Syed Haider Imam
Chief Minister (5k+ posts)
صدر پاکستان جناب آصف زرداری کی آمد مرحبا
تحریر :- سید حیدر امام
پاکستان میں جمہوریت اور پیپلز پارٹی کو دوام بخشنے والے جناب آصف علی زرداری ٢٣ دسمبر کو ایک مرتنہ پھر پاکستان واپس تشریف لا رہیں ہیں. پاکستان میں جمہوریت کی ڈگمگاتی کشتی کا ایک اور ملاح کی پاکستان واپسی پر مین سٹریم میڈیا اور سوشل میڈیا پر طرح طرح کے دشنام اندازی کی جا رہی ہے . جناب آصف علی زرداری نے اپنی آخری مشہور زمانہ تقریر میں یہ ایک تاریخی جملہ کہا تھا کے ، ہم " انکی اینٹ سے اینٹ " بجا دیں گے ، وہ تو چند سالوں کے لئے اتے ہیں ، ہم یہاں ہمیشہ رہیں گے . اس سنہری جملے کے خالق ، سپہ سالار کے جانے کے بعد ہمیشہ کے لئے ا رہیں ہیں . کیا فرق پڑتا ہے اگر اینٹ سے اینٹ انکے پیٹی بھائی وزیراعظم جناب نواز شریف نے بجا دی . چاھے یہ بات ہمیں ہضم ہو کے نہ ہو مگر پاک فوج کے سپہ سالار ڈان لیکس کے علاوہ ہر محاذ پر حکومت وقت سے شکشت کھا کر باعزت رخصت ہو گئے اور سپہ سالاروں کی اس لسٹ میں شامل ہو گئے جنکے بارے میں مہشور ہے کے ، کھایا پیا بہت کچھ اور واپسی پر بارہ انے کا گلاس بھی توڑ گئے .
پاکستان کے لوگ اور میڈیا فخر جمہوریت اور ریاستی جبر کا شکار ہونے والے جناب آصف زرداری کا ٹھٹھا اڑانے کی کوسش میں مشغول ہیں . جناب زرداری صاحب پہلے بھی ایک مرتبہ اس قسم کے حالات سے گزر چکے ہیں مگر وطن کی موہبت انہیں کھینچ کر واپس لائی تھی . اس وقت پاکستان کے ٹھیکیداروں نے انکو پابند سلاسل کرکے انکو ایک بہت کٹھن مرحلے سے گزارہ تھا . جناب آصف علی زرداری نے عمر عزیز کا ایک عشرہ جیلوں میں کاٹا اور شائد عزیزم بلاول بھٹو کا بیج بھی وہیں بویا تھا . ریاست پاکستان انکے خلاف کچھ بھی ثابت کرنے میں ناکام رہی . اس وقت کے سیاسی مخالفین آجکے گہرے دوست بن چکے ہیں
کہتے ہیں کے پاکستان میں فوج کا سپہ سالار سویلین حکمرانی سے زیادہ طاقتور ہوتا ہے . فخر جمہوریت جناب آصف علی زرداری صاحب نے اپنے دور اقتدار میں ثابت کیا تھا کے ہمارا سپہ سالار صرف ایک ایکسٹینشن اور چند ٹھیکوں کی مار ہے . اس فاش اور تلخ حقیقت کو ہم لوگوں کے سامنے لانے والے" مرد حر" صرف اور صرف آصف علی زرداری ہیں
صدر زرداری نے یہ ثابت کیا تھا ریاست پاکستان آپکے خلاف جتنے مرضی مقدمات بنواے ، لوگ جتنی مرضی باتیں کریں ، اگر اپ پاکستان کے سسٹم کو سمجھتے ہیں تو اپ وہ تمام رکاوٹیں عبور کر کے اس ایٹمی پاکستان کا کنٹرول سنبھال سکتے ہیں . پاکستان کی عوام یہ سمجھتی ہے کے صدر مملکت کا عھدہ محض ایک علامتی عھدہ ہوتا ہے مگر مرد حر اور فخر جمہوریت نے یہ نظریہ باطل ثابت کیا . انہوں نے ثابت کیا صدر مملکت بیک وقت وزیراعظم ہاؤس ، پارٹی اور ملک بھی ایوان صدر سے چلا سکتا ہے . پاکستانی جمہوریت کا آئین سٹائن کہلواتے کا اعزاز بھی جناب آصف علی زرداری کے پاس ہے ورنہ آجکل کے ممنونوں کو دھوپ سیکنے کے لئے صرف ١٤ اگست کو باہر لایا جاتا ہے
[FONT=&]زرداری صاحب نے اپنی دور حکومت میں ١٨ وین ترمیم پاس کرکے صوبوں کو مالی طور پر خودمختار کر دیا تھا . انھیں بخوبی اندازہ تھا کے وہ مرکز میں واپس نہیں آئین گے مگر بندر بانٹ کے لئے مرکز سے پونھچاے گئے وسائل انکے پاس رہیں گے . وہ مرکزی حکومت میں رہیں یا نہ رہیں ، صوبائی حصہ وہ لیتے رہیں گے . یہ دور اندیشی صرف سر زرداری کے ہاں ہی پائی جاتی ہے .
فخر جمہوریت جناب آصف علی زرداری کے پاس یہ اعزاز بھی حاصل ہے کے وہ بریسٹر اعتزاز جیسے قابل سیاستدانوں کو اپنا رازدار اور ساتھی رکھتے ہیں . سیاست کی نگری کا ایک جادوگر اپنی سیاسی چالوں سے ایک دنیا کو محو حیرت میں ڈال دیتا ہے جسے لوگ ایک ٹھگ اور بلیک میلر جیسے بدنام زمانہ القاب سے جانتے ہیں . سیاست کا یہ جادوگر اپنی چالیں وہاں سے شروع کرتا ہے جہاں پر لوگوں کی سوچ ختم ہو جاتی ہے . سیاست کا یہ جادوگر دوستی نبھانے میں بہت مشہور ہے چاھے اسکی کتنی ہی بھاری قیمت کیوں نہ چکانی پڑے . یہ صفت شریف خاندان میں الٹی ہے . سیاست کی اس جادوگر کا جادو میڈیا سے لیکر عدالتوں تک میں چلتا ہے
صدر آصف علی زرداری نے پوری دنیا میں یہ ثابت کیا ہے کے ہر پاکستانی کی ایک قیمت ہوتی ہے ، اپ اسے ادا کریں اور انسے جیسا مرضی کام نکلوائیں . ہمیں الله کا شکرگزار ہونا چاہیے کے اس ذات پاک نے ہمیں ایسا نابغہ روزگار سیاستدان اور عقلمند لیڈر عطا کیا جسکی قابلیت پر انسان تو انسان ، شیطان بھی فدا ہے
پاکستان کی عوام اور دنیا بھر کے سیاستدان یہ سمجھتے ہیں کے بحثیت لیڈر آپکو جسمانی طور پر عوام کے درمیان اور اس ملک میں ہونا چاھئے مگر پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور مہاجر پارٹی کے جناب الطاف حسین نے یہ نظریہ غلط ثابت کیا اور انہوں نے بلترتیب دبئی ، امریکا اور لندن سے نہ صرف اپنی پارٹی اور صوبہ چلایا بلکے اپنے تمام کابینہ کا اجلاس بھی وہیں طلب کر لیا کرتے تھے اور ریاست پاکستان ایک بیوہ کی طرح یہ غم سہتی رہی . . جناب آصف علی زرداری کا پاکستان قوم پر یہ احسان ہے کے وہ اپنا خود ساختہ جلاوطنی ختم کر کے پاکستان تشریف لا رہیں ہیں . اب وہاں کی کابینہ کو پاکستانی جہاز پر بیٹھ کر جانا نہیں پڑے گا . اسطرح کلمے بھی نہیں پڑھنے پڑیں گے جو شائد انکو اتے ہی نہیں ہیں ، جان بھی بچے گی اورلوگوں کا مال بھی بچے گا
باہر ملکوں میں رہ کر انکی سفارتکاری میں بھی اضافہ ہوا ہو گا ، پاکستان کے بارے میں بڑ ی طاقتوں کے عزائم کا بھی پتا چلا ہو گا اور پاکستان کے مستقبل پر انکو سوچنے کا بھی بہت موقع ملا ہو گا . یہ الله نے پاکستانی قوم پر احسان کیا ہے انکا ایک لیڈر دوبارہ صحت یاب ہو کر پاکستان کی خدمت کے لئے واپس ا رہا ہے . الله کا احسان ہے کے پاکستان کو ناتجربہ کار عمران خان سے جان چھوٹے گی جو پاکستان کی ترقی کےدشمن بن چکے ہیں . خوب گزرے گی جب مل بیٹھیں گے دیوانے دو . اب جناب نواز شریف اور زرداری صاحب پاکستان میں جمہوریت اور پاکستان کو مستحکم کریں گے
زرداری صاحب کی ٢٣ دسمبر کو پاکستان واپسی پر سوشل میڈیا اور میڈیا پر جاہل پاکستانی انکا ٹھٹہ اور مذاق اڑا رہیں ہیں . ان الو کے پٹھوں کو کون سمجھاے کے زرداری کو گالی دینا آسمان کی طرف تھوکنا ہے . اپ انکو گالیاں کیوں نہیں دیتے جسکی وجہ سے شریف زرداری حکومتوں میں ہیں . زرداری کا پاکستان آنا صرف علامتی ہے . وہ تو پوری سندھ حکومت دبئی بولا لیتے یہں جو ریاست پاکستان اور عوام کے مونہ پر ایک زوردار طماچہ ہے. صدر آصف علی زرداری تو اس سسٹم کا صرف انڈی کیٹر ہیں ، پوری گاڑی اور اس کا کنٹرول کس کے پاس ہے ، یہ تو ہم کبھی بھی جان ہی نہیں پائیں گے . ہمیں جو دکھایا جاتا ہے ، اس پر واہ واہ یا ٹھا ہ ٹھاہ کر لیتے ہیں
[/FONT]
ہمیں صدر آصف علی زرداری کا مشکور ہونا چاھئے اور نوجوان نسل کو انکو اپنا پیر مرشد ماننا چاہیے کے انہوں نے عملی طور پر ہمیں یہ ثابت کر کے دکھایا کے پاکستان میں رہنا کیسے ہے اور پاکستان کے نیشنل کیک سے اپنا حصہ کیسے وصول کرنا ہے . صدر زرداری نے ہمیں اس ملک میں جینے کا طریقہ سکھلایا ہے کے اپ ایک سنیما کے ٹکٹ بلیک کرتے کرتے کیسے ریاست کے مالک بن سکتے ہیں . بھائی ، صاف سی بات ہے ، جو ڈر گیا وہ پاکستان میں کتے کی موت مر گیا
پاکستان کے سابقہ صدر زرداری تو ریاست پاکستان اور ہم لوگوں کے لئے ایک آئنہ ہیں ، اب ہمیں اس آئنہ میں اپنی شکل بھدی نظر اتی ہے اس میں صدر زرداری کا کیا قصور ؟
Last edited: