کراچی میں اپنے شوہر کو قتل کرکے اس کی لاش کے ٹکڑوں کو دیگچی میں پکانے والی خاتون کو رہا کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں قتل کے مقدمے میں خاتون سمیت دیگر 2 ملزمان کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی، اس موقع پر عدالت ملزمان کی جانب سے سزاؤں کے خلاف اپیلوں پر فیصلہ سنایا۔
عدالت نے کیس کی مرکزی ملزمہ زینب کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کی تاہم فیصلے میں لکھا کہ جیل ریکارڈ کے مطابق ملزمہ نے 20 سال کی قید کاٹ لی ہے ، لہذا اگر وہ کسی اورکیس میں مطلوب نہیں ہیں توانہیں رہا کردیا جائے۔
مقدمے میں شریک مجرم زینب کے بھتیجے ظہیر کی سزا کے خلاف اپیل منظور کرتے ہوئے عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ملزم پر قتل میں معاونت کا جرم ثابت ہوتا ہے ، تاہم وہ بھی اپنی سزا مکمل کرچکے ہیں لہذا انہیں بھی رہا کردیا جائے۔
خیال رہے کہ 2011 میں کراچی میں یہ دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا تھا جس میں زینب نامی خاتون نے اپنے بھتیجے کے ساتھ مل کر اپنے ہی شوہر کو قتل کیا اور پھر اس کی لاش کےچھوٹے چھوٹے ٹکڑے کردیئے، زینب نے اسی پر بس نہیں کی بلکہ اس نے اپنے شوہر کی لاش کے ٹکڑےایک دیگچی میں ڈال کر چولہے پر بھی چڑھادیئے تھے۔
ملزمہ نے عدالت میں اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ مقتول 16 سالہ بیٹی پر جسمانی و جنسی تشدد کرتا تھا جس کی وجہ سے اس نے یہ انتہائی قدم اٹھایا۔