"شہبازحکومت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا"

11nomchimksipakisatan.jpg


دنیا کے معتبر ترین اہل دانش میں سے ایک نوم چومسکی سمیت متعدد علمی شخصیات نے پاکستان میں سیاسی حکومت کی تبدیلی کے بعد بگڑنےوالی انسانی حقوق کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کردیا ہے۔

خبررساں ادارے ٹربیون کی رپورٹ کے مطابق نوم چومسکی سمیت علمی شخصیات پر مشتمل ایک گروپ نے وزیر اعظم شہباز شریف کو لکھے گئے خط میں "پاکستان میں خاص طور پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی برطرفی کے بعد انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال" پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کےکے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

26 مئی کو حکومت پاکستان کولکھے گئے اس خط میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ دو مہینوں میں، پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے، جس میں آزادی اظہار کو دبانا، صحافیوں، سوشل میڈیا صارفین اور سیاسی کارکنوں کو ہراساں کرنا اور دھمکیاں دینا،سیاسی حریفوں کے خلاف توہین رسالت کے جعلی مقدمات بنانا شامل ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1538520421506719744
خط میں سیاسی مخالفین بشمول انسانی حقوق کی سابق وزیر شیریں مزاری اور دیگر سیاسی کارکنوں کی سوشل میڈیا پوسٹس پر گرفتاری کے حوالے سے بھی تشویش کا اظہار کیا گیا،۔ خط میں کہا گیا کہ صحافیوں اور سیاست دانوں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ، چھاپے مارے گئے اورالیکٹرانک ڈیوائسز ہیک، چوری اور چھیننے کی کارروائیاں کی گئیں ۔

علمی شخصیات نے اس سال کے شروع میں مسجد نبوی ﷺ کے احاطے میں پیش آنے والے ایک واقعے کے بعد پی ٹی آئی کی قیادت کے خلاف دائر توہین مذہب کے مقدمات کا معاملہ بھی اٹھایا اور الزام لگایا کہ حکومت توہین مذہب کے قوانین کو "سیاسی حریفوں کے خلاف سیاسی انتقام" کے لیے استعمال کر رہی ہے۔

خط میں علمی شخصیات نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ بنیادی انسانی حقوق کی پاسداری کریں اور اسے یقینی بنائیں جن میں آزادی رائے، اظہار رائے، پرامن اجتماع کی آزادی، اور مذہب یا عقیدے کی آزادی شامل ہیں۔

عمران خان نے علمی شخصیات کی جانب سے وزیراعظم شہباز شریف کو لکھے گئے اس خط پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ دنیاکےمعتبرترین اہلِ دانش میں سےایک نوم چومسکی نے بھی تبدیلی سرکارکی امریکی سازش سے پاکستان پرمسلط کئے گئےمجرموں کیجانب سےریاستی جبرکیخلاف آواز میں اپنی آواز ملادی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1538520728357715968
ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں عمران خان نے مزید لکھا کہ حقیقی آزادی مارچ کےدوران خصوصاً ہمارےجمہوری حقوق نہایت ظالمانہ اندازمیں پامال کئے گئے۔
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
پہلی بار اس حکومت کے ساتھ مل کر ایک آرمی چیف نے اپنی آرمی کو نہتی عوام عورتوں ُاور بچوں کے خلاف استعمال کیا اور پہلی بار ایک چیف نے وار کرائم کراکے ایک ثابت شدہ ایک مجرم منشیات اور ماڈل ٹاؤن کے قاتل کے زریعے اسکو اپنی فوج دے کر اس مجرم سے عورتوں بچوں نہتی عوام پر زہریلی گیس کی چالیس پچاس ہزار شیل گرائے ُاور پاکستان کی فوج کو وار کرائم کے لئے استعمال کیا
 
Last edited:

Shahid Abassi

Chief Minister (5k+ posts)
ہر بندہ آرمی چیف پر غصہ نکال رہا ہے لیکن چیف جسٹس کو کوئی کچھ نہی کہتا اور نہ ہی اسلام آباد اور لاہور ہائی کورٹ والوں کو۔ چیف جسٹس بزدل اور غلام نہ ہوتا تو ملک کا یہ حال کبھی نہ ہوتا۔