شیعہ سنی ایٹم بم کی دوڑ؟

MariaAli

Banned

150630130047_iran_nuclear_talks_624x351_ap.jpg


شیعہ ایران اور سنی سعودی عرب کے درمیان واقع خلیجی ریاستوں میں مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان میں سرگرمیاں معدوم پڑ جاتی ہیں۔

دن میں سحری سے لے کر مرطوب شاموں میں افطار تک شدید گرمی رہتی ہے۔
قدیم مسجدوں سے قرآن کی تلاوت کی آوازیں گونجتی ہوئی جدید سکائی لائن تک آتی ہیں، جس سے اس توانائی کی یاددہانی ہوتی ہے جو عبادت گزار صرف کرتے ہیں۔
لیکن اس برس ماحول تھوڑا تبدیل محسوس ہو رہا ہے۔

خلیج یہ بات جانتا ہے کہ امریکی اتحادی عالمی طاقتوں اور ایرانی حکومت کے درمیان جوہری توانائی کے حوالے سے جاری مذاکرات کی ڈیڈلائن قریب آتی جا رہی ہے۔

خطے کی سنی بادشاہتیں اس مسئلے کو اتنے ہی غور سے دیکھ رہی ہیں جتنا کہ اسرائیل، جو اپنے آپ کو ایران کے ممکنہ ایٹم بم کا لازمی ہدف سمجھتا ہے۔
خلیج میں پایا جانے والا خوف تھوڑا پیچیدہ ہے۔
کہا جاتا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے ممالک شام، یمن اور ایراق میں جاری حالیہ تنازعات کی اصل وجہ اسلام کے دو مرکزی شیعہ اور سنی دھڑوں کے درمیان پائی جانے والی قدیم تقسیم ہے۔
ایران خود کو شیعوں کا محافظ سمجھتا ہے چاہے وہ کہیں بھی ہوں، اور ساتھ ہی انقلاب پھیلانے کو اپنا حق سمجھتا ہے۔

تاہم ایران کے حریف ممالک، جن میں مرکزی نام سعودی عرب کا ہے، سمجھتے ہیں کہ ایران ایک خطرناک اور تخریبی قوت ہے اور ان کا یہ بھی خیال ہے کہ جہاں کہیں بھی سیاسی عدم استحکام ہو وہاں ایران لبنان کے حزب اللہ جیسے پراکسی گروہوں کے ذریعے جلتی پر تیل چھڑکنے کا کام کرتا ہے۔
زیادہ تر خلیجی ریاستوں میں سنی اکثریت میں ہیں اور ان میں شیعہ اقلیتیں ہیں لیکن بحرین میں شیعہ اکثریت میں ہیں اور وہاں سنی بادشاہ کی حکومت ہے۔
بحرین میں سیاسی عدم استحکام کوئی نئی بات نہیں ہے، اور اس کے لیے یہ خبریں کافی ہیں کہ شیعہ اکثریت کے ارکان کے ساتھ برا سلوک کیا جاتا ہے اور جیلوں میں ان پر تشدد کیا جاتا ہے، تاہم حکام ان خبروں کو مسترد کرتے ہیں۔

ایک حقیقت یہ بھی ہے کہ بحرین کسی زمانے میں ایرانی سلطنت کا حصہ رہا ہے، اور وہاں کی کچھ شیعہ آبادی کی جڑیں ایران میں ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ایران کے بارے میں بحرین کے خیالات میں کافی تشویش پائی جاتی ہے۔

بحرین کے چیف آف پولیس میجر جنرل طارق الحسن نے مجھے حالیہ برسوں میں دشت گردوں کے خلاف کیے گئے آپریشنوں میں ملنے والے دھماکہ خیز مواد، گولہ بارود اور بندوقیں دکھائی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ایران اس سلطنت میں شدت پسندوں کی پشت پناہی کر رہا ہے اور انھیں اسلحہ فراہم کر رہا ہے۔
طارق الحسن کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ ایران کی باالواسطہ اور بلاواسطہ مداخلت کے ثبوت موجود ہیں۔ ہمارے پاس اس بات کے ثبوت بھی موجود ہیں کہ بعض ایرانی عناصر بحرین میں شدت پسندوں کی فنڈنگ اور تربیت کرتا رہا ہے۔

ایران کے ساتھ جاری جوہری مذاکرات کا نتیجہ چاہے کچھ بھی نکلے، خلیجی ریاستوں کو اس کے منفی اثرات ہی دیکھنے ہوں گے۔

اگر کوئی بھی معاہدہ طے نہیں پاتا تو ایران اس خطے میں سنی دنیا میں اپنی پراکسی طاقتوں کی حمایت بڑھا دے گا، جس کا مطلب صرف حزب اللہ ہی نہیں بلکہ ایراق میں بڑی تعداد میں مسلح اور تربیت یافتہ شیعہ ملیشیا بھی ہیں۔
دوسری جانب اگر یہ معاہدہ طے پا جاتا ہے اور ایران پر سے اقتصادی پابندیاں اٹھا لی جاتی ہیں تو اپنے نیم فوجی دستوں پر خرچ کرنے کے لیے ایران کے پاس پہلے زیادہ پیسہ ہو گا۔

ماضی میں اسرائیل ایران کی جوہری تنصیبات پر عراق اور شام میں کیے جانے والے فضائی حملوں کی طرز کے حملے کرنے کے لیے سوچ بچار کرتا رہا ہے۔
اسرائیل کے پاس اپنے جوہری ہتھیار موجود ہیں تاہم عوامی سطح پر اسے نہ ماننے کی اس کی سخت پالیسی ہے اور اس حوالے سے کوئی بات بھی نہیں کرنا چاہتا۔
خلیجی ریاستوں کے پاس ایسا کوئی بھی بم نہیں ہے لیکن میں نے جب بحرین کے وزیر خارجہ شیخ خالد بن احمد الخلیفہ کے ساتھ بات کی تو انھوں نے مشرق وسطیٰ میں جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو خطرناک قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بلاروک ٹوک جوہری پروگراموں کی مدد سے جوہری ہتھیار بنائے جائیں گے اور اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ اس سے اسلحہ بنانے کی دوڑ کا آغاز ہو جائے
گا۔ صرف سعودی عرب ہی نہیں بلکہ اس خطے کے کئی دوسری ممالک بھی انھیں حاصل کرنا چاہیں گے۔


یہ تو واضح ہے کہ مشرق وسطیٰ میں ہر کوئی اور شاید بحرین میں بھی ہر کوئی حالات کو ایک نظر سے نہیں دیکھتا۔

بحرین کی سب سے بڑی سیاسی شیعہ تحریک الوفاق کے اہم رکن ڈاکٹر جاسم حسین کا کہنا ہے کہ کسی بھی غیر شیعہ کے لیے ایران کو یہ کہہ کر بدنام کرنا بہت آسان ہے کہ اس کی وجہ سے مشرق وسطیٰ کو بہت سے خطرات درپیش ہیں۔

جاسم حسین کا مزید کہنا تھا کہ ایران کا کردار اس طرح سے بیان کرنا انتہائی غیر مناسب ہے۔ میرے خیال میں کسی بھی ملک کو اس طرح سے خطرہ اور غیر متوازن قرار دینا صحیح نہیں ہے۔ اس خطے کو میرے مطابق سب سے بڑا مسئلہ اور خطرہ دولت اسلامیہ سے درپیش ہے۔

ایک عام تاثر یہ بھی پایا جاتا ہے کہ کسی حد تک ایسا معاہدہ طے پانے کا امکان موجود ہے جس میں ایران اپنے جوہری پروگرام کو محدود کرنے پر رضامند ہو جائے گا تاکہ اس پر سے پابندیاں ہٹائی جا سکیں۔

مشرق وسطیٰ میں جب لوگ آف دی ریکارڈ بات کرتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ وہ اس بات کی وجہ سے خاصے خوفزدہ ہیں کہ امریکہ بھی یہ معاہدہ کرنا چاہتا ہے کیونکہ اوباما انتظامیہ بڑی شدت کے ساتھ کسی قسم کا بھی سفارتی معاہدہ چاہتے ہیں تاکہ تاریخ میں یہ ان کے نام کے ساتھ لکھا جائے۔

اس سال رمضان میں اپنے عروج پر پہنچنے والے ان مذاکرات میں بہت کچھ داؤ پر لگا ہوا ہے اور آئندہ سال رمضان کے آنے پر یہ دیکھنا کافی دلچسپ ہو گا کہ چیزیں مستحکم ہو کر کیسی لگیں گی۔

http://www.bbc.com/urdu/world/2015/06/150630_iran_saudi_bahrain_zh?ocid=socialflow_facebook

 
Last edited by a moderator:

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
سعودیہ اور ایران دونوں کو ایٹم بنانا چاہیے
بہانہ ایک دوسرے کا اور مار اسرایل پر دینا چاہیے
آپ کے منہ میں گھی شکر لیکن ایسا ہوتا نظر نہیں آتا. مسلمان ایک دوسرے کا سر پھاڑنے میں شیر ہیں
 

swing

Chief Minister (5k+ posts)

سعودیہ اور ایران دونوں کو ایٹم بنانا چاہیے
بہانہ ایک دوسرے کا اور مار اسرایل پر دینا چاہیے


saudia se tou kuch umeed hai kay woh at the end israel kay khilaaf ja sakta hai per IRAN ka ........... sonya sochi vi naa;)
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)

عجیب بات کی آپ نے۔ اگر میں یہ کہوں کہ شیعہ ایران یا مجوسی ایران تو کیا ٹھیک ہے؟

اس میں عجیب کیا ہے ؟ کیا سعودی عرب پر وہابی یعنی اہل حدیث کی حکومت نہیں ہے؟ مجھے ان ڈس لائیک کی سمجھ نہیں آ رہی ۔ آپ وضاحت کر دیں میں کمینٹ ڈیلیٹ کر دوں گا
اور ایران خود کو شیعہ ملک کہتا ہے اور اس پر تہمت مجوسی ملک کی لگائی جاتی ہے ۔ دونوں باتوں میں بہت فرق ہے
 

drkjke

Chief Minister (5k+ posts)
iran does not need atomb bomb,israel and americans atomb bomb is same as iran,s atom bomb.all are brothers from inside
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
عرب حکمرانوں کو "امریکا ایران معاشقہ" کی سمجھ آ جانی چاہئے۔ بظاہر یہی لگتا ہے کہ "مجوزہ معاہدہ "ضرور ہو گا، اور اس کی آڑ میں نہ صرف امریکا پابندیاں ہٹائے گا، بلکہ چوری چھپنے ایران کو ایٹمی ہتھیار بنانے کی بھی اجازت ہو گی۔جب کہ عرب ممالک کو ہر ممکن طور پر ایٹمی صلاحیت سے روکا جائے گا۔ اور اگر کسی نے ذیادہ جوش دکھانے کی کوشش کی تو صدام اور قذافی کا انجام یاد دلایا جائے گا۔
 

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)
عرب حکمرانوں کو "امریکا ایران معاشقہ" کی سمجھ آ جانی چاہئے۔ بظاہر یہی لگتا ہے کہ "مجوزہ معاہدہ "ضرور ہو گا، اور اس کی آڑ میں نہ صرف امریکا پابندیاں ہٹائے گا، بلکہ چوری چھپنے ایران کو ایٹمی ہتھیار بنانے کی بھی اجازت ہو گی۔جب کہ عرب ممالک کو ہر ممکن طور پر ایٹمی صلاحیت سے روکا جائے گا۔ اور اگر کسی نے ذیادہ جوش دکھانے کی کوشش کی تو صدام اور قذافی کا انجام یاد دلایا جائے گا۔

مذہبی انتہا پسندوں کےاسی پاگل پن کو امریکہ اور مغرب استعمال کر کے خطے میں آگ لگوائے ہوئے ہے جہاں یہ برین واشنگ کا شکار مذہبی انتہا پسند "امریکا/ایران" گٹھ جوڑ ڈھونڈ رہے ہوتے ہیں، مگر انکے سامنے جو سعودیہ 24 گھنٹے کئی دھائیوں سے امریکہ کی گود میں بیٹھا ہوتا ہے، وہ انہیں نظر نہیں آتا، ۔۔۔۔ مرسی اور اخوان کا گڑھ قطر اور اسکا بادشاہ اسرائیل سے سفارتی تعلقات کی پینگیں بڑھا رہے ہوتے ہیں ۔۔۔۔ ترکی، تو وہ ناٹو کا ممبر ۔۔۔۔ اور شام میں جہادیوں کے پاس جتنا اسلحہ ہے، وہ سب کا سب امریکی ۔۔۔۔۔

اور اب قذافی کو رویا جا رہا ہے ۔۔۔ حالانکہ قذافی کو ختم کرنے والے یہ سب کے سب سلفی مذہبی تکفیری تھے جو امریکہ امداد، ا مریکی فضائیہ، امریکہ اسلحہ ، سعودی پیسے کی مدد سے قذافی کو ختم کر رہے تھے۔
 

khan_sultan

Banned
??? ???????? ?? "?????? ????? ??????" ?? ???? ? ???? ?????? ????? ??? ???? ?? ?? "????? ?????? "???? ?? ??? ??? ?? ?? ?? ??? ?? ??? ?????? ???????? ????? ??? ???? ???? ????? ????? ?? ????? ?????? ????? ?? ??? ????? ?? ????? ?? ??? ????? ?? ?? ???? ??? ?? ????? ?????? ?? ???? ???? ??? ??? ??? ??? ?? ????? ??? ?????? ?? ???? ?? ?? ???? ??? ????? ?? ????? ??? ????? ???? ???

 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
مذہبی انتہا پسندوں کےاسی پاگل پن کو امریکہ اور مغرب استعمال کر کے خطے میں آگ لگوائے ہوئے ہے جہاں یہ برین واشنگ کا شکار مذہبی انتہا پسند "امریکا/ایران" گٹھ جوڑ ڈھونڈ رہے ہوتے ہیں، مگر انکے سامنے جو سعودیہ 24 گھنٹے کئی دھائیوں سے امریکہ کی گود میں بیٹھا ہوتا ہے، وہ انہیں نظر نہیں آتا، ۔۔۔۔ مرسی اور اخوان کا گڑھ قطر اور اسکا بادشاہ اسرائیل سے سفارتی تعلقات کی پینگیں بڑھا رہے ہوتے ہیں ۔۔۔۔ ترکی، تو وہ ناٹو کا ممبر ۔۔۔۔ اور شام میں جہادیوں کے پاس جتنا اسلحہ ہے، وہ سب کا سب امریکی ۔۔۔۔۔

اور اب قذافی کو رویا جا رہا ہے ۔۔۔ حالانکہ قذافی کو ختم کرنے والے یہ سب کے سب سلفی مذہبی تکفیری تھے جو امریکہ امداد، ا مریکی فضائیہ، امریکہ اسلحہ ، سعودی پیسے کی مدد سے قذافی کو ختم کر رہے تھے۔

سعودیہ کے حکمرانوں کو اس لئے اس ضمن میں تنقید نہیں کی جاتی کہ وہ اعلانیہ امریکا کے اتحادی ہیں، اور انہوں نے کبھی اس بات کو نہیں چھپایا۔ کم از کم ،القاعدہ کی شروعات بھی اسی وجہ سے ہوئی تھی کہ سعودیوں نے امریکی فوجیوں کو اڈے فراہم کیئے تھے۔ جبکہ ایران نعرے دشمنی کے لگاتا ہے، جبکہ حقیقت کچھ اور ہے۔
اور اس میں جھگڑے والی بات کوئی نہیں۔ ابھی کچھ عرصے میں،ساری دنیا دیکھے گی کہ ایران ایٹمی مذاکرات ناکام ہوتے ہوتے آخری لمحوںمیں کامیاب ہو جائیں گے، یا اگر ناکام بھی ہوئے، تب بھی کوئی عملی کاروائی عمل میں نہیں لائی جائے گی(اور پہلے کی طرح ڈرامہ جاری رہے گا اور اگلے مذاکراتی دور کی تاریخ دے دی جائے گی)۔
آپ بے شک یہ میری پوسٹ سنبھال کر رکھو، اور اگر نتیجہ اس کے برعکس آئے تو مجھے یاد کرونا، میں اپنی غلطی تسلیم کر لوں گا۔


 

Back
Top