طیبہ گل40روز وزیراعظم ہاؤس میں رہی تھیں تو اس کاایجنسیوں کے پاس ریکارڈہوگا

16tayybagulpmhouse.jpg


خاتون طیبہ گل نے سابق چیئرمین نیب پر سنگین الزام لگائے انہوں نے کہا کہ پنتالیس دن تک میری مرضی کیخلاف مجھے وزیراعظم ہاؤس میں رکھا گیا تھا، اس حوالے سے جیو نیوز کے پروگرام ’’رپورٹ کارڈ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سینیئر صحافی اطہر کاظمی نے کہا کہ طیبہ گل چالیس روز وزیراعظم ہاؤس میں رہی تھیں تو اس کا ایجنسیوں کے پاس ریکارڈ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف وزیراعظم ہاؤس کا ریکارڈ سامنے لائیں طیبہ گل کب وہاں رکی تھیں، طیبہ گل کیس میں بنیادی چیز انہیں ہراساں کرنا ہے اس کا احتساب کے عمل سے کیا تعلق بنتا ہے، اب ن لیگ کی حکومت آگئی ہے وہ چیئرمین نیب کیخلاف تحقیقات کر کے حقائق سامنے کیوں نہیں لارہی۔


اطہر کاظمی نے مزید کہا کہ طیبہ گل کیس میں بنیادی چیز انہیں ہراساں کرنا ہے اس کا احتساب کے عمل سے کیا تعلق بنتا ہے، اب ن لیگ کی حکومت آگئی ہے وہ چیئرمین نیب کیخلاف تحقیقات کر کے حقائق سامنے کیوں نہیں لارہی۔

محمل سرفراز نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت چیئرمین نیب کی ویڈیو لیک کرنے میں شامل نہیں تھی تو طیبہ گل کے الزامات پر انکوائری نہیں کیوں کی گئی، عمران خان دور میں نیب سیاسی انتقام کیلئے استعمال ہورہا تھا طیبہ گل کی ویڈیو بھی اس کیلئے استعمال کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ جسٹس جاوید اقبال چیئرمین نیب ہونے کے ساتھ لاپتہ افراد کمیشن کے سربراہ بھی تھے ان کیخلاف ہراسگی کے الزامات کی تحقیقات کرنے کے بجائے طیبہ گل کی ویڈیو استعمال کر کے ان سے اپنی پسند کے فیصلے کروائے گئے۔

حفیظ اللہ نیازی کہنا تھا کہ پی ٹی آئی دور میں سیاسی انتقام کیلئے استعمال ہونے والے افسران کو نوازا گیا۔ پروگرام رپورٹ کارڈ کی میزبان علینہ فاروق شیخ کے پہلے سوال کیا طیبہ گل کے الزامات سے اس الزام کو تقویت ملتی ہے کہ عمران خان نے احتساب کو سیاسی انتقام کیلئے استعمال کیا؟

اس بات کا جواب دیتے ہوئے مظہر عباس نے کہا کہ سابق چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کو قابل اعتراض ویڈیو سامنے آنے کے بعد خود مستعفی ہوجانا چاہیے تھا،جاوید اقبال کا کنڈکٹ بتاتا ہے کہ وہ بطور چیئرمین نیب کمپرومائز ہوگئے تھے،جسٹس جاوید اقبال کیخلاف خواتین کو ہراساں کرنے کے الزامات سنگین ہیں انکی تحقیقات ہونی چاہیے،پروگرام میں شریک تمام تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ خاتون طیبہ گل کے الزامات سنگین ہیں معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیے۔

سابق چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال ریٹائرڈ پر ہراساں کرنے کا الزام لگانے والی خاتون طیبہ گل کے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں دیے گئے بیان پر ڈی جی نیب میجر شہزاد سلیم ریٹائرڈ نے کہا کہ میرے علم میں آیا ہے کہ طیبہ گل نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو آڈیو سنائی، طیبہ گل نے یہ آڈیو سنا کر گمراہ کیا، اس پر شدید احتجاج کرتا ہوں۔

شہزاد سلیم کا کہنا ہے کہ آڈیو میں میری بات نگہت بھٹی سے ہو رہی ہے، نگہت بھٹی کو بتایا گیا کیس میرٹ پر پورا اترنے تک کچھ نہیں کر سکتے، طیبہ گل کا کیس اور ہے جبکہ نگہت بھٹی کا اور کیس ہے،ڈی جی نیب نے کہا کہ طیبہ گل سے میری کبھی کوئی بات نہیں ہوئی، اگر ایسا کہا گیا تو شدید احتجاج اور مذمت کرتا ہوں۔

طیبہ گل نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی میری ویڈیوز کی بینیفشری ہے، ایک مہینہ اور15 دن میں مجھے وزیراعظم ہاؤس میں رکھا گیا تھا، میں نے کچھ شواہد پبلک اکاونٹس کمیٹی میں جمع کروادیئے ہیں، اگر کمیٹی مزید شواہد مانگے گی توفراہم کروں گی،ترجمان نیب میرے سامنے آکر الزامات کی تردید کریں۔

طیبہ گل کا کہنا تھا کہ میں نے یو ایس بی میں ویڈیوز اعظم خان کو دیں،میں نے ویڈیو امانت کے طور پر دی تھیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے اور میرے شوہر کو پی ایم ہاؤس میں ہماری مرضی کے خلاف رکھا گیا۔وزیراعظم ہائوس میں ہم سے فون لے لئے گئے تھے ہمیں حبس بیجا میں رکھا گیا تھا۔
 

Terminator;

Minister (2k+ posts)
باجوے حرامزادے کی ایسٹ انڈیا کمپنی کے ملازمین کے پاس لے دے کے
ٹوچہ خانہ، طیّبہ گل، اور عمرانی یو ٹیوبروں کو کٹھارا "پُلس" گاڑیوں میں سیر کرانا رہ گیا

 

Back
Top