شہریوں کو بجلی بلوں میں ریلیف کیسے دیا جائے؟ حکومتی تجاویز سامنے آگئیں

7bijlitjavziukjjhhh.png

پاکستان کے شہریوں کو مہنگائی کے ساتھ بجلی کے بلوں میں کیپسٹی چارجز نے پریشان کر رکھا ہے جس سے ریلیف کے لیے وزیراعظم شہبازشریف کو تجاویز پیش کر دی گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی بلوں میں کیپسٹی چارجز سے شہریوں کی جان چھڑوانے کے لیے انتظامیہ سے تجاویز طلب کی تھیں جو پیش کر دی گئی ہیں۔ وزیراعظم بجلی کی قیمتوں میں کمی لانے کے لیے متحرک ہیں اور 200 یونٹ تک استعمال کرنے والے صارفین کیلئے ریلیف کے بعد بیوروکریسی سے مزید اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی طرف سے بجلی پیدا کرنے والے آئی پی پیز کے کیپسٹی چارجز سے شہریوں کی جان چھڑوانے کے لیے بیوروکریسی سے تجاویز طلب کی گئی تھیں۔ شہریوں کو بجلی بلوں میں ریلیف دینے کے لیے وزارت توانائی اور وزارت خزانہ کی طرف سے وزیراعظم شہبازشریف کو مختلف تجاویز پیش کر دی گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کو بیوروکریسی کی طرف سے ایک تجویز یہ پیش کی گئی ہے کہ آئی پی پیز کو کیپسٹی چارجز کی مد میں 4 ٹریلین روپے تک کی رقم یکمشت ادا کر دی جائے جس سے بجلی کے فی یونٹ کی قیمت میں 5 روپے سے زیادہ کمی ہو جائے گی۔ آئی پیز کو کیپسٹی پیمنٹ کی ادائیگیاں کرنے کیلئے آئندہ 3 سے 5 برس کیلئے اکٹھی ادائیگی کرنے کی تجویز بھی سامنے آئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی پی پیز کو کیپسٹی پیمنٹ کی مد میں یکمشت ادائیگی کرنے سے ادائیگیوں کے بوجھ میں کمی کے ساتھ ساتھ گردشی قرضے میں بھی کمی آئے گی۔ وزارت توانائی کی طرف سے وزیراعظم شہباشریف کو تجویز دی گئی ہے کہ وزارت خزانہ کو مجموعی رقم یکمشت دے دی جائے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ وزارت خزانہ کی طرف سے بجلی کے بلوں میں شہریوں کیلئے ریلیف فراہم کرنے کو بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے مشروط کر دیا گیا ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف کو ان تجاویز کے حوالے سے آگاہ کر دیا گیا ہے تاہم ابھی تک اس پر کوئی حتمی فیصلہ سامنے نہیں آ سکا۔