تنخواہوں اور الائونس ایکٹ میں ترامیم کے بعد 2 لاکھ روپے ہائوس سبسڈی دی جائیگی: ذرائع
ایک طرف ملک بھر کی عوام مہنگائی سے لڑتے لڑتے بے حال ہو چکی ہے تو دوسری طرف اقتدار کے ایوانوں میں عوام کے ٹیکس سے پیسوں سے عیاشیاں کرنے کا سلسلہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا۔ ذرائع کے مطابق حکومت خیبرپختونخوا نے صوبائی اراکین اسمبلی کو ہائوسنگ الائونس دینے کے لیے ایک سمری تیار کر لی ہے، سمری کے مطابق صوبائی دارالحکومت پشاور سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی کے لیے ہائوس سبسڈی دی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وزراء کی تنخواہوں والائونس ایکٹ 1975ء میں ترامیم کی جائے گی جس کے بعد انہیں ماہانہ بنیادوں پر 2 لاکھ روپے ہائوس سبسڈی دی جائے گی۔ خیبرپختونخوا کابینہ کے اجلاس میں تنخواہوں والائونس ایکٹ 1975ء میں ترامیم منظوری کے لیے پیش کی جائیں گے۔
سرکاری دستاویز کے مطابق ہائوس سبسڈی ان وزراء کو دی جائے گی جن کا تعلق صوبائی دارالحکومت پشاور سے ہے اور ان کے پاس اپنی رہائش گاہیں ہیں۔ پشاور سے تعلق رکھنے والے صوبائی کابینہ اراکین کو ماہانہ بنیادوں پر ایکٹ میں ترامیم کے بعد 2 لاکھ روپے ہائوس سبسڈی دی جائے گی۔
سیکرٹری ایڈمنسٹریشن خیبرپختونخوا محمد اسرار کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ایسے وزراء جن کی سکیورٹی کا مسئلہ ہے اور وہ پشاور میں رہتے ہیں انہیں بھی الائونس دیا جائے گا اور ترامیم کو غور کرنے کے لیے کابینہ اجلاس میں پیش کیا جائیگا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ سبسڈی صوبائی دارالحکومت پشاور اور اس کے قریب اضلاع کے وزراء، ان کے معاوین اور مشیروں کو دی جائے گی۔