سے دٌعا ہے کہ وہ ان امیدوں پر پورا اترے. مجھے پورا یقین ہے کہ آگر شریفوں کو سزا ہوئی تو ذرداری کی سیاست بھی دفن ہو جائی گی. مشرف کی بڑھکوں سے بھی نجات مل جائے گی. میرا ایمان ہے کہ اسٹیل مل بھی کھل جائے گی قوم کو اس کا فائدہ بھی پہونچے گا. پی آئی اے دنیا بھر کے ہواؤں کا سینہ چیرے گا. کراچی میں ٹارگٹ کیلنگ کا بھی خاتمہ ہو جائے گا. بارشیں ہونگے تو میرے شہر نہیں ڈوبے گے. کہیں آتشزدگی ہوگی تو فائیر بریگیڈ والے پہلے گھنٹے میں آگ بجائے گے. پولیس لوگوں کے گریبان پھاڑنے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکے گے.
ٹرین ملک کے طول عرض میں چٌک چٌک کرے گی. ہر شخص گاڑی چلاتے ہوئے ٹریفک لائٹس کا احترام کریگا. لوڈشیڈنگ کی خود لوڈشیڈنگ ہو جائے گی. ہسپتال میں ڈاکٹر انسان بن کر انسانوں کے ساتھ انسانی سلوک کرینگے. پھر کسی طاقتور کا بچہ کسی غریب کے بچے کو پرندہ سمجھ کر اسے سڑک پر شکار نہیں گا. کوئی خان؛ چوہدری؛ نواب؛ رئیس گاؤں کے واحد اسکول میں اپنی بھینسیں؛ گائے اور گدھے نہیں باندھےگا۔ سندھ کے بے نظیروں ابلہ پاؤں نظر نہیں آئے گے. تھر میں مور پھر سے ناچے گے. وہاںڑکی ہندوں آبادی ہندوستان جانے پر لعنت بھیجے گی. کوئی مائی کا لال انکی بیٹیوں کو اغوا کرکے انہیں زبردستی شادی نہیں کروا سکے گا.
کوئی پنجابی؛ پٹھان؛ سندھی اور بلوچی نہیں ہوگا سب کے سب پاکستانی ہو جائینگے. کوئی جنرل "میرے عزیز ہم وطنوں" نہیں کہہ سکے گا. ہم کرکٹ کے میدان ہو اسکواش کا کورٹ ہو ہاکی کا گراونڈ ہو انوکر کا ٹیبل ہو یا باکسنگ کا رینگ ہر جگہ کوئی نہ کوئی* دنیا میں ہمارا نام روشن کرتا رہے گا. کوئی شیعہ صحابہ کو گالی نہیں دے گا اور نا کوئی سنی شیعہ کو کافر کہےگا. عورتوں کی عزتیں اور بچوں کی جانیں محفوظ ہوجائیگی. کوئی چولہا نہیں پٹھے گا اور نا کوئی کسی کی بیٹی بھگائیگا. کوئی رقاصہ عدالتوں کا مذاق اٌڑائے گی اور نہ ہی ریاص ٹھیکیدار جیسے لوگ ملک ریاض بنے گے. کوئی انڈین ایجنٹ یہاں کامیاب ہوگا اور نہ ہی کوئی ریمنڈ ڈیوس ہمارے لوگوں کو سڑکوں پر سرعام مار سکےگا.
لیکن کیا ان عدالتوں میں اتنا دم خم ہے کہ یہ شریفوں کے سامنے کھڑی ہو جائے؟ جو عدالت ایک ریٹائرڈ جرنیل کو سزا نہیں دے سکی جو عدالت ایک رقاصہ کو باہر جانے سے نہ روک سکی وہ عدالت اتنا "تاریخی" انصاف کیسا کرے گی؟ لیکن امید سے دنیا قائم ہے اور ظالموں کیلئے ایک نہ ایک دن قاضی نے اور کسی نہ کسی قاضی نے تو آنا ہے.
ٹرین ملک کے طول عرض میں چٌک چٌک کرے گی. ہر شخص گاڑی چلاتے ہوئے ٹریفک لائٹس کا احترام کریگا. لوڈشیڈنگ کی خود لوڈشیڈنگ ہو جائے گی. ہسپتال میں ڈاکٹر انسان بن کر انسانوں کے ساتھ انسانی سلوک کرینگے. پھر کسی طاقتور کا بچہ کسی غریب کے بچے کو پرندہ سمجھ کر اسے سڑک پر شکار نہیں گا. کوئی خان؛ چوہدری؛ نواب؛ رئیس گاؤں کے واحد اسکول میں اپنی بھینسیں؛ گائے اور گدھے نہیں باندھےگا۔ سندھ کے بے نظیروں ابلہ پاؤں نظر نہیں آئے گے. تھر میں مور پھر سے ناچے گے. وہاںڑکی ہندوں آبادی ہندوستان جانے پر لعنت بھیجے گی. کوئی مائی کا لال انکی بیٹیوں کو اغوا کرکے انہیں زبردستی شادی نہیں کروا سکے گا.
کوئی پنجابی؛ پٹھان؛ سندھی اور بلوچی نہیں ہوگا سب کے سب پاکستانی ہو جائینگے. کوئی جنرل "میرے عزیز ہم وطنوں" نہیں کہہ سکے گا. ہم کرکٹ کے میدان ہو اسکواش کا کورٹ ہو ہاکی کا گراونڈ ہو انوکر کا ٹیبل ہو یا باکسنگ کا رینگ ہر جگہ کوئی نہ کوئی* دنیا میں ہمارا نام روشن کرتا رہے گا. کوئی شیعہ صحابہ کو گالی نہیں دے گا اور نا کوئی سنی شیعہ کو کافر کہےگا. عورتوں کی عزتیں اور بچوں کی جانیں محفوظ ہوجائیگی. کوئی چولہا نہیں پٹھے گا اور نا کوئی کسی کی بیٹی بھگائیگا. کوئی رقاصہ عدالتوں کا مذاق اٌڑائے گی اور نہ ہی ریاص ٹھیکیدار جیسے لوگ ملک ریاض بنے گے. کوئی انڈین ایجنٹ یہاں کامیاب ہوگا اور نہ ہی کوئی ریمنڈ ڈیوس ہمارے لوگوں کو سڑکوں پر سرعام مار سکےگا.
لیکن کیا ان عدالتوں میں اتنا دم خم ہے کہ یہ شریفوں کے سامنے کھڑی ہو جائے؟ جو عدالت ایک ریٹائرڈ جرنیل کو سزا نہیں دے سکی جو عدالت ایک رقاصہ کو باہر جانے سے نہ روک سکی وہ عدالت اتنا "تاریخی" انصاف کیسا کرے گی؟ لیکن امید سے دنیا قائم ہے اور ظالموں کیلئے ایک نہ ایک دن قاضی نے اور کسی نہ کسی قاضی نے تو آنا ہے.
Last edited by a moderator: