بی بی سی کے سابق صحافی و کالم نگار شفیع نقی جامعی کو اسد عمر اور اہلیہ کی اپنے بیٹے کی شادی کی تقریب میں ڈانس کی ویڈیو شیئر کرنا مہنگا پڑگیا ہے، سوشل میڈیا صارفین نے صحافی کو نجی زندگی کے لمحات کو سیاست میں گھسیٹنے پر آڑے ہاتھوں لے لیا۔
تفصیلات کے مطابق صحافی شفیع نقی جامعی نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں اسد عمر اپنی اہلیہ کے ساتھ اپنے ہی بیٹے کی شادی کی تقریب میں ڈانس کرتے دکھائی دے رہے ہیں، صحافی نے اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے طنزیہ انداز میں لکھا کہ "مرحوم جنرل عمر کے صاحبزادے، اسد عمر"۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس ٹویٹ کو شہرت اس ویڈیو یا شفیع نقی کی لکھی لائن کی وجہ سے نہیں ملی بلکہ اس پر آنے والے عوام ردعمل نے اس ٹویٹ کو ہائی لائٹ کردیا ، صارفین نے کسی کی نجی زندگی اور نجی محفل کی ویڈیو کو منظر عام پر لانے اور اس پر طنز کرنے کی اس حرکت کو ناپسند کیا اور اس کا اظہار اس ٹویٹ کے کمنٹ سیکشن میں بھی کیا۔
صارفین کا کہنا ہے کہ مخالفین پر گندگی اچھالنے کیلئے جب کچھ نہیں ملتا تو ان کی نجی زندگی کی ویڈیوز ریلیز کردی جاتی ہیں یہ حرکت صحافتی اقدار کے منافی ہے۔
انسانی حقوق کی رہنما ماروی سرمد نے بھی شفیع نقی کی اس ٹویٹ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس ویڈیو میں ایسا کچھ نہیں ہے جس سے کچھ ثابت ہوسکے، میں اسد عمر پر تنقید کرنےو الے لوگوں میں شامل ہوں مگر اس ویڈیو کا ان کی سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے، ایک پرائیویٹ فیملی فنکشن کو سیاست میں مت گھسیٹیں اور اس ٹویٹ کو ڈیلیٹ کردیں۔
ارم عظیم فاروقی نے کہا کہ ویڈیو میں ان کے ساتھ ان کی اہلیہ ہے اور انہیں اپنے نجی تقریبات انجوائے کرنے کا پورا حق ہے۔
ایک اور صارف نے کہا کہ وہ اپنی بیوی کے ساتھ ڈانس کریں یا ان کے ساتھ ہنی مون منانے جائیں اس کا جنرل عمر سے کیا تعلق، کیاآپ نے اپنی اہلیہ اور بچوں کے ساتھ کبھی خوشیاں نہیں منائیں؟
سحر شنواری نے کہا کہ اس ویڈیو کو شیئر کرنے پر اسد عمر آپ کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرسکتے ہیں کیونکہ آپ ان کی پرائیویسی کو وائلیٹ کررہے ہیں جوکہ ایک جرم ہے۔
انعم شیخ نے اسد عمر کی اس ویڈیو کو ان کے بھائی اور ن لیگی رہنما محمد زبیر کی نازیبا ویڈیوز کے معاملے سے جوڑتے ہوئے جوابا طنز کیا اور کہا کہ اسد عمرایک فیملی فنکشن میں ڈانس کررہے ہیں گورنر ہاؤس میں نہیں۔