اقتدار کی ہوس میں اندھے طالبان ان تمام قربانیوں کو بھول گۓ جو ان کے ساتھیوں نے امریکا کے ساتھ لڑتے ہوے دی تھیں . امریکا کے ساتھ مذاکرات کرنا اور امریکا کو اس بات کی یقین دھانی کرانا کہ اس کی فوجوں پر حملہ نہیں کیا جاۓ گا ان پچیس لاکھ افغانوں کے خون کا سودا ہے جو امریکا کے ہاتھوں مارے گۓ .
طالبان نے امریکا سے کونسی جنگ جیتی کیا وہ کابل کی جنگ جیتے یا کندھار کی وہ امریکا سے کوئی جنگ نہیں جیتے . جب امریکا میدان میں تھا تو طالبان چوہوں کی طرح اپنے بلوں میں گھسے بیٹھے تھے . وہ دو امریکی فوجی مارتے اور بدلے میں امریکا سو کے قریب طالبان کے مرد ، عورتیں اور بچوں کو مار ڈالتے . امریکی مظالم کی ایک طویل داستان ہے . امریکا کے ساتھ ساتھ مقامی وار لارڈز کے مظالم کی بھی ایک طویل داستان ہے لیکن ہوس اقتدار میں مبتلا طالبان سب بھول گۓ یاد رہا تو اقتدار یاد رہا وہ بچوں اور عورتوں کی لاشوں کو بھول گۓ .
طالبان کا امریکا کے ساتھ ڈیل کرنا ہی ان کی سب سے بڑی شکست تھی . مسلمانوں نے تاریخ میں کونسی سپر پاور کے ساتھ ڈیل کی . نہ روم کے آگے جھکے نہ فارس کے ، نہ ایوبی نے ڈیل کی اور ابدالی نے سب نے جنگ میں فتح حاصل کی اور دست بدست جنگ میں دشمن کو زیر کیا . امریکا نے تو ایک نہ ایک دن افغانستان سے نکلنا ہی تھا لیکن اس کے ساتھ ڈیل کر کے طالبان نے اپنا منہ کالا کیا ہے . یہ ویتنام والی صورتحال نہیں جہاں امریکی جان بچا کے بھاگے تھے . یہاں دس سال خون خرابہ کرنے والے ملک امریکا کو طالبان نے گلے میں ہار ڈال کر رخصت کیا اور اقتدار حاصل کر کے فتح کے شادیانے بجانے لگے
چار ہزار کے قریب امریکی اور اتحادی مارے گۓ اور اس کے مقابل پچیس لاکھ سے زائد افغان مارے گۓ . امریکا عزت سے افغانستان سے نکل گیا . امریکا اور اس کے اتحادیوں نے دل کھول کر افغانستان میں تباہی پھیلائی میزائلوں اور جنگی جہازوں کے تجربات کیے اور سکون سے اپنے گھر کی راہ لی اب پاکستان میں بیٹھے چنگڑ اور چوڑے ناچ رہے افغان طالبان جیت گۓ افغان طالبان جیت گۓ یہ ہوتا ہے جہاد یہ ہوتی ہے حق باطل کی جنگ یہ فلاں ہے یہ ڈھمکاں ہے . میں ان تمام لوگوں کو چیلنج دیتا ہوں ایسی کوئی مثال مسلمانوں کی تاریخ سے لا کر دیں جہاں مسلمانوں نے ڈیل کر کے اقتدار ہتھیایا ہو اور میدان جنگ کا رستہ اختیار نہ کیا ہو .یہ خارجی طالبان امریکا سے ڈیل کر اقتدار حاصل کرنے کو جو اسلام کی فتح قرار دے رہے ہیں یہ کوئی اسلام کی فتح نہیں . اسلام کی فتح تب ہوتی جب امریکا کو میدان جنگ میں شکست دی جاتی
طالبان نے امریکا سے کونسی جنگ جیتی کیا وہ کابل کی جنگ جیتے یا کندھار کی وہ امریکا سے کوئی جنگ نہیں جیتے . جب امریکا میدان میں تھا تو طالبان چوہوں کی طرح اپنے بلوں میں گھسے بیٹھے تھے . وہ دو امریکی فوجی مارتے اور بدلے میں امریکا سو کے قریب طالبان کے مرد ، عورتیں اور بچوں کو مار ڈالتے . امریکی مظالم کی ایک طویل داستان ہے . امریکا کے ساتھ ساتھ مقامی وار لارڈز کے مظالم کی بھی ایک طویل داستان ہے لیکن ہوس اقتدار میں مبتلا طالبان سب بھول گۓ یاد رہا تو اقتدار یاد رہا وہ بچوں اور عورتوں کی لاشوں کو بھول گۓ .
طالبان کا امریکا کے ساتھ ڈیل کرنا ہی ان کی سب سے بڑی شکست تھی . مسلمانوں نے تاریخ میں کونسی سپر پاور کے ساتھ ڈیل کی . نہ روم کے آگے جھکے نہ فارس کے ، نہ ایوبی نے ڈیل کی اور ابدالی نے سب نے جنگ میں فتح حاصل کی اور دست بدست جنگ میں دشمن کو زیر کیا . امریکا نے تو ایک نہ ایک دن افغانستان سے نکلنا ہی تھا لیکن اس کے ساتھ ڈیل کر کے طالبان نے اپنا منہ کالا کیا ہے . یہ ویتنام والی صورتحال نہیں جہاں امریکی جان بچا کے بھاگے تھے . یہاں دس سال خون خرابہ کرنے والے ملک امریکا کو طالبان نے گلے میں ہار ڈال کر رخصت کیا اور اقتدار حاصل کر کے فتح کے شادیانے بجانے لگے
چار ہزار کے قریب امریکی اور اتحادی مارے گۓ اور اس کے مقابل پچیس لاکھ سے زائد افغان مارے گۓ . امریکا عزت سے افغانستان سے نکل گیا . امریکا اور اس کے اتحادیوں نے دل کھول کر افغانستان میں تباہی پھیلائی میزائلوں اور جنگی جہازوں کے تجربات کیے اور سکون سے اپنے گھر کی راہ لی اب پاکستان میں بیٹھے چنگڑ اور چوڑے ناچ رہے افغان طالبان جیت گۓ افغان طالبان جیت گۓ یہ ہوتا ہے جہاد یہ ہوتی ہے حق باطل کی جنگ یہ فلاں ہے یہ ڈھمکاں ہے . میں ان تمام لوگوں کو چیلنج دیتا ہوں ایسی کوئی مثال مسلمانوں کی تاریخ سے لا کر دیں جہاں مسلمانوں نے ڈیل کر کے اقتدار ہتھیایا ہو اور میدان جنگ کا رستہ اختیار نہ کیا ہو .یہ خارجی طالبان امریکا سے ڈیل کر اقتدار حاصل کرنے کو جو اسلام کی فتح قرار دے رہے ہیں یہ کوئی اسلام کی فتح نہیں . اسلام کی فتح تب ہوتی جب امریکا کو میدان جنگ میں شکست دی جاتی