٢٢ جولائی ٢٠١٦
تحریر۔ خداداد
حیرت ہے کہ وہ طوطے جنہیں شیر کی کھال پہنے کھوتوں کو سو پیاز کھلانے اور سو چھِتّر لگوانے تھے, اب کھوتوں کی تھوڑی سی ٹائمنگ خراب کر کے اور رنگ میں تھوڑا سا بھنگ ڈال کے ہی خوش ہیں۔
جنہیں ہر تبصرے میں بالکل ہی کھوتا ثابت کیا جا رہا تھا وہ اب اتنے کھوتے بھی نہیں کہ روئی کمر پر لدوا کر پانی میں ڈبکی لگا لیں۔ کاروباری کھوتے ہیں, انہیں نمک اور روئی کا فرق اچھی طرح معلوم ہے۔
یہ تو اللّہ کا شکر ہے کہ بیوقوف عوام حقیقی قہقہے اور کھسیانی ہنسی کا فرق کرنے سے قاصر ہے ورنہ طوطوں کے قوم سے حالیہ خطابات پر ساری قوم قہقہے لگا رہی ہوتی۔
جہاں تک بات ٹائمنگ کی ہے تو دنیا میں اصل کھیل ہی ٹائمنگ کا ہے۔ اس سلسلے میں لڑائی کے بعد یاد آنے والے تھپڑ کی مثال اس لیے نہیں دوں گا کہ ہاتھیوں اور کھوتوں کی نورا کشتی ابھی اختتام پزیر نہیں ہوئی۔
لگتا ہے کہ ہاتھیوں کا پیدا کردہ دھپڑ دھوس نامی طوفان کھوتوں کے اصطبل سے بچ بچا کر ہی گزرے گا اور کھوتوں کے علاوہ جو راستے میں آیا اسے روند دیا جائے گا۔ ایک مخلوق کی دُم کو تو ایسا روندا کہ چیاؤں چیاؤں کرتی بھاگ کھڑی ہوئی۔ دوسری کچھ مخلوقات پنجرے میں دھر لی گئیں۔
کبوتر خبر لائے ہیں کہ کھوتے شیر کی کھال پہن کر جنگل پر حکومت کرتے رہیں گے۔ ہاتھی کھوتوں کے راستے کی رکاوٹیں روندتے رہیں گے اور طوطوں کی ٹائیں ٹائیں تھوڑے بہت کھسیانے پن کے ساتھ جاری رہے گی۔
[email protected]
Last edited: