چینی یہ سوال نہیں کرتے خود اپنے ملک کو کیوں کچھ نہیں دیتے؟ اور وہ یہ بھی نہیں پوچھتے تمہارا پیٹ کیوں نہیں بھرتا؟
جیسے تمہارے اکاونٹس میں اربوں روپے آتے ہیں اور تمہیں علم نہیں ہوتا کہاں سے آئے وہ راز اپنے ملک کے شہریوں کو کیوں نہیں بتاتے اتنے امیر ہو جاو گے کہ دنیا کو خیرات کرو گے
لیکن یہ ٹھرکی لوگوں سے لپٹ جاتا ہے اپنے آپ کو لپٹ لپٹ کر مانگنے والوں کی کیٹگری میں شامل کرنے کو ۔ان سے بھی چمٹ چمٹ جاتا ہے جہاں سے قرضہ ملنے کی امید بھی نہیں ہوتی