
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کی جانب سے مبینہ طو رپر ٹویٹر پر پی ٹی آئی خاتون کارکن کو ہراساں کرنے کی کوشش سامنے آئی ہے، خاتون کارکن نے طلال چوہدری کی چیٹ کا سکرین شاٹ بھی شیئر کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی خاتون کارکن روزینہ خان نے اپنے ویری فائیڈ ٹویٹر اکاؤنٹ سے ایک سکرین شاٹ شیئر کیا جو مسلم لیگ ن کے جوائنٹ سیکرٹری طلال چوہدری کی جانب سے بھیجے گئے ایک میسج کا تھا، اس میسج میں طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ " میں تمہیں پسند نہیں کرتا، اور گناہ بے لذت میں کرتا نہیں، تم سے تو کوئی نوکر بھی تنظیم سازی نہیں کرتا ہوگا"۔
روزینہ خان نے سکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ طلال چوہدری نے ٹویٹر پر مجھے براہ راست میسج بھیج کر اپنی اوقات دکھائی، یہ ان کے مکروہ چہرے ہیں، فواد چوہدری کے ایک جملے پر ناچنے والے کیا پی ٹی آئی کی خواتین کو ہراساں کیے جانے پر جاگیں گے؟
روزینہ خان نے کہا کہ "تمہیں لگا میں ڈرجاؤں گی، میں تو کسی کے باپ سے بھی نہیں ڈرتی"۔
روزینہ نے یہ ٹویٹ رات ایک بج کر 25 منٹ پر کی جس پر صبح 6 بج کر 7 منٹ پر طلال چوہدری نے جواب دیا اور کہا کہ اپنا قد و قیمت بڑھنے کی کوشش نہ کرو،تم اس قابل نہیں کہ میں تمہیں منہ لگاؤں"۔
ٹویٹرصارفین نے اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے مختلف آراء کا اظہار کیا، ایک صارف نے طلال چوہدری کو روزینہ پر کیس کرنے کا مشورہ دیا بصورت دیگر ان سے معافی کا مطالبہ کیا۔
انہیں جواب دیتے ہوئے دوسرے صارف نے کہا کہ اگر کیس کرنا ہے تو روزینہ کریں طلال چوہدری کے خلاف ہراساں کرنے کا
مقدمہ،
جان ق نامی صارف نے کہا کہ پٹواری نے اپنی اوقات دکھادی اور کھل کر سامنے بھی آگیا۔
تنویر اعوان نے طنزیہ انداز اپناتے ہوئے کہا کہ صدقے واری، طلال صاحب آپ کیوں چھوٹے لوگوں کے منہ لگتے ہیں آپ کا لیول تو مودی سرکار والا ہے۔
حمزہ شہباز نامی ایک صارف نے کہا کہ طلال چوہدری نے یہ ڈائریکٹ میسج مریم کو کرنا تھا مگر غلطی سے روزینہ کو چلا گیا۔