شیر افضل مروت کی پی ٹی اے چیئرمین اور تحریک انصاف کی قیادت پر شدید تنقید

image.png



تحریک انصاف کے رہنما اور ممتاز قانون دان شیر افضل مروت نے پشاور ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپنی جماعت کی موجودہ قیادت اور صوبائی حکومت پر شدید تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ڈیڑھ سال سے ہائی کورٹ کے چکر کاٹ رہے ہیں مگر ان کی ضمانتیں نہیں ہو رہیں۔ شیر افضل مروت نے کہا کہ عدالتوں کے چکر لگاتے لگاتے وہ تھک چکے ہیں، لیکن صوبائی حکومت کا حال یہ ہے کہ وہ کسی فیصلے تک نہیں پہنچتی، صرف کیسز چل رہے ہیں۔


انہوں نے خیبرپختونخوا حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کی ہر طرف کوتاہی ہی کوتاہی ہے اور ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا کو اس صورتحال پر سنجیدگی سے سوچنا چاہیے۔


پارٹی قیادت پر تنقید
شیر افضل مروت نے پارٹی قیادت پر بھی کھل کر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ سب لوگ قیادت کے کمپرومائز ہونے کا واویلا کر رہے ہیں، مگر حقیقت یہ ہے کہ قیادت بد نیتی پر فیصلے کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نااہل اور بزدل لوگوں کو پارٹی کی باگ ڈور دی گئی ہے، جس کی وجہ سے ہمارے تمام احتجاجی اقدامات ناکامی کا شکار ہو گئے۔


انہوں نے واضح کیا کہ بانی تحریک انصاف کی رہائی کے لیے احتجاجی تحریک صرف اہل قیادت ہی چلا سکتی ہے اور یہ موجودہ قیادت کے بس کی بات نہیں۔


پی ٹی اے چیئرمین پر شدید تحفظات
شیر افضل مروت نے پی ٹی اے چیئرمین میجر جنرل (ریٹائرڈ) حفیظ الرحمان پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی اے چیئرمین نے پارلیمانی کمیٹی کی بے توقیری کی ہے اور انہوں نے جو الزامات لگائے ہیں ان پر آرمی چیف کو نوٹس لینا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے افراد پی ٹی اے کے چیئرمین جیسے اہم عہدے کے لیے نااہل ہیں۔


ایمل ولی خان کی حمایت
شیر افضل مروت نے سینیٹر ایمل ولی خان کے مؤقف کی بھی حمایت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایمل ولی خان کے ساتھ ذاتی اختلافات اپنی جگہ ہیں، لیکن چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کے ان کے مطالبے کی مکمل تائید کرتا ہوں۔


شیر افضل مروت کی یہ سخت تنقید تحریک انصاف کے اندرونی مسائل اور خیبرپختونخوا کی حکومت کی کارکردگی پر بڑھتی ہوئی تشویش کو ظاہر کرتی ہے۔
 

Back
Top